Aaj News

جمعہ, نومبر 22, 2024  
19 Jumada Al-Awwal 1446  

کل لانگ مارچ لے کر نکلیں گے، اگر کوئی روک سکتا ہے تو روک کر دکھائے، عمران خان

فیصلہ کرنے کا وقت آگیا، نیوٹرل رہنے کا وقت چلا گیا، حکومت نے سارا ملک بند کردیا، عدلیہ حکومتی اقدام کا نوٹس لے، حکومت کو نہ روکا تو عدلیہ کی ساکھ ختم ہوجائے گی، پی ٹی آئی چیئرمین
شائع 24 مئ 2022 03:24pm

پشاور: وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ کل لانگ مارچ لے کر نکلیں گے، اگر کوئی روک سکتا ہے تو روک کر دکھائے، فیصلہ کرنے کا وقت آگیا، نیوٹرل رہنے کا وقت چلا گیا، حکومت نے سارا ملک بند کردیا، عدلیہ حکومتی اقدام کا نوٹس لے، حکومت کو نہ روکا تو عدلیہ کی ساکھ ختم ہوجائے گی۔

پشاور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئےسابق وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ اب فیصلہ ہوگا کہ کس طرح کا پاکستان بنے گا، کیا ہم اس کو وہ پاکستان بنانا چاہتے ہیں جو قائد اعظم کا پاکستان تھا یا ان چور ڈاکوؤں کا پاکستان، 60فیصد کابینہ مجرم ہے، ان میں سے 60 فیصد ضمانتوں پر ہیں، کرائم منسٹر اور بیٹے کو سزا ہونا تھی، ان پر 24 ارب کے کیسز ہیں یہ آج ملک کے فیصلے کررہے ہیں۔

عمران خان نے کہا کہ ملک کے فیصلے کرنے والے اداروں سے سوال ہے، یہ عدلیہ سے سوال ہےکہ ساری قوم آپ کی طرف دیکھے گی، ہم نے واضح طور پر کہا ہے کہ 26 سالہ سیاست میں کوئی قانون نہیں توڑا، یہ ہمارا جمہوری حق ہے، یہ اس لیے کر رہے ہیں کہ باہر کی سازش کا جو مراسلہ چیف جسٹس سمیت سب کو بھیجا، قومی سلامتی میں ثابت ہوا کہ باہر سے مداخلت ہوئی اور حکومت گرائی گئی، ان لوگوں لایا گیا جو اس ملک کے 30 سال کے مجرم ہیں۔

سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ کیا یہ ہمیں غلام سمجھتے ہیں کہ اتنا بڑا ظلم ہوا اور ہم احتجاج بھی نہ کریں، جب بلاول اور فضل الرحمان لانگ مارچ لے کر آیا تو کیا ہم نے کوئی پکڑ دھکڑ کی۔

چیئرمین تحریک انصاف نے کہا کہ عدلیہ سے پوچھتا ہوں، جن لوگوں نے زندگی میں کوئی جرم نہیں کیا، کیا ہماری عدلیہ اس کی اجازت دے گی جو ہورہا ہے، اگر آپ نے یہ اجازت دی تو عدلیہ کی ساکھ ختم ہوجائے گی، اس کا مطلب ملک میں جمہوریت نہیں ہے۔ عمران خان نے مزید کہا کہ یہ آج جو ہورہا ہے افسوس سے کہتا ہوں یہ ہمارے سابق فوجیوں سے جو کررہے ہیں یہ ساری قوم کو سمجھنا چاہیئے کہ وہ ان کی طرف بھی دیکھ رہی ہے، ججمنٹ آپ کی طرف بھی آئےگی ، اگر ملک تباہی کی طرف جاتا ہے توآپ پر بھی ذمہ داری ہوں گے۔

سابق وزیراعظم کا کہنا تھاکہ ہم نے واضح طور پر کہا کہ ملک کے حالات برے ہیں، انہوں نے ڈیڑھ ماہ میں معیشت تباہ کردی، جب تک یہ لوگ ہیں اندھیرا ہے، اس کا ایک ہی حل ہی فوری الیکشن کرادیں، کوئی حل نہیں، جو بھی کریں گے ملک نیچے جائے گا، خوف ہے ہم سری لنکا کی طرف جارہے ہیں کیونکہ ہمارے راستے میں چور بٹھادیے گئے، چور یہ نہیں چاہ رہے کیونکہ انہوں نے اقتدار میں آکر ملک کی خدمت نہیں کرنا کرپشن ختم کرنا ہے۔

چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے کہا کہ نیوٹرلز، ججز اور وکلا کو پیغام دیتا ہوں کہ یہ فیصلہ کن وقت ہے، عدلیہ اور نیوٹرلز سے پوچھتاہوں جو یہ کررہے ہیں یہ کونسی حکومت کرتی ہے، پاکستان سے کونسی غداری ہورہی تھی، ہمارے ممبران قومی اسمبلی کو پکڑ لیا، نیوٹرلرز قوم آپ کو دیکھ رہی ہے آپ پر بھی ججمنٹ پاس ہوگی۔

عمران خان کا مزید کہنا تھا کہ کل پختونخوا سے پاکستان کی تاریخ کا سب سے بڑا جلوس لے کر اسلام آباد کیلئے نکل رہا ہوں، ہر طرف قافلے آرہے ہیں، میں اسے سیاست نہیں سمجھ رہا جہاد سمجھ رہا ہوں، قوم سے کہتا ہوں کہ میری جان کو خطرہ ہے۔

چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ ایک ایک سرکاری افسر اور بیوروکریٹ کا نام نوٹ کر رہے ہیں، خاص طور پر اسلام آباد کے آئی جی کو دیکھ رہے ہیں، بیوروکریسی کو پیغام ہے کہ غیر قانونی آرڈر مانیں گے تو آپ کخلا ف ایکشن ہوگا۔

سابق وزیراعظم کاکہنا تھا کہ ایک تباہی کا راستہ ایک حقیقی آزادی کا راستہ ہے جس کیلئے سب شہریوں کو تیار ہونا چاہیئے، اب کوئی ہمیں روکنا چاہے تو روک کر دکھا دے، عوام کو سمندر کو کوئی نہیں روک سکتا۔

imran khan

peshawar

press confrence

pti chairman

pti long march