تہران میں ایرانی پاسداران انقلاب کے کرنل مسلح افراد کی فائرنگ سے قتل
تہران: درالحکومت تہران میں ایران کے عسکری ونگ پاسداران انقلاب اسلامی کے ایک کرنل کو فائرنگ کرکے ہلاک کردیا۔
ایرانی میڈیا کے مطابق پاسداران انقلاب اسلامی کے تعلقات عامہ کے دفتر نے اعلان کیا کہ ان کے ایک کرنل کو تہران شہر میں ہلاک کیا ہے۔
پاسداران انقلاب اسلامی نے ایک پریس ریلیز میں کہا کہ کرنل صیاد خدائی نے شام میں داعش کے خلاف بھی جنگ لڑی تھی جبکہ وہ “انقلاب مخالف اور عالمی استکبار سے وابستہ ایجنٹوں” کی طرف سے کی گئی دہشت گردانہ کارروائی میں ہلاک ہوئے۔
تاہم قدس فورس کے فوجی جوان کی شہادت پر تعزیت کرتے ہوئے انہوں نے زور دیا کہ “حملہ آور کی شناخت اور گرفتاری کیلئے ضروری کارروائی متوقع اور جاری ہے۔”
کیا یہ بڑی کارروائی تھی؟
اس کے علاہوہ بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق موٹر سائیکل پر سوار 2 مسلح افراد نے کرنل صیاد خدائی کو ان کے گھر کے باہر ایک کار میں 5 گولیاں ماریں۔
خیال رہے کہ ابھی تک کسی گروپ نے اس حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے اور مسلح افراد کی تلاش جاری ہے۔
اسی سلسلے میں بی بی سی کے مشرق وسطیٰ کے ایڈیٹر سیباسٹین عشر کا کہنا ہے کہ یہ سنہ 2020 کے بعد ایران میں سب سے بڑی سیکیورٹی خلاف ورزی ہے، جب ایران کے ایک معروف جوہری سائنسدان کی ہلاکت ہوئی تھی۔
کرنل خدائی کون تھے؟
کرنل خدائی ایران کی ایلیٹ قدس فورس کے ایک سینئر رکن ہونے کے ساتھ ہی پاسداران انقلاب (IRGC) کا ایک سایہ دار بیرونی بازو ہے، جو بیرون ملک کارروائیاں کرتی ہے۔
تاہم امریکا پاسداران انقلاب (IRGC) پر دہشت گرد تنظیموں کی حمایت اور پورے مشرق وسطیٰ میں حملوں کا ذمہ دار ہونے کا الزام لگاتا ہے۔
Comments are closed on this story.