Aaj News

اتوار, نومبر 03, 2024  
01 Jumada Al-Awwal 1446  

پشاور کور کمانڈر سے متعلق سیاستدانوں کے بیانات نا مناسب ہیں: آئی ایس پی آر

ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ کور کمانڈر پشاور لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید کے حوالے سے اہم سینئر سیاستدانوں کے حالیہ بیانات انتہائی نامناسب ہیں جو سپاہ اور کے مورال اور وقار پر منفی طور پر اثر انداز ہوتے ہیں۔
اپ ڈیٹ 12 مئ 2022 07:32pm
ہماری لیڈرشپ کی اپنی ذمہ داریوں پرتوجہ ہے، فوج کو سیاست میں نہ کھسیٹا جائے۔  فوٹو — فائل
ہماری لیڈرشپ کی اپنی ذمہ داریوں پرتوجہ ہے، فوج کو سیاست میں نہ کھسیٹا جائے۔ فوٹو — فائل

راولپنڈی: ترجمان پاک فوج میجر جنرل بابر افتخار کا کہنا ہے کہ آرمی چیف کی تقرری کا طریقہ کار آئین میں واضع ہے اس لئے آئین وقانون کے تحت ہی آرمی چیف کی تقرری کی جائےگی۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے ترجمان میجر جنرل بابر افتخار کا کہنا ہے کہ کور پاکستان آرمی کی ایک ممتاز فارمیشن ہے جو دو دہائیوں سے دہشتگردی کے خلاف جنگ میں کردار ادا کر رہی ہے جس کی قیادت ہمیشہ بہترین پروفیشنل کے ہاتھوں میں سونپی گئی ہے۔

ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ کور کمانڈر پشاور لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید کے حوالے سے اہم سینئر سیاستدانوں کے حالیہ بیانات انتہائی نامناسب ہیں جو سپاہ اورقیادت کے مورال اور وقار پر منفی طور پر اثر انداز ہوتے ہیں۔

ترجمان پاک فوج نے مزید کہا کہ ہماری لیڈرشپ کی اپنی ذمہ داریوں پرتوجہ ہے، فوج کو سیاست میں نہ کھسیٹا جائے کیونکہ ہمارا سیاست میں کوئی عمل دخل نہیں ہے۔

میجر جنرل بابر افتخار کا کہنا ہے کہ افواج پاکستان کے بہادر سپاہی اور آفیسرز ہمہ وقت وطن کی خودمختاری و سالمیت کی حفاظت اپنی جان ہتھیلی پر رکھ کر رہے ہیں، اس لئے سینئر قومی سیاسی قیادت سے یہ توقع کی جاتی ہے کہ وہ ادارے کے خلاف ایسے متنازعہ بیانات سے اجتناب کریں۔

انہوں نے کہا کہ آرمی چیف کی تقرری کا طریقہ کار آئین میں وضع ہے اس لئے آئین وقانون کے تحت ہی آرمی چیف کی تقرری کی جائےگی، اس عہدے پر بحث کرنامتنازعہ بنانے والی بات ہے اور فوج کو الیکشن کرانے کی دعوت دینا بھی مناسب نہیں ہے۔

Corps commanders

DG ISPR

Pak army