مرتضیٰ سید قائم مقام گورنر اسٹیٹ بینک کا عہدہ سنبھالیں گے
رپورٹ:رضوان بھٹی
کراچی: ڈاکٹر مرتضیٰ سید قائم مقام گورنر اسٹیٹ بینک کا چارج سنبھالیں گے، کیونکہ سبکدوش ہونے والے رضا باقر اپنی تین سالہ مدت پوری کر رہے ہیں اور حکومت نے مؤخر الذکر کی مدت ملازمت میں توسیع نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے بدھ کو ایک ٹویٹ میں کہا کہ میں ان کے نئے کردار میں ان کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کرتا ہوں۔
ڈاکٹر مرتضیٰ سید کو وفاقی حکومت نے 21 جنوری 2020 کو اسٹیٹ بینک آف پاکستان ایکٹ 1956 (ترمیم شدہ) کے سیکشن 10(4) کے تحت تین سال کی مدت کے لیے اسٹیٹ بینک آف پاکستان کا ڈپٹی گورنر مقرر کیا تھا، انہوں نے 27 جنوری 2020 کو اپنی ذمہ داریاں سنبھال لیں۔
ڈاکٹر سید کے پاس میکرو اکنامک ریسرچ اور پالیسی سازی میں 20 سال سے زیادہ کا تجربہ ہے۔
بزنس ریکارڈر کے مطابق انہوں نے اسٹیٹ بینک آف پاکستان میں شمولیت کے لیے مستعفی ہونے سے قبل 16 سال تک آئی ایم ایف کے ساتھ کام کیا۔ جبکہ حال ہی میں انہوں نے آئی ایم ایف کے انسٹی ٹیوٹ برائے صلاحیت کی ترقی میں مشیر کے طور پر خدمات انجام دیں، دنیا بھر میں آئی ایم ایف کی تربیت اور تکنیکی معاونت کے پروگراموں کی منصوبہ بندی اور نفاذ کی نگرانی کی۔
ڈاکٹر رضا باقر کو 4 مئی 2019 کو گورنر کا عہدہ سنبھالنے کے دن سے 3 سال کی مدت کے لیے اسٹیٹ بینک کا گورنر مقرر کیا گیا تھا۔
رضا باقر نے 5 مئی 2019 کو اپنی ذمہ داریاں سنبھالیں اور ان کی تین سالہ مدت 4 مئی 2022 کو مکمل ہو رہی ہے۔
انہوں نے طارق باجوہ کی جگہ لی تھی جنہوں نے اسٹیٹ بینک کے اعلیٰ عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا۔
ذرائع نے بزنس ریکارڈر کو بتایا کہ موجودہ مخلوط حکومت ڈاکٹر رضا باقر کو ان کی تین سالہ مدت ختم ہونے کے بعد گورنر اسٹیٹ بینک کے طور پر دوبارہ تعینات کرنے پر رضامند نہیں ہے۔
دو ہفتے قبل ایک وفاقی وزیر نے بھی اشارہ دیا تھا کہ گورنر اسٹیٹ بینک ڈاکٹر رضا باقر شیڈول کے مطابق ریٹائر ہو جائیں گے، اور حکومت کا انہیں برقرار رکھنے کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔
اسٹیٹ بینک ایکٹ کے مطابق کسی بھی وقت جب گورنر کا عہدہ خالی ہو یا گورنر نااہل ہو، تو سب سے سینئر ڈپٹی گورنر قائم مقام گورنر ہو گا۔
اس وقت اسٹیٹ بینک کے تین ڈپٹی گورنرز ہیں جن میں ڈاکٹر مرتضیٰ سید (پالیسی)، سیما کامل (مالیاتی شمولیت، ڈیجیٹل مالیاتی خدمات اور آئی ٹی) اور ڈاکٹر عنایت حسین بینکنگ اینڈ ایف ایم آر ایم ہیں۔
اگر وفاقی حکومت ڈاکٹر رضا باقر کو اگلی مدت کے لیے دوبارہ تعینات نہیں کرتی ہے، جو کہ اسٹیٹ بینک ترمیمی ایکٹ 2021 کے مطابق اب پانچ سالہ ہے، تو سب سے سینئر ڈپٹی گورنر ڈاکٹر مرتضیٰ سید گورنر کی تقرری تک خود بخود اسٹیٹ بینک کے قائم مقام گورنر بن جائیں گے۔
چونکہ عید کی تعطیلات 2 مئی سے 5 مئی تک شروع ہو چکی ہیں، اس لیے امکان ہے کہ وفاقی حکومت عید کی تعطیلات کے بعد گورنر اسٹیٹ بینک کی تعیناتی کا فیصلہ کرے گی۔
Comments are closed on this story.