وائٹ ہاؤس میں عید کی تقریب: ’اس جشن کو بحال کرنے کا وعدہ کیا تھا‘
امریکی صدر جو بائیڈن اور خاتون اول جل بائیڈن نے عید الفطر کے موقع پر وائٹ ہاؤس میں ایک تقریب کی میزبانی کی۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے خاتون اول کا کہنا تھا کہ ہر سال رمضان سکھاتا ہے کہ ہماری کمزوریاں ہمارے ایمان کو مضبوط کرتی ہیں اور بھوک کی وجہ سے ہر کھانا اور مزیدار لگتا ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ رمضان سے ہم یہ بھی سیکھتے ہیں کہ ہمارے دوست احباب ہی ہماری روح کو سکون دیتے ہیں۔
وائٹ ہاؤس کے ایسٹ روم میں پیر کو ہونے والی تقریب کے مہمانوں میں واشنگٹن کی مسجد محمد کے امام اور صدر طالب شریف، پاکستانی گلوکارہ عروج آفتاب، گارنگریس کے امریکی مسلمان رکن آندرے کارسن اور بائیڈن انسٹیٹیوٹ کی نمائندہ مدینہ ولسن اینٹن شامل تھے۔
نائب صدر کمالہ ہیرس کورونا وائرس کے باعث تقریب میں شرکت نہ کر سکیں تاہم ان کے شوہر ڈگ ایموف اکیلے وہاں موجود تھے۔
واضح رہے کہ وائٹ ہاؤس میں عید منانے کا رواج سابق صدر بل کلنٹن کے شروع کیا تھا، جو کہ ڈونلڈ ٹرمپ کے دور اقتدار میں ختم کردیا گیا تھا۔
تقریب کے خطاب کرتے ہوئے جو بائیڈن نے تمام شرکا کو عید کی مبارکباد دی اور وائٹ ہاؤس میں خوش آمدید کہا۔
’ایک وعدہ جو میں نے صدر کے لیے انتخاب لڑتے وقت کیا تھا وہ یہ تھا کہ اس جشن کو بحال کیا جائے گا۔‘
Comments are closed on this story.