Aaj News

جمعہ, نومبر 22, 2024  
19 Jumada Al-Awwal 1446  

چیف الیکشن کمشنر کیخلاف ریفرنس لا رہے ہیں: عمران خان

عمران خان نے کہا کہ روس جانے سے پہلے جنرل باجوہ کو فون کیا جس پر انہوں نے کہا ہمیں روس جانا چاہیے، روس سے ہتھیار، تیل، گندم اور گیس کی بات کی، روس گندم اور تیل 30 فیصد سستا دینے کو تیار تھا.
اپ ڈیٹ 19 اپريل 2022 03:38am
فوٹو — بی بی سی
فوٹو — بی بی سی

اسلام آباد: چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) و سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ وہ چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کے خلاف ریفرنس لا رہے ہیں۔

چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ اللہ کا احسان ہے کہ انہیں ساڑھے تین سال بعد میرے خلاف کچھ ملا تو توشہ خانہ ہے، وہاں سے جو کچھ لیا وہ ریکارڈ پر ہے، ایک غیر ملکی صدر نے گھر آکر تحفہ دیا وہ بھی توشہ خانہ جمع کروا دیا۔

عمران خان نے کہا کہ چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان کے خلاف ریفرنس دائر کرنے جا رہے ہیں کیونکہ الیکشن کمیشن پاکستان (ای سی پی) نے بروقت حلقہ بندیاں نہ کر کے نااہلی کا مظاہرہ کیا جس کے باعث ملک میں قبل از وقت انتخابات تاخیر کا شکار ہوئے۔

چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان کا نام اسٹیبلشمنٹ نے دیا اور چیف الیکشن کمشنر کی تعیناتی پر حکومت اپوزیشن میں ڈیڈ لاک پیدا ہوگیا تھا۔ چیف الیکشن کمشنر کی تعیناتی آزاد باڈی کے ذریعے ہونی چاہیے۔

سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ آئندہ الیکشن میں ٹکٹس خود دوں گا اور کسی الیکٹ ایبل کو ٹکٹ نہیں دوں گا، انتخابات ہوکر رہیں گے۔ اتحادیوں کو ٹکٹ دیکر سبق سیکھا ہے کہ اتحادی نہیں ہونے چاہیے۔

انہوں نے بتایا کہ اسٹیبلشمنٹ تین تجاویز لے کر آئی جس میں سے قبل از وقت انتخابات والی تجویز سے اتفاق کیا، میں استعفے اور تحریک عدم اعتماد کی تجویز کیسے مان سکتا تھا، میرے خلاف اس وقت سازش ہوئی جب چیزیں ٹھیک ہو رہی تھیں اور میری اس مافیا سے لڑائی تھی جو قیمتیں اوپر لے جا رہی تھی۔

عمران خان نے کہا کہ روس جانے سے پہلے جنرل باجوہ کو فون کیا، جس پر جنرل باجوہ نے کہا ہمیں روس جانا چاہیے، روس سے ہتھیار، تیل، گندم اور گیس کی بات کی، روس گندم اور تیل 30 فیصد سستا دینے کو تیار تھا، آزاد خارجہ پالیسی ہوتی تو یہ نہ ہوتا، ملک معاشی خوشحال ہونا شروع ہوا تو یہ سازش آگئی۔

ان کا کہنا تھا کہ ہمیں کہا گیا روس نہ جائیں جبکہ دوسری جانب ان کا اتحادی انڈیا تیل خرید رہا تھا، ہمیں کہا گیا روس کے خلاف اقوام متحدہ میں ووٹ دیں، قوم کا کئی ہزار ارب کا فائدہ کیا جبکہ ریکو ڈک اور کارکے کے مسائل حل کیے۔

پی ٹی آئی کے چیئرمین نے مزید کہا کہ میرے خلاف نومبر سے سازش شروع ہوئی جنوری میں تحریک عدم اعتماد لانے کا پلان ہوا، امریکی سفارتخانے نے ہمارے ناراض اراکین قومی اسمبلی سے ملاقاتیں کیں اور امریکی دھمکی آنے کے بعد اتحادی بھی ان کے ساتھ مل گئے۔

عمران خان نے سوال کیا کہ میڈیا پر بدترین پابندیاں لگ گئیں کہاں ہیں لبرلز؟ یہ سازش کامیاب ہوگئی تو کوئی وزیر اعظم امریکی دھمکی کے سامنے کھڑا نہیں ہوسکے گا۔

انہوں نے کہا کہ قوم نے اس سازش کو تسلیم کرلیا تو ملک کے ساتھ برا ہوگا، انڈیا امریکا نے ڈو مور کی بات کی تو کوئی نہیں بولا، جس طرح عوام ہمارے ساتھ نکلی ایسے کوئی توقع نہیں کر رہا تھا۔ پاکستان نے امریکی جنگ سے بہت نقصان اٹھایا، ملک کو فوج کی بہت ضرورت ہے اور کوئی ایسی بات نہیں کروں گا جس سے فوج کو نقصان پہنچے۔

سابق وزیراعظم نے کہا کہ ایف آئی اے میں تبدیلیاں ہو رہی ہیں اور 24 ارب کی تفتیش کرنے والوں کو تبدیل کیا جا رہا ہے، یہ نیب اور ایف آئی اے سے کیسز ختم کرائیں گے، مافیا کو این آر او 2 مل گیا ہے لیکن قوم کو آزادی کے لیے نکلنا ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ شہبازشریف ابھی سے انجینرنگ کر رہا ہے اور یہ اپنے افسران لگا کر میچ فکس کریں گے، جب یہ میچ کھیلتے ہیں تو امپائرساتھ ملا کر کھیلتے ہیں، قوم سے اپیل ہے انہیں تسلیم نہ کیا جائے۔ یہ کوشش میں ہیں کہ نواز شریف کے کیس ختم ہوں۔

ایک سوال کے جواب میں عمران خان نے کہا کہ جسٹس فائز عیسیٰ کے خلاف ریفرنس دائر کرنا غلطی تھی اور ہمیں غیر ضروری طور پر عدالتی محاذ آرائی نہیں کرنی چاہیے تھی۔ ریفرنس اس وقت وزارت قانون کی جانب سے بھیجا گیا تھا، میرا کسی سے کوئی ذاتی عناد نہیں۔

چیئرمین تحریک انصاف نے کہا کہ فرح خان کے پاس عہدہ تھا نہ وزارت وہ کیسے پیسے لے سکتی ہیں،، کسی کے پاس کوئی ثبوت ہے تو سامنے لائے۔

ECP

imran khan