Aaj News

ہفتہ, نومبر 02, 2024  
01 Jumada Al-Awwal 1446  

کے سی آر منصوبے کو سی پیک میں شامل کرنےکی بات کریں گے: وزیراعظم

مزارِ قائد پر حاضری کے بعد کے بعد وزیراعظم وزیراعلیٰ ہاؤس جائیں گے، تاہم پہلی مرتبہ وزیراعظم کے تمام اجلاس گورنر ہاؤس کے بجائے وزیراعلیٰ ہاؤس میں ہوں گے۔
اپ ڈیٹ 13 اپريل 2022 05:53pm
Photo: Screengrab
Photo: Screengrab

نومنتخب وزیراعظم شہباز شریف نے کراچی کے ایک روزہ دورے کے دوران وزیراعلیٰ ہاؤس میں وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ سے ون آن ون ملاقات میں شہر سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کیا۔

وزیراعظم شہبازشریف نے وزیراعلی سندھ کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ سندھ کے ترقیاتی کاموں پر پریزینٹیشن دی گئی، شاہ صاحب اور انکی ٹیم محنت سےکام کررہی ہے، سندھ حکومت کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں۔

شہباز شریف نے کہا کہ کراچی میں پینے کا پانی ایک بڑا مسئلہ ہے، شہرِ قائد میں پانی کی طلب 2024 میں مکمل کرنے کا ارادہ ہے، کے سی آر کے منصوبے کو سی پیک میں شامل کرنےکی بھی بات کریں گے۔ اچھے ٹرانسپورٹرز کو بینکوں سے قرضے دلوائیں گے، قرضوں کا سود وفاق اور سندھ اگر برداشت کرلے تواچھا ہوگا۔

آج نیوز کے مطابق وزیراعظم شہباز بدھ (آج) کو کراچی پہنچے جس کے دوران ان کی پاکستان پیپلز پارٹی اور متحدہ قومی موومنٹ پاکستان سمیت حکومت کے اتحادیوں سے ملاقات متوقع ہے۔

وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ اور ان کی کابینہ نے صوبائی دارالحکومت میں وزیر اعظم کا استقبال کیا، جس کے بعد انہوں نے ملک کے بانی قائد اعظم محمد علی جناح کے مزار پر حاضری دی۔

سابق وزیراعظم عمران خان کے دور حکومت کے برعکس جہاں کراچی میں وفاقی حکومت کے تمام اجلاس گورنر ہاؤس میں ہوتے تھے، وزیراعظم اور صوبائی وزراء کی ملاقات وزیراعلیٰ ہاؤس میں ہوتی تھی، شہباز شریف کے ہمراہ شاہد خاقان عباسی، مریم اورنگزیب اور مفتاح اسماعیل بھی ہیں۔

وزیر اعظم کا عہدہ سنبھالنے کے بعد صوبے کے پہلے دورے کے دوران کراچی میں ترقیاتی منصوبوں سے متعلق مشاورت بھی متوقع ہے جب کہ انہوں نے وزیر اعلیٰ سے ون آن ون ملاقات بھی کی ہے۔

توقع کی جا رہی ہے کہ وزیراعلیٰ مراد علی شاہ بجٹ سمیت صوبے کے مختلف منصوبوں پر وزیراعظم کو بریفنگ دیں گے۔

دریں اثنا، وزیر اعظم شہباز شریف بھی بعد میں بہادر آباد میں ایم کیو ایم پی کے ہیڈ آفس کا دورہ کریں گے۔

اس سے قبل ایم کیو ایم پاکستان مرکز میں پاکستان تحریک انصاف کی سابق حکومت کی اتحادی جماعت تھی۔ تاہم، جیسے ہی سابق وزیراعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد نے زور پکڑا، ایم کیو ایم نے رخ بدل لیا اور اس وقت کی اپوزیشن میں شامل ہو گئی۔

واضح رہے کہ سابق وزیراعظم عمران خان کو 9 اپریل کو قومی اسمبلی میں ان کے خلاف تحریک عدم اعتماد پر رات گئے ووٹنگ کے بعد عہدے سے ہٹا دیا گیا تھا۔

منگل کو چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے وزیراعظم شہباز شریف سے وزارت عظمیٰ کا حلف لیا۔

shahbaz shairf

Prime Minister

Karachi Visit