Aaj News

پیر, دسمبر 23, 2024  
20 Jumada Al-Akhirah 1446  

اپوزیشن علامتی اجلاس: حمزہ شہباز کو بطور قائدِ اعوان منتخب کرنے کیلئے 199 ارکان نے قرارداد منظور کرلی

حمزہ شہباز نے کہا کہ عوام انصاف کیلئے سپریم کورٹ کی طرف دیکھ رہے ہیں، یہ کسی کا گھر یا دل نہیں ٹوٹا بلکہ آئین پاکستان ٹوٹا ہے، فیصلے میں اس زخم کو نہ بھرا گیا تو کل زیادہ نقصان ہو گا۔
شائع 07 اپريل 2022 02:09am
فوٹو — اسکرین گریب
فوٹو — اسکرین گریب

لاہور: 199 ارکان کی جانب سے مسلم لیگ (ن) کے رہنما حمزہ شہباز کو وزیراعلیٰ منتخب کرنے کیلئے قرارداد مقامی ہوٹل میں منعقدہ علامتی اجلاس میں منظور کرلی گئی۔

آج نیوز کے مطابق لاہور میں واقع مقامی ہوٹل میں ہونے والے علامتی اجلاس میں اپوزیشن اتحاد، جہانگیر ترین اور عبدالعلیم خان گروپ کے ارکان نے شرکت کی جس میں حمزہ شہباز کو وزیراعلیٰ پنجاب منتخب کرنےکی قرارداد پیش کی گئی جہاں 199 ارکان نے قرارداد کی منظوری دی جبکہ مخلافت میں ایک بھی ہووٹ نہیں آیا اور بعدِ ازاں ہال وزیر اعلیٰ حمزہ شہباز کے نعروں سے گونج اُٹھا۔

اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے (ن) لیگی رہنما حمزہ شہباز کا کہنا تھا کہ آج مطلوبہ تعداد سے زیادہ اراکین نے مجھے پر اعتماد کا اظہار کیا، چار دن ہو گئے جو کھیل تماشہ وفاق سے شروع ہوا اس کا تسلسل پنجاب میں آ چکا ہے، چار دن سے صوبے میں کوئی چیف ایگزیکٹیو نہیں ہے، اس قوم سے عمران نیازی نے اور کتنا انتقام لینا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ممبران پورے نہ ہونے پر چھ منٹ میں اجلاس ختم کر دیا جاتا ہے، اسمبلی کے دروازے منتخب نمائندوں پر بند کر دیئے گئے، پرویز الٰہی کی سیاہ کرتوت چیخ چیخ کر گواہی دے گی کہ آپ کی وجہ سے پنجاب کا وزیر اعلیٰ نہ چنا جا سکا۔

حمزہ شہباز نے کہا کہ عوام انصاف کیلئے سپریم کورٹ کی طرف دیکھ رہے ہیں، یہ کسی کا گھر یا دل نہیں ٹوٹا بلکہ آئین پاکستان ٹوٹا ہے، فیصلے میں اس زخم کو نہ بھرا گیا تو کل زیادہ نقصان ہو گا۔

قبلِ ازیں، مریم نواز بھی حمزہ سے اظہار یکجہتی کیلئے مقامی ہوٹل پہنچی تھیں۔ اس دوران انہوں نے بس میں بھی ارکان اسمبلی کے ہمراہ سفر کیا اور اجلاس کیلئے مختص ہوٹل گئیں۔

واضح رہے کہ آج حکومت نے اپنے ہی ڈپٹی اسپیکر دوست محمد مزاری کے خلاف تحریک عدم اعتماد جمع کرائی اور ساتھ ہی پنجاب اسمبلی کے دروازے بند کردیے گئے جس کے بعد اپوزیشن نے مقامی ہوٹل میں علامتی اجلاس بلایا۔

punjab

Punjab CM