توبہ کا دروازہ ہمیشہ کھلا رہتا ہے، فواد چوہدری کا منحرف اراکین کو پیغام
اسلام آباد: وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات چوہدری فواد حسین نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے منحرف اراکین کو پیغام دیتے ہوئے کہا کہ توبہ کا دروازہ ہمیشہ کھلا رہتا ہے۔
تفصیلات کے مطابق دفتر خارجہ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فواد چوہدری نے کہا کہ عمران خان کو دھوکہ دینے والا بے آبرو ہوگا، اس کی ٹکے کی عزت نہیں رہے گی، کسی کو دھوکہ دینا نامناسب ہے اور جس طریقے سے یہ لوگ گئے ہیں ان پر عوام میں غم و غصہ پایا جاتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم یہ نہیں کہتے کہ یہ لوگ لازماً عمران خان کو ووٹ دیں بلکہ ہمارا کہنا ہے کہ پہلے مستعفی ہوں، پھر اپنے حلقوں میں جا کر الیکشن لڑیں اور جیت کر آئیں اس کے بعد جسے چاہے ووٹ دیں۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ ایسا نہیں ہو سکتا کہ یہ لوگ عمران خان کے نام پر اور پی ٹی آئی کے ٹکٹ پر الیکشن جیتیں، اس کے بعد لوٹے بن جائیں اور پیسے لے کر اپنے آپ کو بیچنا شروع کر دیں، ہمارا معاشرہ اور سیاست اس کی اجازت نہیں دیتے۔
سندھ ہاؤس پر گزشتہ روز کے حملے سے متعلق بات کرتے ہوئے فواد چوہدری نے کہا کہ کل وہاں جو کچھ ہوا، ایسا پی ٹی آئی کی لیڈر شپ نے کبھی نہیں چاہا اور سندھ ہائوس میں لوگوں کو بند کر کے رکھا گیا ہے، ہمیں فون آ رہے ہیں کہ انہیں باہر نکلنے نہیں دیا جا رہا، ان کے ساتھ جو کچھ ہو رہا ہے ایسا نہیں ہونا چاہئے۔
وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ اپوزیشن کی خواہش ہے کہ عمران خان بلیک میل ہو جائیں گے تو ایسا ہر گز نہیں ہوگا، سازشوں سے عمران خان کو نہیں ہٹایا جا سکتا، عوام کو حق حاصل ہے کہ وہ کسے منتخب کرتے ہیں۔
علاوہ ازیں، فواد چوہدری نے کہا کہ مسائل پر بات چیت ہونی چاہئے، پہلے بھی کہا تھا کہ تلخیاں اتنی پیدا نہ کریں کہ آپس میں مل بیٹھنا ہی مشکل ہو جائے، تلخیوں کو کم کرنے کی ضرورت ہے، اپوزیشن لوٹے پنے سے باز آئے اور آئین کو ملحوظ خاطر رکھتے ہوئے اس کے مطابق آگے چلے۔
انہوں نے مزید کہا کہ جس طرح ن لیگ اور پیپلز پارٹی نے اپنی پانچ سالہ مدت پوری کی، اسی طرح پی ٹی آئی کی حکومت کو بھی اپنی مدت پوری کرنی چاہئے۔ قومی اسمبلی اجلاس کے متعلق سوال پر کہا کہ اجلاس بلانے کا اسپیکر صاحب بتا سکتے ہیں۔
فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ ہم اپنا جلسہ کر رہے ہیں اور اپوزیشن اپنا جلسہ کرے، کوئی تصادم نہیں ہوگا، اپنے اپنے دن اور جگہ مارک کرلیں کیونکہ آئین کے تحت یہ ایک بنیادی حق ہے۔
Comments are closed on this story.