سندھ حکومت کے ذمہ داران اپنے ورکرز کو اشتعال دلارہے ہیں، شہلا رضا نے بھی کہا کہ ورکرز تیار رہیں، ریاست کے پاس ڈنڈا ہوتا ہے، الیکشن کمیشن ان بیانات کا نوٹس لیں۔
فواد چوہدری نے کہا کہ مسائل پر بات چیت ہونی چاہئے، پہلے بھی کہا تھا کہ تلخیاں اتنی پیدا نہ کریں کہ آپس میں مل بیٹھنا ہی مشکل ہو جائے، تلخیوں کو کم کرنے کی ضرورت ہے، اپوزیشن لوٹے پنے سے باز آئے اور آئین کو ملحوظ خاطر رکھتے ہوئے اس کے مطابق آگے چلے۔
حکمران جماعت کے کارکنان نے سندھ ہاؤس کے دروازے پر لیتیں مار کر دروازہ توڑ دالا اور احاطے میں داخل ہوگئے جبکہ ان کے ہمراہ پی ٹی آئی کے رکنِ قومی اسمبلی عطاللہ نیازی بھی موجود ہیں۔
حلیم عادل شیخ نے سندھ ہاؤس کو جانور کی منڈی قرار دیتے ہوئے کہا کہ وہاں کالا دھندا ہورہا ہے اور بروکری کا استعمال کیا جارہا ہے، سینٹ الیکشن میں بھی منڈیاں لگائی گئی تھی۔