Aaj News

پیر, دسمبر 23, 2024  
20 Jumada Al-Akhirah 1446  

وزیر مذہبی امور کی وزیراعظم کو ’عورت مارچ‘ پر پابندی کی تجویز

تجویز دی کہ 8مارچ کو دنیا کی توجہ بھارت اور مقبوضہ کشمیر میں مسلم خواتین کی طرف مبذول کروائی جائے۔
اپ ڈیٹ 17 فروری 2022 05:42pm
Edit: Khateeb Ahmed
Edit: Khateeb Ahmed

وفاقی وزیر برائے مذہبی اور اقلیتی امور نور الحق قادری نے وزیراعظم عمران خان کو خط لکھ کر ملک بھر میں عورت مارچ پر پابندی لگانے کی تجویز دے دی۔

گذشتہ سال عورت مارچ نے اس وقت غم و غصے کو جنم دیا جب مبینہ طور پر 'قابل اعتراض نعرے' لگانے والے مظاہرین کے بینرز اور ویڈیوز سوشل میڈیا پر منظر عام پر آئے جبکہ منتظمین نے ان ویڈیوز کو جعلی اور مارچ مخالف پروپیگنڈا قرار دیا۔

فوٹو اے ایف پی
فوٹو اے ایف پی

اطلاعات کے مطابق وزیر مذہبی امور نورالحق قادری نے وزیر اعظم کو لکھے گئے خط میں تجویز دی ہے کہ 8 مارچ کو عورت مارچ کے بجائے "عالمی یوم حجاب" کے طور پر منایا جائے۔

نورالحق قادری نے اپنے خط میں کہا کہ کسی کو بھی عورت مارچ یا کسی اور تقریب کا انعقاد کرکے اسلامی رسومات، اقدار یا خواتین کے دن پر حجاب پہننے کا مذاق اڑانے کی اجازت نہیں ہونی چاہیے۔

وفاقی وزیر نے وزیر اعظم کو تجویز دی ہے کہ 8 مارچ کو ملک میں ’’یوم حجاب‘‘ منا کر دنیا کی توجہ بھارت اور مقبوضہ کشمیر میں مسلم خواتین کو ان کے لباس کی وجہ سے درپیش امتیازی سلوک کی طرف مبذول کروائی جائے۔

اس کے علاوہ وزیر نے خط کی کاپی صدر عارف علوی کو بھجوائی۔

عورت کے منتظمین نے واضح طور پر کہا ہے کہ مارچ کا مقصد خواتین کو ان کے حقوق سے آگاہ کرنا ہے اور یہ ملک میں تیزی سے بڑھتے ہوئے جنسی اور گھریلو تشدد کے خلاف احتجاج بھی ہے۔

شیری رحمان کا نور الحق قادری کے وزیراعظم کو لکھے گئے خط پر رد عمل

دوسری جانب پاکستان پیپلز پارٹی کی پارلیمانی لیڈر شیری رحمان نے نور الحق قادری کے وزیراعظم کو لکھے گئے خط کی تصویر ٹویٹ کرتے ہوئے کہا ہے کہ عورت مارچ پر پابندی سے متعلق وفاقی وزیر کا وزیراعظم کو خط حیران کن ہے۔ عورت مارچ پر پابندی لگا کر کیا ثابت کریں گے؟

شیری رحمان نے کہا کہ "کسی نے بھی خواتین کو حجاب ڈے منانے سے منع نہیں کیا ہے۔

انہوں نے ایک ٹویٹ میں وزیر سے پوچھا کہ ایک طرف تو ہم ہندوستان کے رویے کی مذمت کرتے ہیں، دوسری طرف، آپ عورت مارچ پر پابندی لگانے کی تجویز دے رہے ہیں؟"

وفاقی وزیر کے خط کے ردعمل میں صحافی بے نظیر شاہ نے اپنے ٹوئیٹ میں کہا کہ وزیر نورالحق قادری جب کالعدم ٹی ایل پی احتجاج کر رہی تھی، تو انہوں نے کہا تھا کہ "پولیس پرامن دھرنے کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کرے گی، مظاہرین جہاں کہیں بھی ہوں گے احتجاج جاری رکھیں گے۔" تاہم انہوں نے عورت مارچ سے قبل ہی پابندی کی تجویر دے دی۔

اسی اثنا میں ایک صارف نے کہا کہ یہ دراصل ظاہر کرتا ہے کہ عورت مارچ پدرانہ شاہی نظام کو اپنے مرکز تک ہلا رہا ہے جو کہ بہت سارے لوگوں کے لیے بہت پریشان کن ہے۔

Aurat March

human rights

womens rights

women empowerment