لاہور عدالت نے پانی کرپشن کیس میں مسلم لیگ ن کے رہنما سمیت 15 افراد کو بری کر دیا
لاہور کی احتساب عدالت نے پنجاب صاف پانی کمپنی کے سابق چیئرپرسن اور مسلم لیگ (ن) کے رہنما راجہ قمر الاسلام سمیت 16 افراد کو پبلک سیکٹر کمپنی میں بے ضابطگیوں سے متعلق کرپشن ریفرنس میں بری کردیا۔
ڈان کی رپورٹ کے مطابق راجہ قمر اسلام، جو سابق ایم پی اے بھی ہیں، اس ریفرنس کا مرکزی ملزم تھا، جسے قومی احتساب بیورو (نیب) نے دسمبر 2018 میں 20 افراد کے خلاف دائر کیا تھا۔
اس مقدمے میں 20 میں سے دو غیر ملکی تھے اور وہ مقدمے میں شامل نہیں ہوئے تھے اور محمد تحسین نامی ایک اور مشتبہ شخص جو ایسوسی ایٹڈ کنسلٹنٹ انجینئرز میں سابق چیف ڈیزائن انجینئر تھا، مقدمے کی سماعت کے دوران کورونا کی وجہ سے موت کا شکار ہوگیا۔
آج جج ساجد علی اعوان نے باقی 17 ملزمان میں سے راجہ قمر اسلام اور دیگر 15 کو بری کر دیا۔
راجہ قمر اسلام کے علاوہ پی ایس پی سی کے سابق چیف ایگزیکٹو آفیسر وسیم اجمل، پی ایس پی سی کے سابق چیف ٹیکنیکل آفیسر ڈاکٹر ظہیرالدین، پی ایس پی سی کے سابق چیف پروکیورمنٹ آفیسر ناصر قادر بھدل، سابق کنسلٹنٹ انجینئر سلیم اختر، کے ایس بی پمپس کے سابق مینیجنگ ڈائریکٹر مسعود اختر، سابق ہاؤسنگ ڈپٹی سیکریٹریز خالد ندیم بخاری اور دیگر نے بھی شرکت کی۔ ظہور احمد ڈوگر، پی ایس پی سی کے سابق چیف ریذیڈنٹ انجینئر میجر (ر) عدنان آفتاب خان، پی ایس پی سی کے سابق ریذیڈنٹ انجینئرز معین الدین، سید مسعود الحسن کاظمی اور محمد یونس، پی ایس پی سی کے سابق پراجیکٹس ورکس مینیجر وارث ملک، انجینئرنگ جنرل کنسلٹنٹس کے سابق سینئر کنٹریکٹ انجینئر مسرور احمد، پی ایس پی سی بہاولپور کے سابق ڈائریکٹر خالد خان اور پی ایس پی سی کے سابق جنرل پراجیکٹس اینڈ سروسز منیجر طاہر مقبول کو ریفرنس میں بری کر دیا گیا ہے۔
ان تمام 16 افراد نے بریت کی درخواستیں دائر کی تھیں۔
Comments are closed on this story.