Aaj News

اتوار, دسمبر 22, 2024  
19 Jumada Al-Akhirah 1446  

پاکستان کی عراق پر راکٹ حملے کی مذمت

عراقی پولیس نے بتایا کہ 28 جنوری کو بغداد انٹرنیشنل ایئرپورٹ کے احاطے میں اور ایک ملحقہ امریکی ایئربیس کے قریب کئی راکٹ گرے
اپ ڈیٹ 31 جنوری 2022 07:24pm

پاکستان نے عراق میں بین الاقوامی ہوائی اڈے پر راکٹ حملوں کی شدید مذت کی ہے۔

وزارت خارجہ کی طرف سے جاری کردہ ایک پریس ریلیز میں کہا گیا ہے کہ پاکستان نے بغداد کے بین الاقوامی ہوائی اڈے کو نشانہ بنانے والے دہشت گردانہ حملے کی شدید مذمت کی ہے۔

راکٹ حملے میں شہری بنیادی ڈھانچے کو نقصان پہنچایا ہے۔

میڈیا رپوٹ کے مطابق وزارت خارجہ نے مزید کہا کہ "پاکستان عراق کی برادر حکومت اور عوام کے ساتھ یکجہتی کے ساتھ کھڑا ہے۔ کوئی بھی وجہ تشدد کی اس طرح کی بے رحمانہ کارروائیوں کا جواز نہیں بنتی"۔ؔ

انہوں نے مزید کہا کہ ہم دہشت گردی کی اس کی تمام شکلوں اور مظاہر میں سخت مذمت کا اعادہ کرتے ہیں۔

عراقی پولیس نے بتایا کہ 28 جنوری کو بغداد انٹرنیشنل ایئرپورٹ کے احاطے میں اور ایک ملحقہ امریکی ایئربیس کے قریب کئی راکٹ گرے، جس سے کم از کم ایک غیر استعمال شدہ شہری طیارے کو نقصان پہنچا۔

پولیس ذرائع نے کسی دوسرے نقصان یا کسی کے زخمی ہونے کی اطلاع نہیں دی۔

انہوں نے کہا کہ تباہ شدہ طیارہ عراقی ایئرویز کا استعمال سے باہر کا طیارہ تھا۔

عراق کی سرکاری خبر رساں ایجنسی نے ملک کی ایوی ایشن اتھارٹی کا حوالہ دیتے ہوئے اطلاع دی ہے کہ ہوائی سفر میں کوئی رکاوٹ نہیں آئی۔

امریکی ایئربیس، جسے کیمپ وکٹری کے نام سے جانا جاتا ہے، بغداد کے شہری ہوائی اڈے کے اطراف میں واقع ہے۔

حالیہ برسوں میں اس کمپلیکس پر راکٹ حملے باقاعدگی سے ہوتے رہے ہیں اور امریکی اور کچھ عراقی حکام نے اس کا الزام ایران حمایت یافتہ ملیشیا گروپوں پر لگایا ہے۔

یہ ملیشیا گروپ جو خطے میں امریکی فوجی موجودگی کی مخالفت کرتے ہیں۔

Iran

Iraq

مشرق وسطیٰ

Middle East tensions

USA