عرب اتحاد کا یمنی حوثیوں کو "دہشت گرد تنظیم" قرار دینے کا مطالبہ
قاہرہ: عرب لیگ نے یمنی حوثی باغیوں کی جانب سے متحدہ عرب امارات پر حملہ کرنے کے بعد انہیں "دہشت گرد" گروپ قرار دینے کا مطالبہ کردیا۔
ڈان اخبار کی رپوٹ رپوٹ کے مطابق17 جنوری کو حوثیوں نے ایک ڈرون اور میزائل حملے کا دعویٰ کیا تھا، جس نے متحدہ عرب امارات کے دارالحکومت ابوظہبی میں تیل کی تنصیب اور ہوائی اڈے کو نشانہ بنایا تھا۔
حوثیوں کے حملے کے نتیجے میں تین افراد ہلاک اور چھ زخمی ہوئے تاہم یہ پہلا مہلک حملہ تھا جسے متحدہ عرب امارات نے اپنی سرحدوں کے اندر تسلیم کیا۔
دریں اثنا مصری دارالحکومت میں قائم عرب بلاک نے کہا کہ حملے کے بعد حوثیوں کو "دہشت گرد تنظیم" کے طور پر نامزد کیا جانا چاہیئے۔
ایک غیر معمولی میٹنگ کے بعد ایک بیان میں ان حملوں کو "بین الاقوامی قانون کی کھلی خلاف ورزیسمیت اہم شہری تنصیبات، توانائی کی فراہمی اور عالمی اقتصادی استحکام کیلئے حقیقی خطرے" کے ساتھ ساتھ علاقائی امن و سلامتی کیلئے بھی خطرہ قرار دیا۔
اس کے علاوہ سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے حوثیوں کو دہشت گرد تحریک قرار دیا تھا لیکن صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ نے امدادی گروپوں کے خدشات کے پیش نظر اس گروپ کو ہٹا دیا جسے اقوام متحدہ دنیا کا بدترین انسانی بحران قرار دیتا ہے۔
مزید براں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے متفقہ طور پر متحدہ عرب امارات پر حوثیوں کے حملوں کی مذمت کی جبکہ متحدہ عرب امارات کونسل کا غیر مستقل رکن ہے۔
حوثیوں کے خلاف یمن کی بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ حکومت کا دفاع کرنے والے سعودی سمیت مسلم ممالک کے اتحاد میں امارات کا اہم کردار رہا ہے۔
اگرچہ اس نے 2019 میں یمن سے فوج کے انخلاء کا اعلان کیا تھا، لیکن متحدہ عرب امارات وہاں افواج کی مدد اور تربیت کے ذریعے شامل رہا ہے۔
Comments are closed on this story.