Aaj News

ہفتہ, نومبر 02, 2024  
29 Rabi Al-Akhar 1446  

اب ہم کسی کی لڑائی نہیں لڑیں گے، ماضی کی غلطیوں سے سبق سیکھا ہے، عسکری قیادت

اسلام آباد:پارلیمانی کمیٹی برائے قومی سلامتی کے اجلاس کی...
شائع 02 جولائ 2021 03:14pm

اسلام آباد:پارلیمانی کمیٹی برائے قومی سلامتی کے اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آگئی،جس کےمطابق عسکری قیادت کا کہنا تھا کہ اب ہم کسی کی لڑائی نہیں لڑیں گے، ماضی کی غلطیوں سے سبق سیکھا ہے، اب ہماری پالیسی میں کوئی ابہام نہیں،اب ہم کسی کیمپ کا حصہ نہیں، ہمارا کیمپ صرف پاکستان ہے، افغانستان میں پاکستان کا کوئی فیورٹ نہیں،وہاں کے عوام کو فیصلہ کرنا ہے،امریکا جان چکا ہے افغان مسئلے کا کوئی فوجی حل نہیں۔

پارلیمانی کمیٹی برائے قومی سلامتی کے اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آگئی،8گھنٹے سے زائد کی بریفنگ مکمل طور پر پیشہ وارانہ تھی۔

آرمی چیف جنرل قمرجاوید باجوہ نے دلائل اور بیک گراؤنڈ کے ساتھ آگاہ کیا، ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید نے افغانستان کی صورتحال پراعتماد میں لیا۔

عسکری قیادت نے واضح کیا کہ افغانستان کے مسئلے کا کوئی فوجی حل نہیں، امریکاکو بھی پتہ چل گیا ، اب کسی کیمپ کا حصہ نہیں، ہمارا کیمپ بس صرف پاکستان ہے، ہم کسی کی لڑائی اب نہیں لریں گے، ماضی میں ہمارا بہت زیادہ جانی ومالی نقصان ہوا، ماضی میں جو ہوتا رہا وہ اب نہیں ہوگا۔

ذرائع کے مطابق عسکری قیادت نے کہاکہ پاکستان کی سلامتی اور خود مختاری سب سے مقدم ہے، اردگرد کی لڑائیوں میں نہیں پڑنا چاہتے، ماضی کی غلطیوں سے سیکھا، اب ہماری پالیسی میں کوئی ابہام نہیں، ہماری سرزمین افغانستان کیخلاف استعمال ہوگی نہ ہی افغانستان کی سرزمین اپنے خلاف استعمال ہونے دیں گے۔

عسکری قیادت نے مزیدکہاکہ افغانستان کے مستقبل کا فیصلہ افغان عوام پرچھوڑ دیا جائے، افغانستان میں پاکستان کا کوئی فیورٹ نہیں عوام کو فیصلہ کرنا ہے، یہی پالیسی امریکاسمیت دیگرفریقین کے سامنے رکھتے ہیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر شہبازشریف اور چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے تعریف کے ساتھ اطمینان کا اظہارکیا ۔

مسلم لیگ (ن)کے صدرشہبازشریف نے کہاکہ ایسی بریفنگز ہوتی رہنی چاہیئے، بہت سے خدشات دور ہو گئے۔

چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو نے بھی تعریف کرتے ہوئے افغانستان کی صورتحال واضح ہونے پر اطمینان کا اظہار کیا۔

پاکستان

اسلام آباد

parliment house

national security meeting