صوبوں میں پانی کی تقسیم کے تنازعے میں شدت، حل کیا ہے؟
صوبوں میں پانی کی تقسیم کا تنازعہ ان دنوں انتہائی شدت اختیارکرگیا ہے۔ ملک میں پانی تقسیم کا طریقہ کار کیا ہے۔ ان دنوں پانی کی کمی کیوں ہے؟ مسئلہ حل کیسے ہوگا؟
1991میں چاروں صوبوں کے وزراء اعلیٰ کی موجودگی میں پانی کی تقسیم پر "فارمولا" معاہدے کی صورت میں طے ہوا تھا، جس کے تحت چاروں صوبوں کو ان کی ضرورت کے مطابق پانی کا شیئر ملے گا۔
گرمی کی شدت میں اضافے کے ساتھ ہی گلشیئر پگھلتے ہی پانی کی ڈیموں میں کمی دور ہوجائے گی جس سے مسئلہ حل اور صوبوں کو پانی شیئرز کے مطابق تقسیم شروع ہوجائے گی۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ اس معاملے کو ہمیشہ سیاسی بنا دیا جاتا ہے، سی سی آئی میں بیٹھ کر ٹیکنکل طریقے سے مسئلہ باآسانی مستقل بنیادوں پر حل ہوسکتا۔
پارلیمنٹرین بھی معاملے کو سیاسی بنیادوں پر حل کے بجائے ٹیکنکل گراؤنڈ پر حل کرنے کا مشورہ دیتے ہیں۔
ماہرین کا یہ بھی کہنا ہے سیاسی ایشو کے بجائے اگر ماہرین کو بٹھا کر1991 کے معاہدے پر نظرثانی کی جائے تو یہ مسئلہ مستقل بنیادوں پرحل ہوسکتا۔ ارسا کا کہنا ہے پانی کی کمی پوری ہوتے ہی اگلے چند دنوں میں پنجاب، سندھ کو سپلائی بڑھا دی جائے گی۔
Comments are closed on this story.