نیب نے ہمارے دور میں بڑے بڑے لوگوں پر ہاتھ ڈالا، وزیراعظم
گلگت بلتستان :وزیراعظم عمران خان کہنا ہے کہ نیب نے ہمارے دور میں بڑے بڑے لوگوں پر ہاتھ ڈالا، نیب 20سال سے کام کر رہا تھا لیکن کیا اس سے پہلے کبھی کرپشن کم ہوئی؟وزیراعظم اور صدر جیسے طاقتور چوری کریں تو ملک کو نقصان پہنچتا ہے، اصل جدوجہد وطن کو کرپٹ مافیا سے آزادی دلانا ہے، پیہر چوری ہو تو ڈالر مہنگا ہوتا ہے، ڈالر مہنگا ہونے سے مہنگائی اور غربت بڑھ جاتی ہے،پارٹی ٹکٹ دینے میں کئی بار غلطی کی لیکن خالد خورشید کو ٹکٹ دے کر کوئی غلطی نہیں کی۔
وزیراعظم عمران خان نے گلگت بلتستان میں ترقیاتی پیکج کے آغاز کی تقریب سے خطاب کرتےہوئے کہا کہ گلگت بلتستان میں ماضی کے حکمرانوں نے توجہ دینے کی بجائے پیسے بنانے پر توجہ دی،ہمارے حکمران چھٹیوں پر لندن جاتے ہیں،حکمرانوں کے بچوں کی جائیدادیں لندن میں ہیں،انہوں نے ہمیشہ اس علاقے کو نظرانداز کیا۔
وزیراعظم نے کہا کہ گلگت بلتستان بے انتہا خوبصورت ہے، سیاحت سے انقلاب برپا ہوسکتا ہے، گلگت کا حسن دنیا کو دکھانے کا خواب دیکھ رکھا ہے،ایک وقت تھایہ علاقہ دنیا سےکٹا ہوا تھا،ان علاقوں میں سڑکیں تک نہیں تھیں ،لوگ شمالی علاقہ جات آتے ہوئے ڈرتے تھے،گلگت کی تصاویردیکھ کرلوگ حیران رہ گئے،سیاحوں تصاویردیکھ کرگلگت آنا شروع ہوئے۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ ہمارا مقصدخطےکی صلاحیتوں کواجاگرکرناہے،سیاحت کےفروغ سےعلاقےمیں خوشحالی آئےگی،گلگت بلتستان کا رقبہ سوئٹزرلینڈ سےدگنا ہے،سوئٹزرلینڈ سیاحت سے80ارب ڈالر کماتا ہے،گلگت میں سیاحت کےفروغ سےپورےملک کوفائدہ ہوگا۔
وزیراعظم عمران خان نے مزید کہا کہ بدقسمتی سےسیاست میں اخلاقات ختم ہوگئی ہیں،سیاستدان پیسہ چوری کرکےبیرون ملک منتقل کرتے ہیں،ڈالربیرون ملک منتقل ہونےسےروپیہ گرناشروع ہوجاتاہے ،کرپٹ سیاستدانوں کوپوری دنیامیں براسمجھاجاتاہے،کچھ لوگ ووٹ کیلئےسیاست کرتےہیں،سیاست کوعبادت سمجھنےوالےعظیم بن جاتےہیں۔
عمران خان نے کہا کہ خالد خورشید کو پارٹی ٹکٹ دینے کا بالکل درست فیصلہ کیا،خالدخورشیدکووزیراعلیٰ بنانےکےفیصلےپرفخرہے،اقتدارملنا بہت بڑی ذمہ داری ہے،اقتدارسےاپنی ذات کوفائدہ پہنچاناکرپشن کہلاتاہے،خالد خورشیدسفارشات لاتےہیں توہم ان کی مدد کرتے ہیں،وزیراعلیٰ گلگت علاقےکی ترقی کیلئے کمربستہ ہیں۔
وزیراعظم نے گلگت بلتستان کیلئے370ارب کے پیکج کا اعلان کرتےہوئے کہا کہ قرض کی ادائیگی کی وجہ سے پیسہ کم ہوتا ہے، کم پیسے کے باوجود اس طرح کا پیکج بڑا کارنامہ ہے،گلگت بلتستان میں چھوٹی صنعتوں کوفروغ دیں گے،فلائٹس براہ راست گلگت لانےکی کوشش کریں گے،گلگت بلتستان کوبااختیار بنائیں گے،گلگت بلتستان کےفیصلےاسلام آبادنہیں،یہی پرہوں گے۔
وزیراعظم عمران خان کا مزید کہنا تھا کہ انصاف کےنظام کےبغیرکوئی ملک خوشحال نہیں ہوسکتا،قانون سے بالاتر کوئی نہیں ہوسکتا ،طاقتور لوگوں کی چوری سےملک تباہ ہوجاتےہیں،میں ڈیموکریٹ ہوں،کسی ڈکٹیٹر کی حمایت نہیں کرسکتا۔
وزیراعظم نے اعتراف کیا کہ پارٹی ٹکٹ دینے میں مجھ سے غلطیاں ہوئیں،اکثرمیں اپنی غلطیوں کے بارے میں سوچتا ہوں،سوچتا ہوں فلاں وزیرکی جگہ، اُس کو وزیربنا دیتا،قانون کی بالادستی کامطلب ہے،ہرایک کو اس کے تابع لانا ہے،طاقتورور چوری کرتےہیں تو وہ ملک کو تباہ کردیتے ہیں،سارے غریب اور مقروض لوگوں کی یہی داستان ہے۔
نیب 20 سال سے چل رہی ہے، کیا کرپشن کم ہوئی؟ہمارے دور میں نیب نے بڑے چوروں پر ہاتھ ڈالا،جب جیتیں گے طاقتورکو قانون کے نیچے لائیں گے،ماضی میں حکمرانوں نےعوام کی بجائےاپنے پیسے بنائے،پاکستان میں کرپٹ مافیا بیٹھا ہوا ہےمیری تربیت ان چوروں سے مقابلہ کرنے کی ہے۔
Comments are closed on this story.