حلیم عادل شیخ کو حلقے سے باہر نکالنے کا حکم، پولیس نے تحویل میں لے لیا
کراچی :سندھ اسمبلی کے حلقہ پی ایس 88 میں ضمنی انتخاب کے موقع پر ہونے والی ہنگامی آرائی اور فائرنگ کے واقعے کے بعد الیکشن کمیشن نے اپوزیشن لیڈر حلیم عادل شیخ کو حلقے سے باہر نکالنے کا حکم دے دیاجبکہ پولیس نے حلیم عادل شیخ کو تحویل میں لے لیا۔
ڈسٹرکٹ ریٹرنگ افسر کے حکم پرحلیم عادل شیخ کو حلقے سے باہر نکالنے کیلیے پولیس نے تحویل میں لے لیا،پولیس کا کہنا ہے کہ حلیم عادل کو حلقےسے باہر نکالنے کیلئےتحویل میں لیا گیا۔
اپوزیشن لیڈرسندھ اسمبلی کوپولیس تحویل میں لینے پر پی ٹی آئی کے کارکن بپھر گئے اور شدید نعرے بازی کی۔
حلقہ 88 ملیر کے ضمنی انتخاب میں اپوزیشن لیڈر ابتدا ءسے ہی ریلی کی صورت میں مسلح محافظوں کے ہمراہ پولنگ اسٹیشنز کے دوروں میں مصروف تھے، حلیم عادل نے پیپلز پارٹی پر پولیس ذریعے دھاندلی کا الزام عائد کیا۔
پیپلز پارٹی کی جانب سے الیکشن کمیشن کو درخواست دی گئی اور بتایا گیا کہ حلیم عادل پرامن پولنگ ماحول کو خراب کررہے ہیں۔
وزیر تعلیم سعید غنی اور مرتضیٰ وہاب نے ویڈیو بیانات کے ذریعے بھی تحریک انصاف خصوص حلیم عادل کی جانب سے الیکشن متنازعہ بنانے کی کوشش کا الزام لگایا درسانو چنو کے علاقے میں حلیم عادل شیخ کی گاڑی پر فائرنگ کی گئی، جس کا الزام پیپلز پارٹی پر عائد کیا گیا۔
الیکشن کمیشن کی جانب سے پولیس کو حکم جاری کیا گیا حلیم عادل شیخ کو فوری حلقہ 88 سے باہر نکال دیا جائے کیونکہ وہ مسلح محافظوں کے ہمراہ ریلی کی صورت میں پولنگ اسٹیشنز کا دورہ کررہے ہیں،جس سے ووٹرز کو پرامن ماحول میں حق رائے دہی استعمال کرنے میں دشواری پیش آرہی ہے،ساتھ ہی تمام سیاسی جماعتوں کے پارلیمنٹرینز پر بھی حلقہ میں داخلے پر پابندی عائد کردی گئی۔
Comments are closed on this story.