براڈشیٹ میں نیب خود کٹہرے میں آگیا،شاہد خاقان عباسی
کراچی:سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہےکہ براڈشیٹ میں نیب خود کٹہرے میں آگیا،نواز شریف کیخلاف مواد اکٹھا کرنے کیلئے 7ارب دیئے گئے،نیب بتائے کیا ملا؟ انصاف ہوتا تو چیئرمین نیب کٹہرے میں ہوتے۔
کراچی کی احتساب عدالت میں پی ایس او میں غیرقانونی بھرتیوں کے معاملے میں سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی ،سابق ایم ڈی پیٹرولیم عمران الحق، سابق ڈپٹی ایم ڈی یعقوب ستاراوردیگر بھی عدالت میں پیش ہوئے۔
عدالت میں گواہ کی جانب سے بیان قلمبند کرایا گیا ،آئندہ سماعت پر گواہ اپنا بیان جاری رکھیں گا،عدالت نے سماعت 4فروری تک ملتوی کردی۔
بعدازاں سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے میڈیا سے گفتگو کرتےہوئے کہا کہ براڈ شیٹ کا مقدمہ معمولی معاملہ نہیں ہے، 20برسوں میں نیب کیا کرتا رہا ہے، نوازشریف کیخلاف مواد اکٹھا کرنے کیلئے 7ارب دیئے گئے، نیب بتائے کیا ملا؟ انصاف ہوتا تو چیئرمین نیب کٹہرے میں ہوتے ۔
سابق وزیراعظم نے کہا کہ نیب عدالت میں پی ایس او کے ایم ڈی کی تعیناتی کا کیس چل رہا ہے، کیس کی حقیقت سندھ ہائیکورٹ نے بتادی ہے، عدالتوں کا احترام کرتے ہیں،نا کیس میں کوئی دلیل ہے نا شواہد ہے ،سیاستدان ایسے مقدمات کا سامنا کرتے رہتے ہیں، نہ نیب کوشرم آتی ہے نہ کوئی پوچھنے والا ہے، عدالت کو ازخود نوٹس لینا چاہیئے ۔
شاہد خاقان عباسی نے مزیدکہا کہ سپریم کورٹ نے نیب کو سیاسی انجرنیئرنگ اور سیاستدانوں پر دباؤ ڈالنے کا ادارہ قرار دیا ہے، آج حکومتی وزرا پر الزام لگ رہے ہیں، ملک کے پیسے ضائع کرنے والوں کیخلاف کارروائی ہونی چاہیئے۔
ن لیگی رہنماء نے مزید کہا کہ برطانوی عدالت کا فیصلہ نیب اورحکومت کے پاس ہے، حکومت کیوں اس فیصلے کو سامنے نہیں لارہی، پی ڈی ایم اپنا کام کررہی ہےموڈیز کی کریڈٹ ریٹنگ کا عوامی مسائل سے تعلق نہیں، آئین کے مطابق ملک چلے گا، اسٹیل مل پچھلے 30برسوں سے نجکاری کی لسٹ میں ہےہائبرڈ حکومت ناکام ہوچکی ہے ۔
Comments are closed on this story.