Aaj News

جمعہ, نومبر 22, 2024  
19 Jumada Al-Awwal 1446  
Live
Political March 25 2023

پنجاب پولیس کا گرفتاری کیلئے فرخ حبیب کے سسرال پر چھاپا

پولیس فرخ حبیب کو گرفتار کیئے بغیر واپس لوٹ گئی
شائع 25 مارچ 2023 06:05pm
پی ٹی آئی رہنما فرخ حبیب۔ فوٹو — فائل
پی ٹی آئی رہنما فرخ حبیب۔ فوٹو — فائل

پنجاب پولیس نے رہنما پی ٹی آئی فرخ حبیب کے گھر پر چھاپا مارا ہے۔

پولیس کی جانب سے گرفتاری کے لئے اس وقت چھاپا مارا گیا جب فرخ حبیب اپنے سسرال میں موجود نہیں تھے۔

ذرائع کے مطابق فرخ حبیب اپنے سسرال میں موجود نہیں اسی لئے پولیس انہیں گرفتار کیئے بغیر واپس لوٹ گئی۔

واضح رہے کہ لاہور کی انسداد دہشت گردی عدالت نے پی ٹی آئی رہنما حماد اظہر، فرخ حبیب اور فواد چوہدری کی عبوری ضمانت کی درخواستیں خارج کردیں۔

انسداد دہشت گردی کی عدالت کے جج اعجاز احمد بٹر نے تحریک انصاف کی ریلی کے دوران پولیس پر تشدد، اقدام قتل، جلاؤ گھیراؤ اور کار سرکار میں مداخلت سے متعلق کیس میں پی ٹی آئی رہنماؤں کی ضمانت کی درخواستیں خارج کیں۔

عمران خان بلٹ پروف کنٹینر سے خطاب کریں گے

کنٹینر میں بلٹ پروف شیشہ نصب کر دیا گیا
شائع 25 مارچ 2023 04:02pm

مینار پاکستان پر آج ہفتہ کی شب جلسے سے خطاب کے وقت پی ٹی آئی سربراہ عمران خان بلٹ پروف کنٹینر کے اندر ہوں گے۔

یہ کنٹینر اسٹیج کے اوپر رکھا گیا ہے اور اس کے ایک جانب ایک بڑا بلٹ پروف شیشہ نصب کیا گیا ہے۔

یہ پہلا موقع ہے کہ عمران خان بلٹ پروف کنٹینر کے اندر رہ کر خطاب کر رہے ہیں۔ اس سے قبل وہ بلٹ پروف شیشہ بھی کم ہی استعمال کرتے تھے۔

پاکستان کی سیاسی تاریخ میں بلٹ پروف شیشے کے ساتھ اس قسم کے کنٹینر کا استعمال بھی پہلی بار ہو رہا ہے۔ اس سے قبل روسٹرم کے اطراف بلٹ پروف شیشہ لگانے کی روایت رہی ہے۔

عمران خان کے لیے تیار کیے گئے بلٹ پروف شیشے والے کنٹینر کے اوپر ایاک نعبد وایاک نستعین کے الفاظ تحریر ہیں۔

سابق وزیراعظم گذشتہ برس تین نومبر کو قاتلانہ حملے کا نشانہ بنے تھے جبکہ ان کا کہنا ہے کہ گذشتہ ہفتہ اسلام آباد جوڈیشل کمپلیکس میں پیشی کے موقع پر بھی انہیں قتل کرنے کی کوشش کی گئی۔

رانا ثنا اور مریم اور نگزیب کی چئیرمین پی ٹی آئی پر سخت تنقید

فتنے فسادی سے حقیقی آزادی دلوانے کا وقت آگیا، مریم اورنگزیب
اپ ڈیٹ 25 مارچ 2023 02:44pm
تصویر/ اے پی پی
تصویر/ اے پی پی

وفاقی وزیرداخلہ رانا ثنا نے چئیرمین پاکستان تحریک انصاف پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان آئین، قانون، سچائی سے حقیقی آزادی چاہتا ہے، پہلے امریکی لابی فرموں سے توحقیقی آزادی حاصل کرلو۔

انہوں نے اپنے بیان میں کہا کہ امریکا سے نہیں ڈرتا سے امریکا نے سازش نہیں کی تک جھوٹ بولا گیا عمران خان آئین، قانون، سچائی سے حقیقی آزادی چاہتا ہے، توشہ خانہ، فارن فنڈنگ، ٹیریان کیسزسے آزادی چاہتا ہے۔

وفاقی وزیرنے کہا کہ اداروں کے سربراہ کو اپناغلام بنانے کی حقیقی آزادی چاہتا ہے حقیقی آزادی کے مناظر ڈی چوک پرپوری قوم پہلے ہی دیکھ چکی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ یہ ایک بارپھرملک میں لوٹ مارکی حقیقی آزادی چاہتاہےان کی امریکا سے اوپر سے لڑائی ہے، اندرسے بھائی بھائی ہیں۔

حقیقی آزادی آج حقیقی طور پر دفن ہو چکی ہے، مریم اورنگزیب

دوسری جانب وفاقی وزیراطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے کہا کہ مینارِ پاکستان میں فارن فنڈنگ، توشہ خانہ پہ بھی روشنی ڈالیں مہنگائی، بےروزگاری کے دلدل میں پاکستان کو دھنسایا، جس نےتباہی، تقسیم کے دلدل میں ڈالا ہووہ نکال نہیں سکتا۔

انہوں نے کہا کہ وہ حقیقی آزادی آج حقیقی طور پر دفن ہو چکی ہے جس کا جنازہ آج رات مینارِ پاکستان میں پڑھا جائے گا ، فتنے فسادی سے حقیقی آزادی دلوانےکا وقت آگیاہے۔

انسداد دہشت گردی عدالت نےعمران خان کی 3 مقدمات میں ضمانت کرلی

عمران خان کےخلاف تھانہ ریس کورٹ میں مقدمات درج ہیں
شائع 25 مارچ 2023 01:36pm

انسداد دہشت گردی عدالت نے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی تین مقدمات میں ضمانت منظورکرلی ہے۔

سابق وزیراعظم مقدمات میں ضمانت کے لیے انسداد دہشتگردی کی عدالت پہنچے جہاں عدالت نےعمران خان کی عبوری ضمانت میں 4 اپریل تک توسیع کرتے ہوئے تفتیش میں شامل ہونے کا حکم دیا ہے۔

عدالت نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ 2 مقدمات میں4 اپریل کی تاریخ دے چکے ہیں ایک کیس میں دیکھ لیں، آپ نےکسی تاریخ پرغیرحاضرنہیں ہونا۔

واضح رہے کہ عمران خان کےخلاف تھانہ ریس کورٹ میں مقدمات درج ہیں۔

عمران خان انسداد دہشتگردی عدالت پہنچ گئے، بلٹ پروف گاڑی کو اندرجانے کی اجازت

چیئرمین پی ٹی آئی نے کچھ دیرقبل درخواست دائرکی تھی
اپ ڈیٹ 25 مارچ 2023 01:13pm
تصویر: اے ایف پی
تصویر: اے ایف پی

چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان حفاظتی ضمانت کے لیے انسداد دہشت گردی عدالت پہنچ گئے۔ بلٹ پروف گاڑی میں اندر جانے کی اجازت دے دی گئی۔

عمران خان کی بلٹ پروف گاڑی کو احاطہ عدالت میں آنے کی اجازت ان کی جانب سے درخواست منظورکرتے ہوئے دی گئی ہے۔

انسداد دہشتگردی عدالت لاہورمیں سیکیورٹی کیلئے یہ درخواست کچھ دیر قبل داٸرکی تھی جسے منظورکرلیا گیاہے۔

وکیل نے درخواست میں موقف اختیارکیا تھا کہ عمران خان آج انسداد دہشتگردی عدالت میں پیش ہوں گے، انہیں شدید سیکیورٹی خدشات لاحق ہیں۔

درخواست میں مزید کہا گیا تھا کہ پہلے بھی عمران خان پر حملہ ہو چکا ہے اس لیے انہیں گاڑی سمیت اندرآنے دیا جائے۔

حالات سے ایسا لگ رہا ہے ہم مارشل لا کی جانب بڑھ رہے ہیں، عمران خان

پاکستان کا ایٹمی پروگرام محفوظ رکھنے پر سب کا اتفاق ہے
شائع 25 مارچ 2023 12:21pm

چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کا کہنا ہے کہ جیل میں ہوں یا باہر، پی ٹی آئی الیکشن جیتے گی۔ سابق وزیراعظم نے کہا کہ حالات سے ایسا لگ رہا ہے ہم مارشل لا کی جانب بڑھ رہے ہیں۔

برطانوی ٹی وی چینل 4 نیوز کو انٹرویو میں عمران خان نے کہا کہ حکومت انتخابات کروانے سے خوف زدہ ہے اور انہیں ہٹانے کی ہر ممکن کوشش کی جا رہی ہے۔ پہلے ہی مجھ پر قاتلانہ حملہ کروایا جاچکا ہے اور اب علم نہیں کہ نااہل قرار دے دیا جائے گا یا نہیں مگر اس بات کی پرواہ نہیں ہے۔

عمران خان کے مطابق انہیں خدشہ ہے کہ ملک مارشل لا کی جانب بڑھ رہا ہے، انہوں نے حکام پر خود کو جان سے مارنے کی کوشش کا الزام عائد کرتے ہوئے انہوں نے مزید کہا کہ وہ خوش قسمت ہیں کہ وہ زندہ ہیں۔

عمران خان نے کہا کہ پی ٹی آئی تاریخ کی مقبول ترین پارٹی بن چکی ہے۔

ایک سوال کے جواب میں عمران خان نے کہا کہ پاکستان کا ایٹمی پروگرام محفوظ رکھنے پرسب کا اتفاق ہے۔

ان سے سوال کیا گیا کہ کیا افغانستان میں ہونے والے بہت سے واقعات پاکستان کو متاثرکرتے ہیں، اور کیا آپ افغان طالبان سے یہ کہتے ہیں کہ وہ لڑکیوں کو اسکول جانے کی اجازت دیں؟، اس پرانہوں نے طالبان کو کوئی پیغام دینے سے گریز کرتے ہوئے کہا کہ افغان طالبان کو پہلے مرکزی دھارے میں لایا جائے پھرانسانی حقوق کی بات ہوسکے گی۔عالمی برادری افغانستان میں انسانی حقوق کا نفاذ چاہتی ہے تو اسے طالبان کے ساتھ روابط بہتر بنانا چاہئیں۔

سابق وزیراعظم نے کہا کہ، ’میں افغانوں کو اچھی طرح جانتا ہوں، وہ یہ پسند نہیں کرتے کہ انہیں یہ بتایا جائے کہ انہیں کیا کرنا ہے۔ میں انہیں بتاتا رہا ہوں کہ انکےساتھ تعلقات رکھنے چایئیں اوربات چیت کرنی چاہیے۔ اس وقت طالبان کو آئسولیٹ کرتے ہوئےان کے پیسے بھی منجمد کردیے گئے ہیں تو وہ کسی کی کیوں سنیں۔

واضح رہے کہ عمران خان نے اہپنی وزارت عظمیٰ کے دورمیں طالبان اور امریکا کے درمیان دوحہ معاہدہ تشکیل دینے میں اہم کردارادا کیاتھا۔

محکمہ داخلہ بلوچستان کی حسان نیازی کو پنجاب پولیس کے حوالے کرنے کی ہدایت

کوئٹہ میں درج مقدمہ میں ضمانت ہوتے ہی حسان نیازی کو لاہور پولیس کے حوالے کیا جائے، محکمہ داخلہ بلوچستان
اپ ڈیٹ 25 مارچ 2023 10:59pm
پی ٹی آئی رہنما حسان نیازی
پی ٹی آئی رہنما حسان نیازی

محکمہ داخلہ بلوچستان نے کوئٹہ کے مقدمے میں ضمانت ملتے ہی عمران خان کے فوکل پرسن حسان نیازی کو پنجاب پولیس کے حوالے کرنے کی ہدایت کردی۔

محکمہ داخلہ بلوچستان نے حسان نیازی کو لاہور پولیس کے حوالے کرنے کے لیے آئی جی پولیس، آئی جی جیل خانہ جات اور سپرنٹنڈنٹ ڈسٹرکٹ جیل کوئٹہ کو مراسلہ لکھ دیا۔

مراسلہ میں کہا گیا ہے کہ محکمہ داخلہ پنجاب نے حسان نیازی کی حوالگی کی درخواست کی ہے، ملزم لاہور پولیس کو معدمہ نمبر 388/23 ریس کورس تھانہ کو مطلوب ہے، لہٰذا کوئٹہ میں درج مقدمہ میں ضمانت ہوتے ہی حسان نیازی کو لاہور پولیس کے حوالے کیا جائے۔

محکمہ داخلہ بلوچستان نے آئی جی پولیس کو حسان نیازی کی باحفاظت لاہور منتقلی کے لیے اقدامات کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ حسان نیازی کو لاہور پولیس کے تفتیشی افسر انسپیکٹر سید عدنان بخاری کے حوالے کیا جائے۔

واضح رہے کہ ائیر پورٹ تھانہ کوئٹہ میں درج مقدمے میں جوڈیشل میجسٹریٹ نے آج ہی حسان نیازی کی ضمانت منظور کی تھی۔

کوئٹہ پولیس نے سخت سکیورٹی میں حسان نیازی کو جوڈیشل مجسٹریٹ کی عدالت میں پیش کیا، اس موقع پر میڈیا نمائندگان کو بھی عدالت میں داخلے کی اجازت نہیں دی گئی۔

مزید پڑھیں: عدالت کا حسان نیازی کو میڈیکل کراکر اگلے 24 گھنٹوں میں متعلقہ کورٹ میں پیش کرنے کا حکم

جوڈیشل مجسٹریٹ نے حسان نیازی کی ایک لاکھ روپے کے ضمانتی مچلکوں کے عوض ضمانت منظور کرلی جس کے بعد پولیس سخت سیکیورٹی میں حسان نیازی کو لے کر روانہ ہوگئی۔

اس موقع پر حسان نیازی نے کہا کہ میرا قصور یہ ہے کہ میں عمران خان کا لیگل ایڈوائزر ہوں۔

مزید پڑھیں: حسان خان نیازی کی جسمانی ریمانڈ کے خلاف درخواست خارج

گزشتہ روز اسلام آباد سے گرفتار عمران خان کے بھانجے حسان نیازی کو کوئٹہ منتقل کیا گیا تھا۔

یاد رہے کہ 20 مارچ کو اسلام آباد پولیس نے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کے بھانجے حسان نیازی کو جوڈیشل کمپلیکس کے باہر پولیس ناکے پر مزاحمت کرنے کے الزام میں گرفتار کیا تھا۔

جس کے بعد حسان نیازی کے خلاف کوئٹہ کے تھانہ ایئرپورٹ میں مقدمہ درج کیا گیا تھا، ان پر اشتعال دلانے کی دفعات کے تحت کوئٹہ کے تھانے میں مقدمہ درج ہوا تھا۔

حماد اظہر، فرخ حبیب اور فواد چوہدری کی عبوری ضمانت کی درخواستیں خارج

93 پی ٹی آئی کارکنان کے ضمانتی مچلکے جمع، رہائی کا پروانہ جاری
اپ ڈیٹ 25 مارچ 2023 11:32am

لاہور کی انسداد دہشت گردی عدالت نے پی ٹی آئی رہنما حماد اظہر، فرخ حبیب اور فواد چوہدری کی عبوری ضمانت کی درخواستیں خارج کردیں۔

انسداد دہشت گردی کی عدالت کے جج اعجاز احمد بٹر نے تحریک انصاف کی ریلی کے دوران پولیس پر تشدد، اقدام قتل، جلاؤ گھیراؤ اور کار سرکار میں مداخلت سے متعلق کیس کی سماعت کی۔

مزید پڑھیں: دفعہ 144 خلاف ورزی کیس: پی ٹی آئی رہنماؤں کی عبوری ضمانت منظور

عدالت نے عدم پیروی پر پی ٹی آئی رہنما حماد اظہر، فرخ حبیب اور فواد چوہدری کی عبوری ضمانت کی درخواستیں خارج کردیں۔

عدالت نے اعجاز چوہدری، محمود الرشید اور امتیاز علی سمیت دیگر کی عبوری ضمانت میں 4 اپریل تک توسیع کردی۔

یاد رہے کہ پی ٹی آئی رہنما اعجاز احمد چوہدری، حماد اظہر، فرخ حبیب سمیت دیگر نے بھی عبوری ضمانت دائر کی تھی۔

مزید پرھیں: اشتعال انگیزی، جلاؤ گھیراؤ، پولیس پرحملے کے الزام میں 198 پی ٹی آئی کارکنان گرفتار

تحریک انصاف کے رہنماؤں کے خلاف تھانہ ریس کورس پولیس نے 12 مختلف دفعات کے تحت مقدمہ درج کررکھا ہے۔

مقدمے میں دہشت گردی، قتل، اقدام قتل، لڑائی جھگڑا، کار سرکار میں مداخلت سمیت 12 دفعات شامل ہیں۔

زمان پارک ہنگامہ آرائی: 93 پی ٹی آئی کارکنان کے ضمانتی مچلکے جمع

دوسری جانب زمان پارک ہنگامہ آرائی، جلاؤ گھیراؤ، پولیس پر تشدد اور کار سرکار میں مداخلت کے کیس میں ملوث 93 پی ٹی آئی کارکنان کے ضمانتی مچلکے جمع کرا دیے گئے ہیں۔

ملزمان کی رہائی کے لئے 50،50 ہزار روپے کے ضمانتی مچلکے جمع کرائے گئے ہیں۔

مقدمے میں ملوث ملزمان فدا حسین، عبدالغفور اور رانا فرخ سمیت 93 کارکنان کے مچلکے جمع کرائے گئے۔

عدالت نے مچلکے جمع ہونے پر کارکنان کی رہائی کا پروانہ جاری کردیا ہے۔

یاد رہے کہ گزشتہ روز انسداد دہشت گردی عدالت کے جج اعجاز احمد بٹر نے 93 کارکنان کی ضمانت منظور کی تھی۔

عدالت نے 9 کارکنان کی بعد از گرفتاری درخواست خارج کی تھی ۔

جن کارکنان سے اسلحہ اور پیٹرول بم برآمد ہوئے ان کی درخواست ضمانت خارج ہوئی تھی۔

عمران خان کو سابق وزیراعظم کی حیثیت سے مکمل سیکیورٹی فراہم نہ کرنے کا اقدام چیلنج

عدالتی حکم کے باوجود عمران خان کو فول پروف سیکیورٹی نہیں دی گئی، مؤقف
شائع 25 مارچ 2023 09:45am
چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان
چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان

پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کو سابق وزیراعظم کی حیثیت سے مکمل سیکیورٹی فراہم نہ کرنے کا اقدام لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کردیا گیا۔

لاہور ہائیکورٹ میں عمران خان نے متفرق درخواست اظہر صدیق ایڈووکیٹ کے توسط سے دائر کی۔

درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ عمران خان سابق وزیراعظم کے طور پر فول پروف سیکیورٹی کے حقدار ہیں، عدالتی حکم کے باوجود عمران خان کو فول پروف سیکیورٹی نہیں دی گئی، ان کی رہائش گاہ سے کنکریٹ کے بیرئیر ہٹا دئیے گئے ہیں۔

درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ عمران خان کے ہمراہ سیکیورٹی کی غرض سے دی جانے والی گاڑیاں واپس لے لی گئیں، چیئرمین پی ٹی آئی اپنی جان پر حملے کے خدشے کا کئی بار اظہار کر چکے ہیں، عمران خان کی سیکیورٹی کے لئے سیکیورٹی لوازمات، ایمبولینس اور فائر بریگیڈ فراہم کی جائیں۔

درخواست میں استدعا کی گئی کہ عدالت عمران خان کو سابق وزیراعظم کی حیثیت سے مکمل سیکیورٹی کی فراہمی کا حکم دے۔

میرا دل کہہ رہا ہے مینار پاکستان جلسہ پہلے کے تمام ریکارڈز توڑ دے گا، عمران خان

سب کو دعوت ہے نماز ِتراویح کے بعد تاریخی جلسے میں شریک ہوں، چیئرمین پی ٹی آئی
اپ ڈیٹ 25 مارچ 2023 10:47am
فوٹو۔۔۔۔۔ فیس بک
فوٹو۔۔۔۔۔ فیس بک

پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کا کہنا ہے کہ آج مینار پاکستان پر ہمارا چھٹا جلسہ ہے اور میرا دل کہہ رہا ہے کہ یہ جلسہ پہلے کے تمام ریکارڈز توڑ دے گا۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے ٹویٹ میں عمران خان نے کہا کہ میری لاہور میں سب کو دعوت ہے کہ نماز ِتراویح کے بعد اس تاریخی جلسے میں شریک ہوں۔

انہوں نے کہا کہ میں حقیقی آزادی کے اپنے ویژن پر روشنی ڈالوں گا اور اپنی قوم کو بتاؤں گا کہ ہم پاکستان کو تباہی کی اس دلدل سے کیسے نکالیں گے، جس میں مجرموں کے اس گروہ نے ملک کو دھکیلا ہے۔

سابق وزیراعظم نے مزید کہا کہ یہ (مجرم) لوگوں کو جلسے میں شرکت سے روکنے کے لئے ہر طرح کی رکاوٹ ڈالیں گے مگر میں سب کو یاد دلانا چاہتا ہوں کہ ایک سیاسی اجتماع میں شرکت آپ کا بنیادی حق ہے چنانچہ اپنا حق استعمال کیجئے اور مینارِ پاکستان کے اس تاریخی اجتماع میں شریک ہوں۔

پی ٹی آئی کا جلسہ: مینار پاکستان جانے والے راستے کنٹینرز لگا کر بند

عمران خان بلٹ پروف کنٹینر سے باہر نہیں نکلیں گے
اپ ڈیٹ 25 مارچ 2023 08:02pm
مینار پاکستان پر سہ پہر سوا تین بجے لی گئی تصویر۔ جلسے کیلئے کنٹینرز سے اسٹیج تیار کیا گیا ہے۔
مینار پاکستان پر سہ پہر سوا تین بجے لی گئی تصویر۔ جلسے کیلئے کنٹینرز سے اسٹیج تیار کیا گیا ہے۔

پاکستان تحریک انصاف آج لاہور میں سیاسی قوت کا مظاہرہ کرنے کو تیار ہے۔ مینار پاکستان پر انتظامات جاری ہیں۔ جلسہ گاہ میں 120 فٹ چوڑا اور 19 فٹ لمبا اسٹیج تیار کرلیا گیا ہے۔

دوسری جانب پولیس کی طرف سے کریک ڈاؤن میں زور و شور سے جاری ہے۔ پی ٹی آئی کے مطابق اس کے 1600 کارکن گرفتار کرلیے گئے ہیں۔

پولیس نے مینار پاکستان کی طرف جانے والے راستوں پر کنٹینرز لگا دیئے ہیں۔

لاہور کو کنٹینرز لگا کر سیل کردیا گیا، مینار پاکستان جانے والے راستے اور اہم شاہراہوں پر کنٹینرز لگادیے گئے۔

پی ٹی آئی جلسے کے پیش نظر ٹھوکر نیاز بیگاور، رائے ونڈ روڈ، بھٹہ چوک، بھیکے والا موڑ ،جی پی او چوک کے علاوہ داروغہ والا، فیروز پور روڈ سمیت متعدد سڑکیں بند کردی گئیں جس سے شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔

پولیس نے کنٹینرز اور ٹرک پکڑا کر راستے بند کیے جب کہ شہر کےداخلی، خارجی راستے پہلے سے ہی پولیس نے بند کر رکھے ہیں۔

پنجاب کے وزیراطلاعات عامر میر کا کہنا ہے کہ جلسے میں جانے سے کسی کو نہیں روک رہے، نہ ہی جلسہ گاہ جانے والے راستے بند کئے ہیں، سیکیورٹی خدشات کے پیش نظر کچھ کنٹینرز لگائے گئے ہیں، عوام کو سیکیورٹی فراہم کرنا حکومت کی اولین ترجیح ہے، اجتماعات کی صورت میں دہشت گردی کے خطرات بڑھ جاتے ہیں، کسی قسم کا رسک نہیں لینا چاہتے۔

عمران خان بلٹ پروف کنٹینر سے باہر نہیں نکلیں گے

عمران خان بلٹ پروف کنٹینر سے کارکنوں سے خطاب کریں گے، چیئرمین پی ٹی آئی بلٹ پروف کنٹینر سے باہر نہیں نکلیں گے۔

جلسہ گاہ میں لائٹس اور کرسیاں لگانے کا کام جاری ہے، بارش کے باعث گرؤانڈ میں پانی جمع ہے، کارکنان جلسہ گاہ میں کھڑا پانی نکالنے کی کوششوں میں مصروف ہیں۔

پی ٹی آئی رہنماؤں کا مینار پاکستان پر جلسے کی تیاریوں کا جائزہ

پاکستان تحریک انصاف کے سنئیر رہنما حماد اظہر، اعظم خان سواتی اور زلفی بخاری رات گئے مینار پاکستان پہنچے۔

جلسہ کمیٹی کے اراکین نے مینار پاکستان پر جلسے کی تیاریوں کا جائزہ لیا۔

مینار پاکستان پر جلسہ پاکستان کی تاریخ کا سب سے بڑا جلسہ ہوگا، حماد اظہر

موسم کی خرابی اور جلسہ گاہ میں کھڑے پانی جیسے دیگر مسائل دیکھ کر حماد اظہر نے کہا ہے کہ حماد اظہر نے کہا کہ تحریک انصاف کا ہفتے کو ہونے والا جلسہ پاکستان کی تاریخ کا سب سے بڑا جلسہ ہوگا، جو تروایح کے بعد شروع ہوجائے گا، یہ جلسہ تحریک انصاف کے اپنے تمام جلسوں کا ریکارڈ توڑ دے گا۔

اعظم خان سواتی نے کہا کہ ہفتے کو مینار پاکستان پر ملک کے چپے چپے سے لوگ ائیں گے اور اس جلسے سے تاریخ مرتب کریں گے۔

زلفی بخاری نے کہا کہ یہ جلسہ تحریک انصاف کے لاپتہ افراد کے لئے آواز بلند کرے گا۔

پولیس نے مینار پاکستان جانے والے راستوں پر کنٹینرز لگا دیے

دوسری جانب پنجاب پولیس نے مینار پاکستان جانے والے راستوں پر کنٹینرز لگا دیے۔

شالم مارکیٹ چوک اور بانساں والا بازار چوک پر دونوں اطراف کنٹینرز لگا دیے گئے۔

ریلوے اسٹیشن سے مینار پاکستان جانے والے تمام راستے کنٹینرز لگا کر بند کردیے گئے جبکہ لاہور کے داخلی اور خارجی راستوں کو بھی کنٹینرز لگا کر بند کر دیا گیا ۔

شاہدرہ سے راوی پل کے داخلی اور خارجی راستے اور داتا دربار سے مینار پاکستان جانے والے راستے بھی کنٹینر لگا کر بند کردیے گئے۔

اس کے علاوہ ڈی سی آفس کے باہر کنٹینرز لگا کر راستوں کو بند کر دیا گیا، کنٹینرز لگانے سے شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔

مینار پاکستان جلسے سے قبل پنجاب پولیس کا کریک ڈاؤن، عثمان ڈار کی رہائش گاہ پر بھی چھاپہ

فرخ حبیب نے گرفتار ہونے والے کارکنوں کی فہرست جاری کردی
اپ ڈیٹ 25 مارچ 2023 06:31pm
پی ٹی آئی رہنما عثمان ڈار
پی ٹی آئی رہنما عثمان ڈار

پاکستان تحریک انصاف کے مینار پاکستان پر جلسے سے قبل کارکنوں کی پکڑ دھکڑ کا سلسلہ جاری ہے۔

پولیس کی بڑی تعداد پی ٹی آئی سیکرٹریٹ جناح ہاؤس کے باہر موجود ہے، پنجاب پولیس نے گزشتہ روز سیالکوٹ میں پی ٹی آئی رہنما عثمان ڈار کی رہائش گاہ پر چھاپہ بھی مارا تھا۔

عثمان دار کا کہنا ہے کہ میری رہائش گاہ جناح ہاؤس کو ہر طرف سے پولیس نے گھیر رکھا ہے، پولیس کارکنان کو جلسہ گاہ جانے سے روکنا چاہتی ہے، پولیس کو خطرہ ہے کہ کارکنان جلسے میں شرکت کیلئے روانہ نہ ہوجائیں۔

عثمان ڈار نے جلسہ کےلیے روانگی کےلیے کارکنان کو 7 بجے کا وقت دے رکھا ہے۔

پولیس کے مطابق چھاپے کے وقت عثمان ڈار گھر پر موجود نہیں تھے۔

مزید پڑھیں: اب تک 750 پی ٹی آئی کارکنوں کو گرفتار کیا جا چکا ہے، فواد چوہدری کا دعویٰ

پنجاب پولیس کی جانب سے رہائشگاہ پر چھاپے پر عثمان ڈار نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ میری غیر موجودگی میں میرے گھر پر دھاوا بولا گیا،چھاپا ایسے مارا گیا جیسے کسی دہشت گرد کو گرفتار کرنا ہو۔

عثمان دار نے کہا کہ چھاپے کے وقت گھر میں صرف خواتین موجود تھیں، چھاپا مار کارروائی مینار پاکستان کا جلسہ ناکام کروانے کے لیے کی جا رہی ہے۔

پولیس کی جانب سے لاہور اور قصور میں پی ٹی آئی رہنماؤں کے گھروں پر چھاپے مارے گئے۔

سنئیر نائب صدر نشتر ٹاؤن آصف جٹ کے گھر پر دوسری بار چھاپا مارا گیا، پولیس نے گزشتہ ہفتے آصف جٹ کے بیٹے جمشید جٹ کو گرفتار کیا تھا۔

قصور سے عتیق مہر کے چھوٹے بھائی مہر علی کو گرفتار کرلیا گیا۔

قصور میں پولیس نے حاجی مقصود صابر انصاری کے گھر پر چھاپا مارا، حاجی مقصود صابر انصاری پی پی 176 سے پی ٹی آئی کے امیدوار ہیں۔

ننکانہ صاحب میں پی ٹی آئی کارکنوں کے گھروں میں بھی چھاپے مارے گئے، کارکن بابر شاہ اور ڈاکٹر ضیاء کو گرفتار کرلیا گیا۔

مزید پڑھیں: عمران خان کے سوشل میڈیا فوکل پرسن گھر سے لاپتہ، پی ٹی آئی کا پولیس پر اغوا کا الزام

صادق آباد، پتوکی اور شاہ کوٹ میں بھی پی ٹی آئی کارکنوں کی گرفتاریوں کے لئے چھاپے مارے گئے۔

ملتان میں پی ٹی آئی رہنما جاوید انصاری کے بیٹے سمیت 26 کارکنان کو گرفتار کر لیا گیا۔

نگراں حکومت جلسے کو ناکام بنانے کیلئے پنجاب میں گرفتاریاں کر رہی ہے، فرخ حبیب

تحریک انصاف کا کہنا ہے کہ لودھراں اور بھکر سے بھی ان کے متعدد کارکنوں کو حراست میں لیا گیا ہے۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے ٹویٹ میں پی ٹی آئی رہنما فرخ حبیب نے کہا کہ یہ نام کی نگراں حکومت ہے جو مینار پاکستان کے جلسے کو ناکام بنانے کے لئے پنجاب بھر میں گرفتاریاں کر رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ فیصل آباد میں کریک ڈاؤن کے لئے پارٹی رہنماؤں اور ورکرز کی لسٹیں سامنے آگئی ہے، جو مرضی کرلو انشاللہ آج نماز تراویح کے بعد عوام کا سمندر مینار پاکستان پہنچے گا۔

میں زمان پارک میں بیٹھا ہوں، جس نے آنا ہے آکر مار دے، عمران خان

پولیس خود ڈری ہوئی ہے، میرے قتل کا الزام ان پر آنا ہے، چیئرمین پی ٹی آئی
شائع 24 مارچ 2023 11:25pm
سابق وزیراعظم اور چیئرمین پاکستان تحریک انصاف۔ فوٹو — فائل
سابق وزیراعظم اور چیئرمین پاکستان تحریک انصاف۔ فوٹو — فائل

سابق وزیراعظم اور چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان نے کہا کہ میں زمان پارک میں ہی بیٹھا ہوں، جس نے آنا ہے آکر ماردے۔

کارکنوں سے ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ میں نے حقیقی آزادی کی تحریک کا آغاز کیا، لیڈر کا کام قوم کی تربیت کرنا ہوتا ہے، میں نے اپنی تحریک انصاف کی بنیاد پر شروع کی، قانون کی حکمرانی کے لئے تحریک کا آغاز کیا۔

انہوں نے کہا کہ قانون کی حکمرانی کے بغیرکوئی معاشرہ نہیں چل سکتا، عظیم معاشروں میں کوئی آئین کی خلاف ورزی نہیں کرتا، انصاف کا نظام قائم ہونے سے خوشحالی آتی ہے، ملک میں کوئی آئین نہیں توڑ سکتا۔

پنجاب میں الیکشن ملتوی پر عمران خان نے کہا کہ سپریم کورٹ کا کام آئین پرعملدرآمد کرانا ہوتا ہے، کل الیکشن کمیشن نےپنجاب میں انتخابات ملتوی کردیئے، آزاد معاشرے میں آئین کی خلاف ورزی نہیں ہو سکتی، ایسا صرف غلاموں کے معاشرے میں ہو سکتا ہے۔

سابق وزیراعظم نے کہا کہ انہوں نے آئین پر واردات کی، الیکشن 8 اکتوبر پر چلا گیا، کون گارنٹی دے سکتا ہے کہ 8 اکتوبر کو الیکشن ہوگا، وکلاU اور عدلیہ سے کہتا ہوں یہ پاکستان کے لئے فیصلہ کن موڑ ہے، ایک بار آئین کا قتل ہوا تو یہ سلسلہ پھر رکنا نہیں ہے۔

ملک میں حالیہ مہنگائی پر پی ٹی آئی چیئرمین کا کہنا تھا کہ بھیکاریوں کی طرح ہم دنیا سے پیسے مانگتے پھر رہے ہیں، 6 افراد آٹے کی لائن میں کھڑے کھڑے مر گئے، آج پاکستان میں تاریخ کی سب سے زیادہ 47 فیصد مہنگائی ہے، ملک ٹوٹا، زلزلے اور کورونا آیا لیکن ایسی مہنگائی نہیں آئی۔

حسان نیازی اور پارٹی کارکنان کی گرفتاری کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ اب تک ایک ہزار کارکنوں کو گرفتار کیا جا چکا ہے، حسان نیازی ضمانت لے چکے تھے، پھر بھی اسے اٹھایا گیا، کبھی نہیں سوچا تھا حکومت اتنی نیچے گر سکتی ہے، ایسا کسی آزاد معاشرے میں نہیں بلکہ مقبوضہ فلسطین اور کشمیر میں ہوتا ہے۔

پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا کہ اللہ تعالیٰ نےعدلیہ پربہت بڑی ذمہ داری ڈالی ہے، پوری قوم عدلیہ کی طرف دیکھ رہی ہے، ایک ایس پی پولیس آکر گھر کی تلاشی لے سکتا تھا لیکن 50 سے زائد اہلکاروں نے میرے گھر پر حملہ کیا، عدالت نے حکم دیا تھا سرچ وارنٹ کے بغیر نہیں جا سکتے تاہم پولیس اہلکاروں نے میرے گھر پر لوٹ مار کی۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ مجھے جوڈیشل کمپلیکس میں قتل کرنے کا منصوبہ بنایا گیا، وردی میں اور نامعلوم افراد جوڈیشل کمپلیکس میں موجود تھے، آئی جی اسلام آباد بھی اس منصوبے کا حصے تھے، اسلام آباد پولیس کے افسران نے مجھے صورتحال سےآگاہ کیا۔

خود پر حملہ کی جے آئی ٹی پر پی ٹی آئی چیئرمین کا کہنا تھا کہ پولیس خود ڈری ہوئی ہے، میرے قتل کا الزام ان پر آنا ہے، جےآئی ٹی وہ لوگ بنا رہے ہیں جو مجھے قتل کرنا چاہتے ہیں، لہٰذا اگر جےآئی ٹی بنانی ہے تو چیف جسٹس کے ماتحت بنائیں۔

سابق وزیراعظم نے مزید کہا کہ میں سیاست کو جہاد سمجھتا ہوں، میں زمان پارک میں بیٹھا ہوں، جس نے مارنا ہے آکر مار دے۔ کارکنان کو ہدایت دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آپ نے اپنی آزادی کی تحریک سے پیچھے نہیں ہٹنا اور خون کے آخری قطرے تک آزادی کے لئے لڑنا ہے۔

لاہور جلسے کے حوالے سے عمران خان نے کہا کہ کل رات مینار پاکستان پر جلسہ ہوگا جس میں حقیقی آزادی کا روڈ میپ دوں گا اور معاشی بدحالی سے نکلنے کا پلان بتاؤں گا، لہٰذا بارش ہو یا کچھ بھی، قوم نے کل باہر نکلنا ہے، یہ لوگوں کو ڈرانے کے لئے پکڑ دھکڑ کریں گے لیکن آپ نے نہیں ڈرنا۔

شہباز شریف مشاورت نہیں کر رہے، الیکشن التوا توہین عدالت ہے، صدر علوی کا خط

انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں بند کرنے کا مطالبہ
شائع 24 مارچ 2023 05:35pm
فوٹو ــ فائل
فوٹو ــ فائل

پنجاب میں انتخابات کے التوا اور تحریک انصاف کے کارکنوں کی گرفتاریوں پر صدر ڈاکٹر عارف علوی نے وزیراعظم شہبازشریف کو خط لکھ دیا ہے۔

خط میں صدر علوی نے کہا ہے کہ پاکستان میں انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہوگی ہے، سیاستدانوں، سیاسی کارکنوں اور صحافیوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

صدر علوی نے دعویٰ کیا کہ الیکشن کمیشن نے پنجاب میں انتخابات اکتوبر تک ملتوی کرنے کا فیصلہ مختلف محکموں کے سربراہان کی بریفنگ کی بنیاد پر کیا اور ان سربراہان کو حکومت نے ہدایات دی تھیں۔

صدر علوی نے یہ بھی کہاکہ آئین کے تحت وزیراعظم تمام پالیسی امور پر صدر کو آگاہ رکھنے کے پابند ہیں لیکن حکومت کی جانب سے کوئی مشاورت نہیں کی جا رہی۔

صدر مملکت عارف علوی نے وزیراعظم شہبازشریف کو لکھے گئے خط میں کہا ہے کہ وزیراعظم انتخابات کیلئے الیکشن کمیشن کی معاونت کی ہدایت کریں۔

انہوں نے کہاکہ الیکشن کا التوا توہین عدالت ہے۔

صدر ڈاکٹر عارف علوی نے خط میں مزید لکھا کہ حکام کو انسانی حقوق کی پامالی سے باز رہنے کی ہدایت کی جائے۔

مسلم لیگ ن کی عمران خان کے بیانیے کیخلاف حکمتِ عملی تیار

مریم نواز تنظیمی کنونشنز میں حقائق عوام کے سامنے رکھیں گی، ذرائع
اپ ڈیٹ 24 مارچ 2023 06:55pm
فوٹو ــ فائل
فوٹو ــ فائل

پاکستان مسلم لیگ (ن) نے چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کے حالیہ بیانیے کیخلاف حکمتِ عملی تیار کرلی ہے۔

مسلم لیگ ن کے ذرائع کا کہنا ہے کہ عمران خان کا موجودہ بیانیہ جھوٹا ہے، ن لیگ نے عمران خان کے بیانیے کیخلاف حکمتِ عملی تیار کرلی ہے، مسلم لیگ ن نے فیصلہ کیا ہے کہ حقائق عوام کے سامنے رکھے جائیں گے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ مریم نواز تنظیمی کنونشنز میں حقائق عوام کے سامنے رکھیں گی، مریم نواز پیر کو قصور جائیں گی، جہاں وہ کنونشن سے خطاب میں قوم کے سامنے حقائق کا انکشاف کریں گی۔

دوسری طرف چیف آرگنائزر مسلم لیگ ن مریم نواز کہتی ہیں مشکلات جتنی بھی گھمبیر ہوں وزیراعظم میں ان کا مقابلہ کرنے کا جذبہ بلند ہے۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر مریم نواز نے لکھا کہ اعلانات تو ہر کوئی کرتا ہے جو اعلانات کو حقیقت بنائے اس کو شہباز شریف کہتے ہیں۔ انشاءاللّہ پاکستان مشکلات کو شکست دے گا۔

اس سے قبل وزیراطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے میڈیا سے گفتگو میں پاکستان کے معاشی حالات پر سابق حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا تھا کہ پی ٹی آئی کے دور میں عوام پر مہنگائی کے پہاڑ توڑے گئے جبکہ نوازشریف کے دور میں عوام کو آٹا اور چینی سستے داموں فراہم کئے جاتے تھے۔

مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کی ہدایت پر عوام کو مفت آٹا فراہم کیا جارہا ہے اب تک 42 لاکھ افراد کو مفت آٹے کے تھیلے تقسیم کیے جاچکے ہیں۔ معاشی مسائل کے باوجود عوام کی خدمت کیلئےکوشاں ہیں، وزیراعظم عوام کو سہولیات کی فراہمی کیلئے دن رات کام کررہے ہیں، مفت آٹے کی تقسیم میں شفافیت کو یقینی بنایا جارہا ہے،مفت آٹے کی تقسیم کا سلسلہ خیبرپختونخوا میں بھی جاری ہے۔

انھوں نے کہا کہ عوام کی فلاح و بہبود وزیراعظم کی ترجیح ہے، شہبازشریف نے مفت آٹے کی تقسیم کے مراکز کا اچانک دورہ کیا اور اس دوران بزرگ شہریوں اور عوام سے مسائل کے بارے میں دریافت کیا۔

ساری امیدیں سپریم کورٹ سے وابستہ ہیں، عمران خان

خدشہ ہے پنجاب الیکشن 8 اکتوبر سے بھی آگے نکل جائیں گے، چیئرمین پی ٹی آئی
اپ ڈیٹ 24 مارچ 2023 05:57pm

چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کا کہنا ہے کہ سپریم کورٹ ہی پاکستان کو جنگل کے قانون سے نکالنے کیلئے کھڑی ہے اس لئے ساری امیدیں ہی سپریم کورٹ سے وابستہ ہیں۔

الیکشن کمیشن کی جانب سے پنجاب انتخابات ملتوی کرنے سے متعلق عمران خان نے کہا کہ آٹھ اکتوبر میں کیا چیز ہوگی جو اب نہیں، کیا آٹھ اکتوبر کو الیکشن ہوگا تو اس وقت معاشی حالات ٹھیک ہوجائیں گے، کیا اس وقت دہشت گردی ختم ہوجائےگی لیکن جوصورتحال چل رہی ہے اس وقت تو حالات اور خطرناک ہوجائیں گے۔ اس کامطلب پھر آپ 8 اکتوبر سے بھی آگے نکل جائیں گے۔

لاہور میں صحافیوں سے غیررسمی گفتگو میں عمران خان نے کہا کہ سپریم کورٹ کے سوا اب کوئی اور راستہ باقی نہیں بچا، ہمارے لوگوں کو اٹھایا جارہا ہے، غائب کیا جارہا ہے، قوم مجھے 50 سال سے جانتی ہے مگر مجھ پر دہشت گردی کے مقدمات درج کردئیے گئے۔

چیئرمین پی ٹی آئی نے مزید کہا کہ کیا کوئی ماننے کیلئے تیار ہے کہ میں نے 40 مرتبہ دہشت گردی کی، جب قانون کی دھجیاں اڑاتے ہیں تو حکومت پرعوام اعتماد کھو دیتے ہیں، اس وقت بنانا ری پبلک میں کوئی فرق نہیں رہ جاتا، بنانا ری پبلک میں قانون اورانصاف نام کی چیز نہیں ہوتی، امیر اورغریب ملک میں فرق قانون کی حکمرانی کا ہوتا ہے۔

حکومتی ارکان سے متعلق بات کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ ہمارے دور کا تو ان کےخلاف ایک بھی کیس نہیں تھا، نوازشریف تو بین الاقوامی انکشاف پر پاناما میں پکڑا گیا تھا، اسحاق ڈار اور شہبازشریف کا داماد ان کے اپنے دور میں بھاگا تھا، ہمارے دور میں شہبازشریف کےخلاف مقدمہ درج ہوا۔

اس سے قبل اپنے ویڈیو بیان میں عمران خان کا کہنا تھا کہ 25 مارچ کی شام مینار پاکستان پر سال کا پہلا جلسہ کرنے جارہا ہوں، ملک نازک موڑ پر ہے مجھے پوری قوم کی ضرورت ہے۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ چوروں کی حکومت نے ہمیں دلدل میں پھنسادیا ہے، میں بتاؤں گا ہم نے کیسے آئین کے ساتھ کھڑے ہونا ہے، سب کو عدلیہ اور ملک کی بقا کے لیے اظہار یکجہتی کرنا ہے۔

بعد ازاں لاہور ہائی کورٹ میں پیشی کے موقع پر صحافی نے عمران خان سے سوال کیا کہ کیا سپریم کورٹ الیکشن کمیشن کے فیصلے کو اڑا دے گی۔

صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ اگر سپریم کورٹ الیکشن کمیشن کا فیصلہ نہیں اڑائے گی تو اکتوبر میں الیکشن کیسے ہوں گے۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ ایسے تو یہ کبھی کہہ دیں گے کہ پیسے نہیں ہیں، جنگل کا قانون بنا ہوا ہے۔

عمران خان کیخلاف کیس حکومت نے عالمی میڈیا کے سامنے رکھ دیا

عمران روز نیا بحران پیدا کرتے ہیں، عورتوں بچوں کو ڈھال بنایا، خواجہ آصف اور مریم اورنگزیب کی پریس کانفرنس
اپ ڈیٹ 24 مارچ 2023 04:07pm

وزیردفاع خواجہ آصف اور وزیر اطلاعات مریم اونگزیب نے تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کے خلاف حکومت کا مقدمہ عالمی میڈیا کے سامنے رکھ دیا۔ دونوں وزرا نے جمعہ کو پریس کانفرنس میں پی ٹی آئی کارکنوں کے پرتشدد حملوں کی ویڈیوز چلائیں۔ مریم اورنگزیب نے دعویٰ کیا کہ عمران خان خواتین اور بچوں کو ڈھال کے طور پر استعمال کر رہے ہیں۔

خواجہ آصف نے کہاکہ عمران خان روز نیا آئینی بحران پیدا کرنے کی کوشش میں ہیں، تحریک انصاف کا منفی رویہ سب کے سامنے ہے۔

خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ موجودہ حکومت سپریم کورٹ کی مداخلت کے باعث اقتدار میں آئی ہے، عمران خان نے غیر آئینی طور پر قومی اسمبلی توڑی، پھر سائفر کے معاملے کو بیرونی سازش کہا۔

ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد آئینی طریقے سے لائی گئی، لیکن انہوں نے تحریک عدم اعتماد کے بعد غیر قانونی اقدامات اٹھائے، تحریک انصاف کامنفی رویہ سب کے سامنے ہے۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ عمران خان بضد ہے کہ عدالتوں کے سامنے پیش نہیں ہوگا، وہ اور اس کے کارکن عدالتوں کو تضحیک کا نشانہ بنارہے ہیں، پی ٹی آئی چیئرمین جتھوں کو لے کر عدالت پہنچتا ہے، ریاست کے خلاف منظم تشددکی مثال نہیں ملتی، ملکی تاریخ میں ایسا غیر قانونی اقدام کسی سیاستدان نے نہیں کیا، سیاستدانوں نے پروقار انداز میں سیاست کی۔

خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ عمران خان کے دور حکومت میں ن لیگ کی قیادت کو نشانہ بنایا گیا، ان کے دورحکومت میں مجھے بھی گرفتار کیا گیا، 3 سال تک میرے اہل خانہ عدالتوں کا سامنا کرتے رہے۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ ذوالفقارعلی بھٹو کو پھانسی پر چڑھایا گیا، نوازشریف نے لندن سے آکر اپنی بیٹی کے ساتھ گرفتاری دی، ان کو 3 بار حکومت سے نکالا گیا، لیکن کبھی انہوں نے آئین اور قانون کی خلاف ورزی نہیں کی، جب کہ عمران خان روز ایک نیا آئینی بحران پیدا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، ہمیں سیاسی بحران پرجامع مکالمے کی ضرورت ہے۔

عمران خان کی 5 مقدمات میں حفاظتی ضمانت میں 27 مارچ تک توسیع

عمران خان نے اسلام آباد میں درج 5 مقدمات میں حفاظتی ضمانت کیلئے لاہورہائیکورٹ سے رجوع کیا تھا
اپ ڈیٹ 24 مارچ 2023 06:27pm

** لاہور ہائیکورٹ نے چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کی اسلام آباد میں درج 5 مقدمات میں حفاظتی ضمانت منظور کرلی ہے۔**

لاہور ہائیکورٹ میں چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کی حفاظتی ضمانت کی درخواستوں پر سماعت ہوئی۔ عدالت نے عمران خان کی حفاظتی ضمانت منظور کرلی۔لاہورہائیکورٹ نے عمران خان کی حفاظتی ضمانت میں 27 مارچ تک توسیع کی۔

عمران خان کی درخواستوں پر جسٹس طارق سلیم شیخ اور جسٹس انوار حسین نے سماعت کی، چیئرمین تحریک انصاف عمران خان حفاظتی ضمانتوں کیلئے 2 رکنی بینچ کے روبرو پیش ہوئے۔

واضح رہے کہ چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے اسلام آباد میں درج 5 مقدمات میں حفاظتی ضمانت کیلئے لاہور ہائی کورٹ رجوع کیا۔

عدالت نے 5 مقدمات میں عمران خان کی آج تک کی حفاظتی ضمانت منظور کر رکھی تھیں، چیئرمین پی ٹی آئی اسلام آباد کی عدالتوں میں بھی پیش نہیں ہوئے اور ان مقدمات میں عبوری ضمانتیں بھی نہیں ہوئیں۔

عمران خان کے وکیل بیرسٹر سلمان صفدر نے حفاظتی ضمانت کی درخواستیں دائر کیں، اور مؤقف اختیار کیا کہ پولیس نے سیاسی دباؤ پر بے بنیاد مقدمات درج کئے، عمران خان عدالت پیش ہونا چاہتے ہیں، لیکن پولیس کی جانب سے ان کی گرفتاری کا خدشہ ہے، عدالت حفاظتی ضمانت کی درخواستیں منظور کرے۔

سماعت کے دوران عمران خان کے وکیل بیرسٹر سلمان صفدر نے عدالت میں مؤقف پیش کیا کہ حفاظتی ضمانت کا آج وقت ختم ہو گیا ہے، دوبارہ حفاظتی ضمانت کی خاص وجوہات ہیں، ہم نے توسیع مانگی ہے، ہم پر مقدمات درج کئے جا رہے ہیں، ہم سر جھکا کر قبول کرتے جا رہے ہیں، سیکیورٹی نہیں ملی، آج بھی اپنی سیکیورٹی پر آیا ہوں، 18 مارچ کو ہم یہاں سے اسلام آباد گئے اور 2 نئے کیسز لے کر آگئے۔

چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان روسٹرم پر آئے اور بیان دیا کہ اسلام آباد میں ایسا ماحول تھا جیسے بہت بڑا مجرم آ رہا ہے، ٹول پلازہ پہنچا تو سب سڑکوں کو بند کیا گیا تھا، میں 5 گھنٹے میں جوڈیشل کمیشن پہنچا، لوگوں کو پتا چلا تو وہ وہاں پہنچ گئے، 18 مارچ کو وہاں گیا تھا، واپس آیا تو مزید مقدمات بن گئے، سابق وزیراعظم کے ساتھ کبھی ایسا نہیں ہوا جو میرے ساتھ ہورہا ہے۔

وکیل عمران خان نے عدالت سے استدعا کی کہ آئندہ ورکنگ ڈے کیلئے ضمانت دی جائے، لمبی تاریخ نہیں مانگ رہے۔

سرکاری وکیل نے اعتراض اٹھایا کہ پہلے بھی ان کو حفاظتی ضمانت دی گئی تھی مگر یہ نہیں گئے۔

عمران خان نے کہا کہ آپ میری اینٹری دیکھ لیں۔

عدالت نے ریمارکس دیئے کہ ہم ویڈیوز نہیں دیکھیں گے۔ عدالت نے دفتری اعتراض ختم کر دیا، اور حکم دیا کہ دائرہ نمبر دوبارہ لگائیں۔

وکیل عمران خان نے کہا کہ عمران خان ان عدالتوں میں پیش نہیں ہوئے جس میں انہوں نے ضمانت لی، وہ جب اسلام آباد پہنچے تو وہاں پر سکیورٹی کی صورتحال پیدا ہوگئی، جوڈیشیل کمپلکس میں دوبارہ جانے کی کوئی صورتحال نہیں لگ رہی، وہاں ان کی جان کا بھی خطرہ ہے، ہم صرف توسیع مانگ رہے ہیں۔

عدالت نے ریمارکس دیئے کہ دیکھنا یہ ہے کہ آپ بیل میں توسیع مانگ رہے ہیں، کیا قانون اسکی اجازت بھی دیتا ہے کہ نہیں، یہ بھی دیکھنا ہے۔

عمران خان کے وکیل نے کہا کہ ہم قانون کے مطابق ضمانتیں لے رہے ہیں، یہاں تو آئے روز انسداد دہشت گردی کے کیسز بنتے جا رہے ہیں۔

عدالت نے ریمارکس دیئے کہ آپ اب متعلقہ عدالت میں پیش ہوں تو بہتر ہے۔

سرکاری وکیل نے عمران خان کی درخواستیں مسترد کرنے کی استدعا کرتے ہوئے عمران خان کے دو کیسز کے 2 فیصلوں کی نقول پیش کیں، اور کہا کہ پہلی بار حفاظتی ضمانت کی مخالفت نہیں کی۔

عدالت نے عمران خان کو حکم دیا کہ درخواست ضمانت عدالت میں جمع کرانے کا بیان حلفی دیں، آپ حلف نامہ دیں کہ آپ کی درخواستیں وہاں پر زیرالتوا ہیں۔ عدالت نے بیان حلفی جمع کروانے تک سماعت ملتوی کردی۔

اس سے قبل عمران خان کو عدالت لے کر جانے کیلئے بلٹ پروف گاڑی زمان پارک پہنچی، جب کہ پنجاب پولیس کی جیمر گاڑی بھی زمان پارک پہنچائی گئی، جو عمران خان کی عدالت پیشی کے موقع پر ان کے ہمراہ رہی، جب کہ پی ٹی آئی کے ڈنڈا بردار کارکن بھی زمان پارک رہائشگاہ کے باہر موجود رہے۔