کوئی غلط فہمی میں نہ رہے، موجودہ حکومت تسلیم نہیں کریں گے، 6 دن میں الیکشن کی تاریخ نہ دی تو پھر نکلیں گے، ہم اگلی بار احتجاج کیلئے تیار ہو کر آئیں گے، چیئرمین پی ٹی آئی
ہم عدالت میں کسی پرالزام لگانے کیلئے نہیں بیٹھے، سپریم کورٹ آئینی حقوق کے تحفظ کیلئے ہے، اٹارنی جنرل آپ کہنا چاہتے ہیں کہ عدالت کے احکامات پرعمل نہیں کیا گیا، آپ یہ کہہ رہے ہیں کہ کچھ لوگ زخمی ہوئے، اس کے بعد قانون نافذ کرنے والے اداروں نے ایکشن لیا، چیف جسٹس
پرامن احتجاج تمام شہریوں کا حق ہے، ہم نے ن لیگ، پیپلزپارٹی اور جے یو آئی کے مارچ نہیں روکے، گھروں پر کریک ڈاؤن ان کے ہینڈلر سے متعلق بھی سنجیدہ سوالات اٹھا رہا ہے، پی ٹی آئی چیئرمین
اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ 11 اپریل کوسماعت کریں گے جبکہ درخواست میں فواد چوہدری ، شاہ محمود قریشی، قاسم سوری اور اسد مجید کا نام بھی ای سی ایل میں ڈالنے کی استدعا کی گئی ہے۔