وزیرعظم عمران خان کہتے ہیں کہ دودھ کا دودھ پانی کا پانی ہونے لگا ہے، میں خود دعا کر رہا تھاکہ یہ مجھ پرعدم اعتماد کریں جس نےمجھے ایک گیند سے 3 وکٹیں گرانے کا موقع دیا ہے.
سیاست میں پے درپے شکستِ فاش کی خفت مٹانے کیلئے اناڑی جتھے بندی اور تشدد کا سہارا لینا چاہتے ہیں، یہ عام انتخابات میں شکست کے غم سے نکلے نہیں کہ عدمِ اعتماد کی ہزیمت ان کی راہ تک رہی ہے۔
سابق وزیراعظم اور لیگی رہنما شاہد خاقان عباسی کہتے ہیں کہ 162 نمبرز اپوزیشن اور ایک جماعتِ اسلامی جبکہ حکومتی جماعت کے دو ارکان بھی ووٹ فراہم کریں گے جس سے 7 ووٹ کا فرق رہ گیا ہے۔
ملاقات میں موجود پارٹی ارکان نے وزیراعظم کو یقین دہانی کرائی کہ ہم کہیں جارہے ہیں اور نہ ہم نے ایسا سوچا ہے، ہم سے مطمئن رہیں، ہم آپ کی ٹیم کا حصہ ہیں۔
ٹیلی فونک رابطے میں قوم کو موجودہ حکومت سے جلد ازجلد نجات دلانے پراتفاق اور وزیراعظم کے خلاف تحریک عدم اعتماد کے پلان کو عملی جامہ پہنانے کے علاوہ ملکی و قومی امور پرتبادلہ خیال کیا گیا۔