جب آپ کی جماعت نے اجلاس سے بائیکاٹ کیا تو آپ نے شرکت کیوں کی؟ سپریم کورٹ آرٹیکل 63 اے کی تشریح میں انحراف کو پہلے ہی کینسر قرار دے چکی ہے، چیف جسٹس پاکستان
نیب کے مطابق اربوں روپے کی کرپشن کے ملزمان کے نام ای سی ایل سے نکالے گئے، کیس میں ذاتی رائے پر نہیں جائیں گے، ممکن ہے عدالتی حکم مشکلات پیدا کرے، لیکن ایک ہفتے میں مناسب اقدامات کرلیں، ہم ایگزیکٹو اختیارات میں فی الحال مداخلت نہیں کرنا چاہتے، چیف جسٹس
ہم عدالت میں کسی پرالزام لگانے کیلئے نہیں بیٹھے، سپریم کورٹ آئینی حقوق کے تحفظ کیلئے ہے، اٹارنی جنرل آپ کہنا چاہتے ہیں کہ عدالت کے احکامات پرعمل نہیں کیا گیا، آپ یہ کہہ رہے ہیں کہ کچھ لوگ زخمی ہوئے، اس کے بعد قانون نافذ کرنے والے اداروں نے ایکشن لیا، چیف جسٹس
چیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ آرٹیکل 63 اے کو الگ سے نہیں پڑھا جا سکتا، اس کی اصل روح ہے کہ سیاسی جماعت کے کسی رکن کو انحراف نہ کرنا پڑے، آرٹیکل 63 اے کا مقصد جماعتوں کے بنیادی حقوق کا تحفظ ہے۔
آئین جمہوریت کو فروغ دیتا ہے، آئین سیاسی جماعت کومضبوطی بھی کرتا ہے، اکثرانحراف پرپارٹی سربراہ کاروائی نہیں کرتے، آرٹیکل 63اے کسی سیاسی جماعت کوسسٹم کوبچاتا ہے، جسٹس عمر عطاء بندیال
چیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ آرٹیکل 63 اے کی تشریح کرے گی، سپریم کورٹ کو25 منحرف اراکین سے کوئی غرض نہیں، چاہےتنقید ہو، ہم ہنس کرآئینی ذمہ داری پوری کرتے ہیں۔
حمزہ شہباز نے وزیراعلیٰ پنجاب کے انتخاب کیلئے لاہور ہائیکورٹ میں آئینی درخواست دائر کی تھی، جس میں اسپیکر پرویز الٰہی، ڈپٹی اسپیکر اور دیگر کو فریق بنایا گیا۔
امانت میں خیانت کرنا بہت بڑا گناہ ہے، خیانت کی قرآن میں بہت سخت سزا ہے، کیا کوئی رکن ڈیکلریشن دیتا ہے کہ پارٹی ڈسپلن کا پابند رہے گا؟ جسٹس عمر عطاء بندیال