تحریک انصاف نے پندرہ اکتوبر کو احتجاج کی کال واپس لینے پر مشروط آمادگی ظاہر کردی ہے۔ پی ٹی آئی کی جانب سے وزارت داخلہ کو ایک اہم سرخواست بھی بھیجی گئی ہے۔
سماجی روابط کی ویب سائٹ ایکس پر ترجمان پی ٹی آئی شیخ وقاص اکرم نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان سے ملاقات کرا دیں، احتجاج کی کال واپس لے لیں گے۔
وزارتِ داخلہ کو پی ٹی آئی کی جانب سے اڈیالہ جیل میں عمران خان سے ملاقات کی درخواست بھی موصول ہوئی ہے۔ سج میںبیرسٹر گوہر اور حامد رضا کو بانی چیئرمین سے جیل میں ملنے کی درخواست کی گئی ہے۔
درخواست میں کہا گیا کہ آخری دفعہ ہمارے وکیلوں کی بانی چیئرمین سے اڈیالہ میں ملاقات 3 اکتوبر کو ہوئی، بانی چیئرمین سے فوری ملاقات کرنے کی اجازت دی جائے۔
دوسری جانب ذرائع کا کہنا ہے کہ ایس سی او اجلاس کے موقع پر احتجاج کی کال کی تحریک انصاف کے اندر سے بھی مخالفت کی گئی ہے اور اس حوالے سے پارٹی کی سینئر لیڈرشپ نے بھی شدید تحفظات کا اظہار کیا ہے۔
پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم کی جانب سے شنگھائی کانفرس کے دوران پی ٹی آئی کی احتجاج پر کڑی تنقید پر رہنما پی ٹی آئی اسد قیصر نے کہا کہ ایس سی او کانفرسن کو کسی صورت نقصان نہیں پہنچانا چاہتے۔
انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کی صحت سے متعلق تشویش ہے، ڈاکٹر کوان کے پاس بھیجا جائے اورہمارا بانی سے رابطہ کرایاجائے۔
پی ٹی آئی رہنما اسد قیصر نے کہا کہ آئین میں ترامیم کے لیے اغوا برائے ووٹ ہورہا ہے، حکومت کا رویہ قابل مذمت ہے، قانون سازی کی مخالف نہیں لیکن جبرکےساتھ کسی قانون کو نہیں مانتے۔
اس سے قبل پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے 15 اکتوبر کو اسلام آباد کے ڈی چوک پر احتجاج کی کال کے بعد راولپنڈی پولیس نے 7 کارکنوں کو حراست میں لے لیا جبکہ رات بھر مختلف رہنماؤں کے گھروں پر چھاپے مارے گئے لیکن قیادت روپوش ہوگئی۔
واضح رہے کہ پی ٹی آئی نے پنجاب میں احتجاج مؤخر کرنے کا اعلان کرتے ہوئے شنگھائی کانفرنس تنظیم کے اجلاس کے دوران 15 اکتوبر کو اسلام آباد میں احتجاج کا اعلان کیا تھا۔ عالمی سربراہ اجلاس 15 اور 16 اکتوبر کو اسلام آباد میں ہو رہا ہے اور اس دوران اسلام آباد میں سخت سیکورٹی انتظامات کیے جا رہے ہیں۔ پانچ دن کیلئے تمام ریسٹورنٹس بند کیے جا رہے ہیں۔ اسکولوں کی تین دن کی چھٹی کا اعلان ہوچکا ہے۔
ایسے میں جمعہ کے روز پی ٹی آئی نے 14 تاریخ کو لاہور میں احتجاج مؤخر کرتے ہوئے 15 اکتوبر کو اسلام آباد ڈی چوک میں دھرنے کا اعلان کیا۔
پولیس نے گزشتہ رات پی ٹی آئی رہنما راجہ بشارت، سابق ایم پی اے وحید قاسم، عارف عباسی، راشد حفیظ کے گھروں پر چھاپے مارے۔ اس دوران پولیس نے 7 کارکنوں کو حراست میں لے لیا۔
پی ٹی آئی کا ایس سی او اجلاس کے دن 15 اکتوبر کو ڈی چوک پر دھرنے کا اعلان
ترجمان پولیس کے مطابق راولپنڈی میں دفعہ 144نافذ ہے، احتجاج یا ریلی کی اجازت نہیں ہوگی جبکہ شنگھائی اجلاس کی وجہ سے راولپنڈی میں سیکورٹی ہائی الرٹ ہے۔
پولیس نے پی ٹی آئی کے سابق امیدوار قومی اسمبلی شہریار ریاض کے گھر بھی چھاپہ مارا لیکن شہریار ریاض گھر پر نا ہونے کے باعث گرفتار نہ ہوسکے۔
دوسری جانب اٹک میں اعلیٰ اعلی افسران نے کے پی کے داخلی راستوں کا ہنگامی دورہ کیا ہے۔ اس موقع پر موٹروے ایم ون پرڈی پی او کی افسران کوبریفنگ بھی دی گئی۔
وفاق نے ڈی چوک احتجاج میں خیبرپختونخوا کی سرکاری املاک کے استعمال پر تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دیدی
جی ٹی روڈ اور دیگر انٹری پوائنٹس کا بھی جائزہ لیا گیا اور اس دوران کٹی پہاڑی حسن ابدال سب سے زیادہ اہم قرار دی گئی۔ علاوہ ازیں موٹروے پرہرو پل کا بھی جائزہ لیا گیا۔
لا اینڈ آرڈر کی صورتحال سے نمٹنے کی پلاننگ کی گئی جبکہ ذرائع کے مطابق آج کسی وقت بھی پلاننگ پرعملدرآمد کیاجاسکتا ہے۔