Aaj News

پیر, اپريل 28, 2025  
29 Shawwal 1446  

بھارتی عدلیہ کو ’کتوں کا مافیا‘ کہنے پر خاتون مصیبت میں پڑ گئیں

دستاویز میں لکھا تھا، اب ہمیں یقین ہو گیا ہے کہ ملک میں ایک بڑا 'ڈاگ مافیا' کام کر رہا ہے
شائع 24 اپريل 2025 10:13am

بمبئی ہائی کورٹ نے نئی ممبئی کی رہائشی اور سی ووڈز ہاؤسنگ سوسائٹی کی کلچرل ڈائریکٹر وینیتا شرینندن کو عدلیہ کی توہین پر ایک ہفتے کی قید کی سزا سنا دی ہے۔ وینیتا نے اپنے بیان میں اعلیٰ عدالتوں کے ججز کو ’ڈاگ مافیا‘ کا حصہ قرار دیا تھا، جس پر عدالت نے سخت برہمی کا اظہار کیا۔

یہ معاملہ سی ووڈز ہاؤسنگ سوسائٹی میں آوارہ کتوں کو کھانا کھلانے کے تنازعے سے شروع ہوا، جہاں ایک خاتون، لیلا ورما، کو جانوروں کی خوراک دینے سے روکا جا رہا تھا۔ عدالت نے اس پر عبوری حکم جاری کرتے ہوئے لیلا کو کتوں کو کھانا کھلانے کی اجازت دی تھی۔ اسی تناظر میں وینیتا نے ایک متنازع دستاویز سوسائٹی میں پھیلائی، جس میں ججز پر جانبداری کا الزام لگایا گیا۔

’شربت جہاد‘ پر بھارتی عدالت کا بابا رام دیو کو طمانچہ

دستاویز میں لکھا تھا، ’اب ہمیں یقین ہو گیا ہے کہ ملک میں ایک بڑا ڈاگ مافیا کام کر رہا ہے، جس کے پاس ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ کے ججوں کی فہرست ہے جو کتوں کو پالنے والوں جیسے خیالات رکھتے ہیں۔ زیادہ تر عدالتی فیصلے کتے پالنے والوں کا دفاع کے حق میں ہوتے ہیں اور انسانی جان کی قیمت کو نظر انداز کرتے ہیں۔‘

عدالت نے اس دستاویز کو عدلیہ کی توہین اور اس کے وقار کو مجروح کرنے کی شعوری کوشش قرار دیا۔ اگرچہ وینیتا نے بعد میں معافی نامہ داخل کیا، عدالت نے اسے غیر مخلص اور ’معذرت کی محض رسمی تحریر‘ قرار دے کر مسترد کر دیا۔

بھارتی سپریم کورٹ کا ’اُردو‘ کے حق میں بڑا فیصلہ

البتہ وینیتا کی وکیل کی درخواست پر عدالت نے سزا پر دس روز کی عارضی معطلی دے دی ہے تاکہ وہ سپریم کورٹ میں اپیل دائر کر سکیں۔ عدالت نے زور دے کر کہا کہ تعلیم یافتہ افراد کی جانب سے اس نوعیت کا طرز عمل قابلِ مذمت ہے اور عدالتی نظام کو متنازع بنانے کی کوئی گنجائش نہیں۔

Bombay high court

dog mafia