Aaj News

پیر, اپريل 28, 2025  
29 Shawwal 1446  

بھارت نے سندھ طاس معاہدہ توڑا تو کیا اس کو جواز بنا کر چین بھارت کا پانی روک سکتا ہے؟

بھارت کو خدشہ ہے کہ چین کا برہم پترا دریا پر ڈیم کی تعمیر کا منصوبہ خطرناک ثابت ہوسکتا ہے
شائع 24 اپريل 2025 09:25am

چین کی جانب سے تبت میں برہم پترا دریا پر دنیا کا سب سے بڑا ڈیم بنانے کا منصوبہ تیار کیا گیا ہے، جو بھارت کے لیے تشویش کا باعث بن رہا ہے کیونکہ دونوں ممالک کے درمیان تعلقات پہلے ہی کشیدہ ہیں۔

چین کے مطابق یہ ڈیم صرف بجلی بنانے کے لیے ہے، تاہم بھارت کو خدشہ لاحق ہے کہ اس چینی منصوبے کے باعث دریا کا پانی بہت کم ہو سکتا ہے، جس سے نچلے علاقوں میں رہنے والے لاکھوں رہائشیوں کو پانی کی قلت کا سامنا ہو سکتا ہے۔

بھارت نے سندھ طاس معاہدہ معطل کرنے کا فیصلہ کیا جو پاکستان کے لیے اہمیت کا حامل ہے۔ مگر جہاں بھارت نے پاکستان کو سندھ طاس معاہدہ ختم کرنے کی دھمکی دی ہے وہیں انہیں بھی چین سے یہ خوف ہے کہ وہ برہم پترا دریا سے پانی کی فراہمی روک نہ دے۔

آرٹیکل 370 کی منسوخی کے بعد کشمیر مسلسل غیر مستحکم ہے

دریائے برہم پترا کی اسٹریٹجک اہمیت

برہم پترا دریا بھارت کے لیے پانی کا ایک اہم ذریعہ ہے، جو تبت سے بہتا ہوا بھارت کے شمال مشرقی علاقوں سے گزر کر آخر میں بنگلہ دیش پہنچتا ہے۔ چین کا منصوبہ ہے کہ وہ تبت میں ایک بہت بڑا ڈیم بنائے، جو دریا کے بہاؤ کو کافی حد تک بدل سکتا ہے اور بھارت اور بنگلہ دیش کو متاثر کر سکتا ہے۔

یہ منصوبہ 137 ارب ڈالر کا ہے اور اسے ہمالیہ کے حساس قدرتی علاقے میں بنایا جا رہا ہے۔ یہ ڈیم اس جگہ تعمیر کیا جانے کا منصوبہ ہے جہاں برہم پترا دریا ایک سخت موڑ کاٹتا ہے اور بھارت کی ریاست اروناچل پردیش میں داخل ہوتا ہے۔

پاکستان اور بھارت کے درمیان سندھ طاس معاہدہ کیا ہے؟

رپورٹ کے مطابق چین کا کہنا ہے کہ اس ڈیم کی تعمیر صرف اپنے ملک کی توانائی کی ضروریات پوری کرنے کے لیے کی جا رہی ہے اور جو بھارت، بنگلادیش کے پانی کے بہاؤ کو متاثر نہیں کرے گا۔ تاہم بھارت کو چین کے اس بیان سے تسلی نہیں۔

ماہرین کو خدشہ ہے کہ اتنے بڑے منصوبے سے دریا کا پانی کم ہو سکتا ہے، جس سے بھارت کے شمال مشرقی علاقوں میں کھیتی باڑی، بجلی پیدا کرنے اور کروڑوں لوگوں کی روزمرہ زندگی پر برا اثر پڑ سکتا ہے۔

چین سے کشیدگی کم کرنے کیلئے امریکہ کا ٹیرف میں نرمی پر غور شروع

بھارت کے لیے کیا خطرہ ہے؟

اگر ڈیم سے دریا کے پانی پر بڑا اثر پڑا تو بھارت کو شدید پانی کی کمی کا سامنا ہو سکتا ہے، جس سے معیشت اور ماحول دونوں کو بڑا نقصان پہنچ سکتا ہے۔ پانی کی قلت سے کھیتی باڑی تباہ ہو سکتی ہے، بجلی بنانے میں مشکل ہو سکتی ہے، اور کروڑوں لوگوں کی روزی روٹی خطرے میں پڑ سکتی ہے۔ اگرچہ ماضی میں بھارت اور چین نے پانی کی تقسیم پر کچھ تعاون کیا، تاہماب بھارت کو چین کے ارادوں پر شک ہے، جس سے یہ معاملہ اور زیادہ سنگین ہوتا جا رہا ہے۔

China's Massive Dam Project

Brahmaputra River