Aaj News

بدھ, اپريل 30, 2025  
02 Dhul-Qadah 1446  

انسولین اور دوائیوں کے بنا شوگر لیول کیسے لیول رکھا جائے؟

.بہت سے مریض دواؤں کے بغیر بھی صحت مند رہ سکتے ہیں
شائع 23 اپريل 2025 03:17pm

ایک 35 سالہ مریضہ کی تبدیلی نے یہ ثابت کر دیا کہ اگر بروقت قدم اٹھایا جائے اور طرزِ زندگی میں مستقل تبدیلی لائی جائے، تو نہ صرف انسولین سے نجات ممکن ہے بلکہ دواؤں کے بغیر بھی صحت مند زندگی گزاری جا سکتی ہے۔

یہ مریضہ ابتدا میں اتنی زیادہ شوگر کے ساتھ آئی کہ فوری طور پر انسولین دینا پڑی۔ مگر اس لمحے اُس نے فیصلہ کیا کہ وہ اپنی صحت کے لیے خود ذمے داری لے گی اور ایسی زندگی گزارے گی جس میں دواؤں کی محتاجی نہ ہو۔

پیراسیٹامول کی گولیاں بنٹیاں سمجھ کر پھانکنے والوں کیلئے امریکی ڈاکٹر کی وارننگ

مریضہ نے اپنی خوراک میں واضح تبدیلی کی۔ ہر کھانے اور اسنیک میں پروٹین شامل کیا، سادہ چینی اور نشاستہ دار چیزوں کے بجائے پیچیدہ کاربوہائیڈریٹس، ریشے دار پھل اور سبزیاں اپنائیں۔ باہر کے کھانے، پیک شدہ اشیاء اور اپنے پسندیدہ فرنچ فرائز تک کو ترک کر دیا۔

اس نے ورزش کو معمول بنایا اور چار مہینے میں 10 کلو وزن کم کیا۔ نیند کا خاص خیال رکھا، کم از کم چھ گھنٹے کی نیند کو اپنی زندگی کا حصہ بنایا۔

انوکھا ڈر: خاتون نے 20 سال سے پھل اور سبزی کیوں نہیں کھائی؟

اس کی محنت رنگ لائی۔ خون میں شکر کی سطح نارمل ہونے لگی اور HbA1c (تین ماہ کا اوسط شوگر لیول) 6 فیصد پر آ گیا۔ اس کے بعد ڈاکٹرز نے آہستہ آہستہ اس کی دوا کم کرنا شروع کی، تاکہ شوگر بہت نیچے نہ چلی جائے۔

تین ماہ سے زائد عرصے تک اُس نے دوا کے بغیر اپنی شوگر نارمل رکھی۔ آج بھی وہ خوراک، ورزش اور روزانہ شوگر چیک کرنے میں کسی قسم کی کوتاہی نہیں برتتی۔

کیا شوگر کی دوا ہمیشہ کے لیے چھوڑی جا سکتی ہے؟

یہ ہر مریض پر منحصر ہے۔ خاص طور پر ذیابیطس کے ابتدائی مراحل میں اگر وزن کم کیا جائے یا زندگی میں مثبت تبدیلیاں لائی جائیں تو بہت سے مریض دواؤں کے بغیر بھی صحت مند رہ سکتے ہیں۔

بعض اوقات ابتدائی مرحلے میں تھوڑی مدت کے لیے انسولین دینا بھی مفید ثابت ہوتا ہے، جو جسم کے انسولین بنانے والے خلیوں کو بہتر کرتا ہے۔

اگر ذیابیطس پرانے وقت سے ہو یا جسم کے انسولین بنانے والے خلیے بہت کمزور ہو چکے ہوں، تو ان مریضوں کو دوا کی ضرورت برقرار رہتی ہے۔ اس لیے خود سے دوا بند کرنا درست نہیں۔ ڈاکٹر کی نگرانی میں ہی ایسا فیصلہ لیا جانا چاہیے۔

آج کل کچھ نئی دوائیں، نہ صرف وزن کم کرتی ہیں بلکہ دل اور گردوں کو بھی فائدہ پہنچاتی ہیں۔ کچھ مریض ان دواؤں کو ریمیسیون (remission) کے بعد بھی استعمال کرتے ہیں۔

ذیابیطس کا علاج صرف دوا نہیں، بلکہ مکمل طرزِ زندگی کی تبدیلی ہے۔ وقت پر قدم اٹھایا جائے، تو دوا اور انسولین کے بغیر بھی شوگر کو قابو میں رکھا جا سکتا ہے۔

مگر یاد رکھیں، ریمیسیون کا مطلب مکمل شفا نہیں، بلکہ ایک ایسی حالت ہے جس میں احتیاط اور نظم و ضبط ہی سب کچھ ہے۔

صحت

lifestyle