Aaj News

بدھ, اپريل 30, 2025  
02 Dhul-Qadah 1446  

اُلّو کے پروں میں چھپا خفیہ پیغامات بھیجنے والا خاص مواد

فطرت کی زبان ہمارے اندازے سے کہیں زیادہ پیچیدہ اور باکمال ہے
شائع 23 اپريل 2025 02:37pm

امریکی یونیورسٹی ڈریکسل کے سائنسدانوں نے ایک حیرت انگیز انکشاف کیا ہے جس کے مطابق لمبے کانوں والے الو کے پروں میں ایسے پوشیدہ رنگدار ذرات پائے جاتے ہیں، جو صرف الٹرا وائلٹ (UV) روشنی میں چمکتے ہیں۔

یہ چمک انسانی آنکھ سے چھپی رہتی ہے لیکن الو اسے قدرتی طور پر دیکھ سکتے ہیں۔

جاپانی سائنسدانوں کا کارنامہ، لیب میں تیار مصنوعی گوشت کے دنیا کے سب سے بڑے چکن نگٹس

یہ تحقیق ”دی ولسن جرنل آف آرنتھالوجی“میں شائع ہوئی ہے اور اس کی قیادت پی ایچ ڈی امیدوار ایمیلی گرفِتھ نے کی۔

تحقیق میں 2020 کے بہار کے دوران مشی گن کی اپر پیننسولا سے 99 الوؤں کے پروں کے نمونے حاصل کیے گئے تھے۔

’شہد کی مکھی کے خاتمے سے انسانیت کا ایک ہفتے میں خاتمہ‘، آئن سٹائن کی تھیوری کی حقیقت کیا؟

سائنسدانوں نے ”فلورومیٹر“ نامی ایک آلہ استعمال کیا جو چمکدار شعاعوں کی پیمائش کرتا ہے۔ اس کے ذریعے معلوم ہوا کہ الو کے اندرونی پروں میں پورفیریئنز نامی فلوروسینٹ پگمنٹس کی مختلف مقداریں پائی جاتی ہیں۔

یہ ذرات یووی روشنی میں گلابی روشنی خارج کرتے ہیں، جو کہ انسانی آنکھ کے لیے پوشیدہ ہے مگر الو اس کو آسانی سے دیکھ سکتے ہیں۔

تحقیق سے یہ بھی پتا چلا کہ یہ چمک زیادہ تر مادہ اور بڑی عمر کے الوؤں میں پائی جاتی ہے، جو اس عام خیال کو چیلنج کرتی ہے کہ صرف نر پرندے ہی خوبصورت پروں کے ذریعے توجہ حاصل کرتے ہیں۔

محققین کا ماننا ہے کہ یہ چمک صرف ملاپ کے اشارے نہیں بلکہ ممکنہ طور پر درجہ حرارت کنٹرول، خاص طور پر انڈوں کی حفاظت کے دوران، میں بھی مددگار ثابت ہو سکتی ہے۔

چونکہ چوہے اور دیگر شکار جانور یووی روشنی کو نہیں دیکھ سکتے، لہٰذا یہ چمکدار پنکھ الوؤں کو ایک خاموش اور پوشیدہ انداز میں ایک دوسرے سے رابطہ کرنے کا موقع فراہم کرتی ہے۔

نر الو ممکنہ طور پر ان چمکدار پروں کی نمائش کرتے ہوئے پرواز کرتے ہیں تاکہ وہ اپنی صحت یا طاقت کا اشارہ دے سکیں، لیکن اس کا مکمل مقصد ابھی مزید تحقیق کا متقاضی ہے۔

یہ دریافت صرف الوؤں تک محدود نہیں، بلکہ یہ اس حقیقت کو اجاگر کرتی ہے کہ قدرت میں ایسے کئی ابلاغی نظام موجود ہیں جو انسانی آنکھ کی حدود سے ماورا ہیں۔

یہ تحقیق نہ صرف پرندوں کے طرزِ زندگی پر نئی روشنی ڈالتی ہے بلکہ یہ بھی ثابت کرتی ہے کہ جدید سائنسی ٹیکنالوجی کس طرح ہمیں فطرت کے چھپے رازوں تک رسائی دے رہی ہے۔

لمبے کانوں والے الوؤں کے پروں میں چمکدار ذرات کی موجودگی یہ ثابت کرتی ہے کہ فطرت کی زبان ہمارے اندازے سے کہیں زیادہ پیچیدہ اور باکمال ہے۔

ان پوشیدہ پیغامات کی دریافت ایک ایسا قدم ہے جو ہمیں پرندوں کی دنیا کو نئے زاویے سے سمجھنے میں مدد دیتا ہے۔

lifestyle