”چیخنے والے تکیے: غصے کا نیا علاج“
کیا آپ نے کبھی اتنی مایوسی یا غصے کا سامنا کیا ہے کہ دل چاہا ہو زور سے چیخیں؟
لیکن آپ ایسا نہیں کر سکتے، کیونکہ جیسے ہی آپ چیخیں گے، لوگ آپ کو عجیب نظروں سے دیکھیں گے، طرح طرح کی رائے قائم کریں گے، اور یہ سوچنے لگیں گے کہ آپ کے ساتھ آخر ہو کیا رہا ہے۔
’شہد کی مکھی کے خاتمے سے انسانیت کا ایک ہفتے میں خاتمہ‘، آئن سٹائن کی تھیوری کی حقیقت کیا؟
اب، اس سے بچنے کے خوف کا ایک حل لوگوں نے ڈھونڈ لیا ہے۔ اور وہ ہے ”تکیے میں چیخنا“۔
یہ ایک ایسا طریقہ ہے جسے ماہرینِ نفسیات بھی تسلیم کرتے ہیں۔
چاہے دفتر میں مشکل دن گزرے ہوں، یا کسی بریک اپ کا دکھ ہو، بس اپنے کمرے میں جائیں، بستر پر لیٹیں، اور تکیے میں زور سے چیخیں۔
صارفین کی حقیقی عمر کی تصدیق کیلئے میٹا نے اے آئی کا سہارا لے لیا
نہ کسی کو پریشانی ہوگی، نہ کوئی آپ کو عجیب سمجھے گا اور شاید آپ بہتر محسوس کریں۔
چیخنا بعض اوقات کیتھارٹک (احساسِ نجات) ثابت ہوتا ہے۔ یہ فوری سکون دیتا ہے اور جسم کے تناؤ کو کم کرنے میں مدد کرتا ہے۔
ماہرینِ نفسیات کاکہنا ہے،’شدید جذبات جیسے غصہ، مایوسی، اضطراب یا اداسی بعض اوقات بے قابو محسوس ہوتے ہیں۔ ان کا ایک آؤٹ لیٹ ہونا ضروری ہے۔ ایسے میں چیخنے والا تکیہ ذہنی سکون اور جذباتی توازن فراہم کرتا ہے۔‘
سوشل میڈیا پر اس رجحان کے وائرل ہونے کے بعد، کمپنیاں اب خاص ”چیخنے والے تکیے“ تیار کر رہی ہیں۔ جو اعلیٰ معیار کے میموری فوم سے بنا ہوتا ہے تاکہ آواز باہر نہ نکلے۔ ان تکیوں کو ایمیزون اور دیگر ویب سائٹس پر آسانی سے تلاش کیا جا سکتا ہے۔
کیا واقعی فائدہ ہوتا ہے؟
دماغی صحت کے ماہرین کا جواب ہے کہ، ہاں، تکیے میں چیخنے سے قلیل مدتی سکون ملتا ہے، لیکن یہ طویل مدتی حل نہیں ہے۔ اسے مستقل عادت نہیں بنانا چاہیے۔
چیخنے کے فوائد
رازداری میں اظہار
کسی سے بات کرنے کے برعکس، تکیے میں چیخنے سے آپ بلا جھجھک اپنا غصہ نکال سکتے ہیں۔
جسمانی تناؤ سے نجات
چیخنے کے دوران جسم کے اہم عضلات، جیسے ڈایافرام اور چہرے کے مسلز حرکت میں آتے ہیں، جو تناؤ کو کم کرتے ہیں۔
دماغ کے لیے ”ری سیٹ بٹن“
چیخنے کا عمل منفی خیالات میں خلل ڈالتا ہے اور نئے انداز سے سوچنے میں مدد دیتا ہے۔
جذبات کی قبولیت
غصہ یا مایوسی جیسے ”ناپسندیدہ“ جذبات کو تسلیم کرنے کا موقع دیتا ہے، بجائے انہیں دبا دینے کے۔
رشتوں کی حفاظت
جذبات اور غصے کو دوسروں پر نکالنے کی بجائے تکیے میں نکالنا لڑائی جھگڑوں سے بچاتا ہے۔
لیکن احتیاط ضروری ہے کیونکہ اگر چیخنے کے بعد آپ کو جرم، شرمندگی یا خالی پن محسوس ہو، یا اگر یہ آپ کا واحد مقابلے کا طریقہ بن جائے، تو یہ نقصان دہ ہو سکتا ہے۔ گلے کی خراش، آواز بیٹھ جانا، یا سر درد جیسی جسمانی علامات بھی ہو سکتی ہیں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ، چیخنا مکمل علاج نہیں، بلکہ ایک وقتی ریلیف ہے۔ اسے کسی وسیع تر جذباتی نظم و نسق کا حصہ بنانا بہتر ہے، جیسے کہ،جذباتی محرکات کو پہچاننا، مقابلہ کرنے کی صلاحیتیں سیکھنا، ذہن سازی کی مشق یا کسی ماہرِ نفسیات سے رجوع کرنا۔
تکیے میں چیخنے کے چند متبادل ایسے ہیں جنہیں ماہرین نے تجویز کیا ہے، اور جو آپ روزمرہ زندگی میں جذباتی اظہار کے لیے اپنا سکتے ہیں۔
سانس کی مشق اور منظر کشی (Visualization)
چارکی گنتی تک سانس لیں، اور تصور کریں کہ آپ پرسکون توانائی کو اندر کھینچ رہے ہیں۔ پھر چار کی گنتی تک سانس روکے رکھیں، اور اپنے جذبات کو ذہنی طور پر تبدیل ہوتے محسوس کریں۔ آخر میں چھ کی گنتی تک سانس چھوڑیں، اور سوچیں کہ آپ مشکل جذبات کو خود سے باہر نکال رہے ہیں۔
یہ مشق جسمانی اور ذہنی دونوں سطحوں پر اثرانداز ہوتی ہے۔
وائس ریکارڈنگ: دل کی باتیں، صرف آپ کے لیے
اپنے موبائل کی وائس میمو ایپ کھولیں اور بغیر کسی جھجھک کے اپنے دل کی باتیں ریکارڈ کریں۔ مکمل رازداری کے ساتھ اپنے جذبات کا اظہار کریں، پھر ریکارڈنگ کو فوراً ڈیلیٹ کر دیں۔
اس طریقے سے آپ اپنے آپ کو مکمل طور پر سن سکتے ہیں، بغیر کسی خوف یا شرمندگی کے۔
تخلیقی اظہار
لکھنا، پینٹنگ کرنا، گانا، یا موسیقی بجانا آپ کے اندر چھپے جذبات کو باہر لانے میں مدد دیتا ہے۔
فن آپ کے احساسات کا ایک محفوظ، مثبت اور بامعنی اظہار ہو سکتا ہے۔
ذہن سازی (Mindfulness)
باڈی اسکین، گراؤنڈنگ یا دیگر ذہنی مشقیں آپ کو اپنے جسم اور موجودہ لمحے سے جوڑتی ہیں، اور تناؤ کو کم کرنے میں مؤثر ثابت ہوتی ہیں۔
جسمانی سرگرمی
دوڑنا، ناچنا، ہلکی ورزش یا کِک باکسنگ جیسی سرگرمیاں نہ صرف جسمانی توانائی کو خارج کرتی ہیں، بلکہ جذباتی تناؤ کو بھی کم کرتی ہیں اور موڈ بہتر کرتی ہیں۔
آرٹ تھراپی
پینٹنگ، ڈرائنگ یا مجسمہ سازی کے ذریعے آپ اپنے شدید جذبات کا علامتی اظہار کر سکتے ہیں۔ یہ طریقے تخلیقی اور علاجی دونوں اعتبار سے فائدہ مند ہیں۔
یاد رکھیں اگر کبھی محسوس ہو کہ جذبات قابو سے باہر ہو رہے ہیں، تو دماغی صحت کے کسی ماہر سے رجوع کرنا سب سے بہتر قدم ہے۔
جہاں تک تکیے میں چیخنے کا تعلق ہے، یہ وقتی ریلیف دے سکتا ہے، لیکن پائیدار جذباتی مسلسل مشقوں سے حاصل ہوتی ہے۔
Comments are closed on this story.