Aaj News

جمعرات, مئ 01, 2025  
03 Dhul-Qadah 1446  

دریائے سندھ سے نہریں نکالنے کے خلاف وکلا کا بڑا احتجاج، کراچی سمیت سندھ بھر میں دھرنوں کا اعلان

سٹی کورٹ کے باہر وکلا کے احتجاج کے باعث ایم اے جناح روڈ پر ٹریفک کی روانی متاثر۔
اپ ڈیٹ 22 اپريل 2025 01:08pm
فائل فوٹیج
فائل فوٹیج

دریائےسندھ پر نئی نہروں کی تعمیر کے معاملے پر وکلا برادری سراپا احتجاج بن گئی۔ سندھ بار کونسل کی کال پر کراچی بار ایسوسی ایشن نے سٹی کورٹ میں مکمل ہڑتال کرتے ہوئے عدالتی کارروائی کا بائیکاٹ کر دیا۔

وکلا نے سٹی کورٹ کے داخلی دروازے بند کر دیے، جس کے باعث نہ صرف سائلین بلکہ عدالتی عملہ بھی عدالت کے اندر داخل نہ ہو سکا۔وکلا کے احتجاج کے باعث ایم اے جناح روڈ پر ٹریفک کی روانی بھی متاثرہے۔

سندھ بھر میں متنازعہ کینال منصوبوں کے خلاف ہڑتال اور دھرنے

عدالت کے باہر سائلین کا شدید رش دیکھنے میں آیا۔ وکلاکی ہڑتال کےباعث جیلوں سے قیدیوں کو بھی نہیں لایاگیا اور ججز اپنےچیمبرزمیں بیٹھ کرعدالتی امورنمٹارہےہیں۔

سندھ بار کونسل نے اعلان کیا ہے کہ جب تک ان کے مطالبات تسلیم نہیں ہوتے عدالتی کارروائی کا غیر معینہ مدت تک بائیکاٹ جاری رہے گا۔

دریائے سندھ پر نہروں کے خلاف احتجاج کرنا سندھ کا حق ہے، مراد علی شاہ

وکلا کا مؤقف ہے کہ دریائے سندھ پر نہروں کی تعمیر مقامی مفادات اور ماحولیاتی توازن کے خلاف ہے اور اس فیصلے کے خلاف وہ ہر قانونی اور احتجاجی راستہ اختیار کریں گے۔

کراچی سمیت سندھ بھر میں دھرنوں کا اعلان

کراچی میں وکلا برادری نے دریائے سندھ سے چھ نئی نہریں نکالنے کے منصوبے کے خلاف بھرپور احتجاج کا اعلان کر دیا ہے۔ کراچی بار ایسوسی ایشن کے قائم مقام جنرل سیکریٹری عمران عزیز نے کراچی سٹی کورٹ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا کہ وکلا نے دوپہر دو بجے سے ملیر کورٹ کے باہر دھرنے کا اعلان کر دیا ہے، جبکہ سندھ کے دیگر علاقوں میں بھی شاہراہیں بند کرنے کی تیاری مکمل کر لی گئی ہے۔

عمران عزیز نے کہا کہ کراچی بار گزشتہ چھ ماہ سے ایک مسلسل تحریک چلا رہی ہے، جس کے چار اہم نکات تھے، مگر ان میں سے دو مسائل کو سب سے زیادہ اہمیت حاصل رہی — دریائے سندھ سے چھ نہریں نکالنے کا منصوبہ اور کارپوریٹ فارمنگ۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ وکلا کے پرامن اور آئینی مطالبات کو مسلسل نظرانداز کیا جا رہا ہے۔

کراچی بار کے مطابق ببرلو بائی پاس پر وکلا کا دھرنا پانچویں روز بھی جاری ہے اور اس کا دائرہ اب وسیع کیا جا رہا ہے۔ کل ہونے والے آل سندھ وکلاء ایکشن کمیٹی کے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ مزید تین دھرنوں کا آغاز کیا جائے گا، جن میں کمبوہ اور کشمور کی مرکزی شاہراہیں بھی شامل ہیں، جبکہ کراچی میں بھی احتجاجی دھرنے کی کال دے دی گئی ہے۔

وکلا نے خبردار کیا ہے کہ جب تک دریائے سندھ سے نئی نہریں نکالنے کے منصوبے کو مستقل طور پر ختم نہیں کیا جاتا، یہ احتجاج جاری رہے گا۔ وکلا برادری کا کہنا ہے کہ یہ منصوبے سندھ کے پانی کے حصے پر ڈاکہ ہیں اور ان کے خلاف ہر قانونی، جمہوری اور آئینی طریقے سے مزاحمت کی جائے گی۔

City Court

Canals Issue

Canals on Indus River

Lawyers strike