Aaj News

جمعہ, مئ 02, 2025  
04 Dhul-Qadah 1446  

حج آرگنائزرز کی پریس کانفرنس: سعودی عرب منتقل رقوم 200 ارب ہونے کا انکشاف

کراچی میں حج ٹورآپریٹرز نے بھی حج بحران معاملے پرآرمی چیف، وزیراعظم اور صدر سے مسئلے کے حل کی اپیل کر دی
اپ ڈیٹ 21 اپريل 2025 06:37pm
حج آرگنائزرز کے نمائندہ کامران زیب پشاور میں پریس کانفرنس کر رہے ہیں
حج آرگنائزرز کے نمائندہ کامران زیب پشاور میں پریس کانفرنس کر رہے ہیں

حج و عمرہ آرگنائزرز ایسوسی ایشن نے وزارت مذہبی امور اور وفاقی حکومت پر الزامات عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ حج انتظامات میں ناکامی کا سارا بوجھ آرگنائزرز پر ڈالنے کی کوشش کی جا رہی ہے حالانکہ اصل ذمہ داری متعلقہ اداروں پر عائد ہوتی ہے۔ دوسری جانب کراچی میں بھی حج ٹورآپریٹرز نے حج بحران کے معاملے پرآرمی چیف، وزیراعظم اور صدر سے مسئلے کے حل کی اپیل کردی۔

پشاورمیں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ایسوسی ایشن کے نمائندہ کامران زیب نے یہ انکشاف بھی کیا کہ سعودی عرب منتقل ہونے والی رقم 2 ارب 67 کروڑ ریال (تقریبا 200 ارب پاکستانی روپے) ہے جس میں اوورسیز پاکستانیوں کی رقم بھی شامل ہے۔

یاد رہے کہ اس سے قبل حج سے رہ جانے والے 67 ہزار پاکستانیوں کے 36 ارب پھنسنے کی خبریں آئی تھیں۔ تاہم اب حج آرگنائزرز نے نیا انکشاف کردیا ہے۔

کامران زیب نے کہاکہ کہ اس تمام تر عمل میں ایف بی آر کو 22 کروڑ روپے ایڈوانس ٹیکس اور وزارت مذہبی امور کو ایک ارب 58 کروڑ روپے ادا کیے جا چکے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ تمام اہداف پورے کیے گئےلیکن جمع شدہ رقوم کی واپسی کا کوئی واضح طریقہ کار موجود نہیں۔

حج 2025: عازمین حج کے 36 ارب روپے ڈوبنے کا خدشہ

کامران زیب نے کہا کہ 14 فروری کے بعد بھی رقم جمع کی جاتی رہی، اگر وقت ختم ہو چکا تھا تو پیسے کیوں لیے گئے؟ ان کا دعویٰ تھا کہ حکومت کی جانب سے کسی قسم کی واضح پابندی عائد نہیں کی گئی اور اسٹیٹ بینک سے ترسیلات کی اجازت بھی موجود تھی، تاہم انہیں صرف تین لاکھ ڈالر تک بھیجنے کی اجازت دی گئی جو ناکافی تھی۔

رواں سال پرائیویٹ حج اسکیم کے تحت جانے والے کتنے پاکستانی حج نہیں کر سکیں گے؟

دوسری جانب حج آرگنائزر عابد اعوان نے الزام لگایا کہ انہیں 45 دن کے بجائے صرف 13 دن دیے گئے اور بعد ازاں تمام تر ذمہ داری انہی پر ڈال دی گئی۔ ان کا کہنا تھا کہ ”ہمارے ہاتھ پاؤں باندھ کر ہمیں مورد الزام ٹھہرایا جا رہا ہے۔“

پریس کانفرنس کے اختتام پر آرگنائزرز نے آرمی چیف اور وزیراعظم سے اپیل کی کہ وہ اس معاملے کا نوٹس لیں اور فوری طور پر اس مسئلے کو حل کرائیں تاکہ حاجیوں کی جمع شدہ رقوم کا تحفظ ممکن بنایا جا سکے۔

کراچی میں حج ٹورآپریٹرز کی حج بحران معاملے پر آرمی چیف، وزیراعظم اورصدر سے مسئلے کے حل کی اپیل

کراچی پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے حج ٹور آپریٹر زعیم اختر صدیقی نے بتایا کہ تمام درخواست گزاروں کی ایڈوانس بکنگ مکمل ہو چکی ہے، اور حج آرگنائزر نے وقت پر تمام واجبات کی ادائیگی کر کے انتظامات مکمل کر لیے تھے، تاہم عین وقت پر ہزاروں درخواستیں مسترد کر دی گئیں۔

انہوں نے اس تاثر کو مسترد کیا کہ یہ بحران ٹور آپریٹرز کی غلطی سے پیدا ہوا ہے۔ ان کے مطابق پاکستان کا کل حج کوٹہ 1,79,210 ہے جس کا 50 فیصد حصہ پرائیویٹ سیکٹر کو دیا گیا تھا، مگر تاحال صرف 23 ہزار افراد کی درخواستیں ہی کنفرم ہو سکی ہیں، جب کہ 67 ہزار افراد اب تک غیر یقینی صورتحال کا شکار ہیں۔ ان میں سے 13 ہزار ایسے حجاج ہیں جن کا اندراج سعودی نسک سسٹم میں سرے سے ہوا ہی نہیں۔

زعیم اختر صدیقی نے کہا کہ سعودی حکومت نے 23 جون 2024 کو حج سے فوراً بعد آئندہ سال کے حج کی پالیسی جاری کی تھی، جس پر عملدرآمد میں پاکستانی اداروں کو کئی مہینے لگ گئے۔ پاکستانی وزارتِ مذہبی امور نے 27 نومبر 2024 کو حج پالیسی جاری کی اور پرائیویٹ حج اسکیم کی درخواستوں کی وصولی 14 جنوری 2025 کو شروع کی گئی۔

انہوں نے کہا کہ سعودی ٹائم لائن کے مطابق 21 فروری تک تمام کارروائی مکمل ہونی چاہیے تھی، مگر پاکستانی نظام کی سست روی، SECP اور اسٹیٹ بینک سے منظوری میں تاخیر اور ریمیٹنس کی محدود یومیہ حد (3 لاکھ ڈالر) کے باعث رقوم کی بروقت ترسیل ممکن نہ ہو سکی۔

67 ہزار نجی عازمین حج کے معاملے پر سعودی عرب سے مذاکرات شروع؟

حج آرگنائزرز کا کہنا ہے کہ گزشتہ سال 500 افراد پر مشتمل کلسٹر کی حد تھی، جبکہ اس سال سعودی حکومت نے اچانک 2000 افراد والے کلسٹر نافذ کر دیے، جس پر عمل تو کیا گیا مگر اس میں وقت لگا۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ اس سال حجاج کو پرانے سسٹم کے تحت حج کی اجازت دی جائے۔

پریس کانفرنس میں بتایا گیا کہ 67 ہزار افراد نے زندگی بھر کی جمع پونجی حج کے لیے لگا دی ہے، اور ان کے ارمان خاک میں ملنے جا رہے ہیں۔ حج آرگنائزرز نے تسلیم کیا کہ سعودی ڈیجیٹل سسٹم کی سخت ٹائم لائن پر مکمل عمل نہ ہو سکا، جس پر وہ معذرت خواہ ہیں۔

انہوں نے حکومت سے پرزور مطالبہ کیا کہ 13 ہزار ایسے افراد جن کا اندراج نسک سسٹم میں نہیں ہو سکا، انہیں خصوصی اجازت دی جائے۔

Hajj

hajj pilgrims

hajj 2025

Hajj Organizers