پنجاب میں پاکستان کی پہلی ایریل سرویلنس کمپنی قائم
ماحولیاتی تحفظ کے لیے ایک انقلابی قدم اٹھاتے ہوئے ڈی جی ماحولیات پنجاب نے پاکستان کی پہلی ایریل سرویلنس کمپنی قائم کر دی۔ یہ کمپنی جدید ڈرون ٹیکنالوجی کے ذریعے فضائی نگرانی کرے گی اور ماحول دشمن سرگرمیوں پر کڑی نظر رکھے گی۔
ذرائع کے مطابق، یہ منصوبہ ”ہاک آئی پروجیکٹ“ کے تحت شروع کیا گیا ہے، جس کی بنیاد چند ماہ قبل ڈی جی ماحولیات نے رکھی تھی۔ اب یہ منصوبہ عملی طور پر تھرمل ٹیکنالوجی سے لیس ڈرونز کے ذریعے کام کر رہا ہے۔ ادارہ ماحولیات کے جی آئی ایس وِنگ کی تربیت یافتہ ٹیم نے فیلڈ میں باقاعدہ سرویلنس شروع کر دی ہے۔
محکمہ ماحولیات پنجاب نے صنعتوں اور بھٹوں کو منفرد شناختی نمبر الاٹ کر دیے
ڈی جی ماحولیات کا کہنا ہے کہ یہ ڈرونز نہ صرف ماحول دشمن انڈسٹریز، بھٹوں اور دیگر عناصر کی نگرانی کریں گے بلکہ محکمہ ماحولیات کے فیلڈ اسٹاف کی کارکردگی کا بھی کراس چیک کریں گے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ صوبہ بھر میں تمام انڈسٹریز اور بھٹوں کی ای-میپنگ کا عمل جاری ہے تاکہ ان کی سرگرمیوں پر مکمل ڈیجیٹل ریکارڈ مرتب کیا جا سکے۔
منصوبے کے پہلے اسٹنگ آپریشن میں جی آئی ایس ٹیم نے لاہور کے محمود بوٹی کے علاقے میں کارروائی کرتے ہوئے تین پلانٹس کو غیر قانونی طور پر چلتا ہوا پایا، جن کی فوری رپورٹ متعلقہ حکام کو جمع کرا دی گئی۔ اس کے ساتھ ساتھ ٹیم نے چار انڈسٹریز اور ایک خالی پلاٹ میں کاربن سے بھری سینکڑوں بوریاں بھی رپورٹ کیں۔
پنجاب میں ہوز پائپ کے استعمال پر پابندی عائد
یہ جدید نظام پنجاب میں ماحولیاتی بہتری کی طرف ایک اہم سنگ میل قرار دیا جا رہا ہے، جس سے نہ صرف آلودگی پر قابو پانے میں مدد ملے گی بلکہ شفاف اور مؤثر نگرانی کو بھی یقینی بنایا جا سکے گا۔
Comments are closed on this story.