دریائے سندھ پر کینالز منصوبے کے خلاف ببرلو بائی پاس پر وکلا کا دھرنا جاری
دریائے سندھ پر کینالز منصوبے کے خلاف ببرلو بائی پاس پر وکلا کا دھرنا جاری ہے۔ دوسرے روز بھی سندھ اور پنجاب کے درمیان ٹریفک کی آمد و رفت بند ہے جس کے باعث گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں۔ اوباڑو قومی شاہراہ اور کندھ کوٹ انڈس ہائی وے پر بھی دھرنے لگ گئے۔
تفصیلات کے مطابق دریائے سندھ سے چھ کینالزنکالنےکے خلاف خیرپور ببرلو بائی پاس پر وکلا کا احتجاجی دھرنا دوسرے روز بھی جاری ہے جس کے باعث گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں۔
نیشنل ہائی وے پر ٹریفک کا نظام درہم برہم ہوگیا، گاڑیوں کے لمبی قطاریں لگنے سے مسافر رل گئے۔
سینئر قانون دان سہیل میمن ایڈووکیٹ نے ببرلو دھرنے میں آج نیوز سے خصوصی گفتگو میں کہا کہ دریائے سندھ کے پانی کا مسئلہ زندگی اور موت کا مسئلہ ہے۔
دریائے سندھ پر نہروں کے خلاف احتجاج کرنا سندھ کا حق ہے، مراد علی شاہ
وکلا کا کہنا ہے کہ جب تک منصوبہ واپس نہیں لیا جائےگا احتجاج جاری رہے گا۔ احتجاجی مظاہرین نے پنڈال میں کینالز نامنصور کےنعرے لگائے۔ٓ
دھرنے کے باعث سندھ پنجاب کو ملانے والا نیشنل ہائی وے بند ہونے سے مسافر رل گئے۔ وکلا کا کہنا ہے کہ وفاق منصوبہ واپس لینے نوٹیفکیشن جاری کرے ہم دھرنا ختم کردیں گے۔
دوسری جانب کندھ کوٹ، گھوٹکی، اوباڑو اور گمبٹ سمیت دیگر شہروں میں متنازع منصوبے کے خلاف احجتاج ریلیاں نکالی گئیں جس میں سڑکوں پر ٹریفک معطل ہونے سےشہریوں اور مسافروں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
ادھر کشمور میں بھی سندھ پنجاب بارڈر دیرہ موڑ کے مقام پر دھرنا جاری ہے، دھرنے سے ٹریفک بلاک ہوگئی اور گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ جسے مسافروں کو پریشانی کو سامنا کرنا پڑا۔
ٹرانسپورٹر کا کہنا ہے کہ دھرنے سے روڈ بلاک ہے جس تاجروں کا کروڑوں روپے کا نقصان ہو رہا ہے۔
Comments are closed on this story.