دیکھتے ہیں وزیراعلیٰ مائنز اینڈ منرلز بل پاس کروائیں گے، یا نوکری بچائیں گے، گورنر خیبرپختونخوا
گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی نے وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ وہ اسلام آباد سے ملنے والا ہر ٹاسک ’’اچھے بچوں‘‘ کی طرح پورا کرتے ہیں۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ وہ مائنز اینڈ منرلز بل پاس کرواتے ہیں یا اپنی نوکری بچاتے ہیں۔
پشاور میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے گورنر کا کہنا تھا کہ خیبرپختونخوا کے تمام ادارے اور وزراء کرپشن میں ملوث ہیں، اور اگر کوئی ادارہ خاموش ہے تو وہ نیب ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) این آر او کے لیے لوگوں کے پاؤں پڑ رہی ہے اور اس کے رہنما خود ایک دوسرے پر کرپشن کے الزامات لگا رہے ہیں۔
گورنر نے کہا کہ صوبے میں نوکریاں بیچی جا رہی ہیں، ٹیکس کے پیسے جلسے جلوسوں پر اڑائے جا رہے ہیں، اور عوام کا پیسہ لاہور میں عیاشیوں پر خرچ ہو رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ کو دیگر جماعتوں کے ساتھ بیٹھ کر مائنز اینڈ منرلز بل پر بات کرنی چاہیے، یہ واضح ہونا چاہیے کہ وزیراعلیٰ بل پاس کریں گے یا اپنی کرسی بچائیں گے۔
خیبرپختونخوا حکومت نے مجوزہ مائنز اینڈ منرلز بل 2025 پر وائٹ پیپر جاری کردیا
فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ امن و امان کی صورتحال بگڑ چکی ہے، وزیراعلیٰ خود کہہ رہے ہیں کہ ان کے سابق وزراء چور ہیں، مگر نیب اور ایف آئی اے نے آنکھیں بند کر رکھی ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ اعظم سواتی نے قرآن پر ہاتھ رکھ کر کہا کہ انہیں اسٹیبلشمنٹ سے بات چیت کا کہا گیا۔
انہوں نے طنز کرتے ہوئے کہا کہ ترقی کے لیے افغانستان تو جایا جا سکتا ہے، لیکن چین کیوں نہیں؟ گورنر نے کہا کہ نائب وزیراعظم کے افغانستان کے حالیہ دورے میں یہ نکات بھی زیر بحث آئیں گے۔
جے یو آئی کا مائنز اینڈ منرلز بل کو مسترد کرنے کا اعلان، سینیٹ میں تحریک التواء جمع
فیصل کریم کنڈی نے وزیراعظم پر بھی تنقید کی اور کہا کہ وزیراعظم نے آج تک پشاور آنے کی زحمت نہیں کی، کیا وہ کسی بڑے حادثے کے منتظر ہیں؟ انہوں نے وزیراعظم کو ایک بار پھر پشاور آنے کی دعوت دی اور سوال کیا کہ کیا خیبرپختونخوا پی ٹی آئی کو ٹھیکے پر دے دیا گیا ہے؟
گورنر نے وزیراعلیٰ کو مشورہ دیا کہ وہ ضد اور ہٹ دھرمی چھوڑیں، کیونکہ صوبائی حکومت کرم میں 25 کلومیٹر سڑک نہیں کھول سکتی، مگر اسلام آباد پر چڑھائی کے دعوے کرتی ہے۔
Comments are closed on this story.