Aaj News

ہفتہ, مئ 03, 2025  
06 Dhul-Qadah 1446  

ٹرمپ انتظامیہ کا کریک ڈاؤن، ایک ہزار غیرملکی طلبہ کے ویزے منسوخ

طلبہ کو حراست میں لیے جانے اور امریکہ سے بے دخلی کا خطرہ لاحق ہو گیا
اپ ڈیٹ 19 اپريل 2025 09:31am

امریکا میں ٹرمپ انتظامیہ نے ایک ہزار سے زائد بین الاقوامی طلباء کے ویزے منسوخ کر دیے ہیں یا ان کی قانونی حیثیت ختم کر دی گئی ہے۔ متاثرہ طلبہ کا تعلق ملک بھر کے 130 سے زائد کالجز اور یونیورسٹیوں سے ہے، جن میں ہاورڈ، اسٹینفورڈ، ایم آئی ٹی، اوہائیو اسٹیٹ اور میری لینڈ جیسی نامور تعلیمی ادارے بھی شامل ہیں۔

امریکی میڈیا کے مطابق یہ ویزے گزشتہ ایک ماہ کے دوران منسوخ کیے گئے، جبکہ 40 ریاستوں کے تعلیمی اداروں نے اس فیصلے کی تصدیق کی ہے۔ عرب میڈیا کے مطابق اصل متاثرین کی تعداد اس سے کہیں زیادہ ہو سکتی ہے۔

امریکا میں 122 سے زائد بین الاقوامی طلبا کے ویزے منسوخ

زیادہ تر ویزے ان طلبہ کے منسوخ کیے گئے جنہوں نے فلسطین کے حق میں مظاہروں میں شرکت کی یا سوشل میڈیا پر غزہ کی حمایت میں پوسٹس کیں۔ حکومت کا الزام ہے کہ یہ طلبہ کیمپس میں مبینہ طور پر یہود دشمنی اور حماس کی حمایت میں سرگرم تھے۔

ایم آئی ٹی نے تصدیق کی ہے کہ ان کے 9 بین الاقوامی طلبہ اور محققین کے ویزے بغیر کسی پیشگی اطلاع کے منسوخ کیے گئے۔ ہاورڈ یونیورسٹی کے 2.3 ارب ڈالر کے فنڈز بھی حکومت نے منجمد کر دیے ہیں۔

امریکہ نے بغیر وارننگ کے بین الاقوامی طلبا کے ویزے اچانک منسوخ کر دیے

بعض متاثرہ طلبہ نے ڈیپارٹمنٹ آف ہوم لینڈ سیکیورٹی میں قانونی درخواستیں دائر کی ہیں، جن میں مؤقف اپنایا گیا ہے کہ ان کے ویزے غیرقانونی طریقے سے منسوخ کیے گئے اور انہیں امریکا میں قیام کا بنیادی حق چھین لیا گیا۔

صدر ٹرمپ کی حکومت نے یونیورسٹیوں کو تنبیہ کی ہے کہ اگر انہوں نے طلبہ کے احتجاجی سرگرمیوں پر قابو نہ پایا تو ان کی فنڈنگ روک دی جائے گی۔

آپ کی سوشل میڈیا پوسٹس امریکی ویزے میں رکاوٹ کیسے بن جاتی ہیں

واضح رہے کہ کولمبیا یونیورسٹی کے طالب علم محمود خلیل کی گرفتاری کے بعد وفاقی حکومت نے عندیہ دیا تھا کہ ایسے تمام غیرملکی طلبہ کو ملک بدر کیا جا سکتا ہے جو فلسطین کی حمایت اور مبینہ یہود دشمن بیانیے میں ملوث پائے جائیں گے۔

TRUMP ADMINISTRATION

revokes visas