پاکستان سے غیر قانونی افغان شہریوں کی ملک بدری کا سلسلہ جاری، مزید 3099 افراد طورخم کے راستے روانہ
پاکستان میں غیر قانونی طور پر مقیم افغان شہریوں کی ملک بدری کا عمل تیزی سے جاری ہے۔ ڈپٹی کمشنر خیبر بلال شاہد راؤ کے مطابق، گزشتہ روز 3 ہزار 99 غیر قانونی افغان شہریوں کو طورخم کے راستے افغانستان واپس بھیج دیا گیا۔
ڈپٹی کمشنر نے بتایا کہ ملک بدر کیے جانے والے افغان باشندے پنجاب اور خیبرپختونخوا کے مختلف اضلاع میں رہائش پذیر تھے۔ ان افراد کو خیبر کے لنڈی کوتل ٹرانزٹ کیمپ میں قانونی کارروائی کے بعد افغانستان روانہ کیا گیا۔
پنجاب سے افغان باشندوں کا انخلا، خواتین اور بچوں کی شناخت چیلنج بن گئی
رپورٹ کے مطابق، ٹرانزٹ کیمپ پہنچنے والوں میں 1195 افراد ایسے تھے جن کے پاس کوئی قانونی دستاویزات موجود نہیں تھیں، جبکہ 1568 افراد اے سی سی کارڈ ہولڈرز تھے۔
اس کے علاوہ، پنجاب کے مختلف اضلاع سے گرفتار کیے گئے افغان باشندوں کو پشاور کے جمعہ خان ٹرانزٹ کیمپ منتقل کیا گیا، جہاں سے 366 افراد کو طورخم بارڈر بھیجا گیا۔
افغان حکومت کی بے حسی، واپس بھیجے گئے مہاجرین افغانستان میں رُل گئے
ڈپٹی کمشنر خیبر بلال شاہد راؤ نے مزید بتایا کہ یکم اپریل سے اب تک مجموعی طور پر 41 ہزار 521 غیر قانونی افغان شہریوں کو ملک بدر کیا جا چکا ہے۔