Aaj News

جمعہ, اپريل 18, 2025  
19 Shawwal 1446  

ادھیڑ عمر خواتین نے ماں بننے میں نوجوان لڑکیوں کو بھی پیچھے چھوڑ دیا

آخر کیوں دیر سے ماں بننے کا رجحان بڑھ رہا ہے؟
شائع 2 دن پہلے
Women Over 40 Becoming Mothers Explained - Aaj News

ایک زمانہ تھا جب اگر کوئی عورت چالیس سال کی عمر میں ماں بنتی تو لوگ حیرت کرتے تھے۔ کچھ چپکے سے مزاق بھی اڑاتے تھے لیکن وقت کے ساتھ چیزیں بدل رہی ہیں۔

حال ہی میں، امریکہ کے نیشنل سینٹر فار ہیلتھ اسٹیٹکس نے ایک رپورٹ جاری کی، جس نے سب کو چونکا دیا۔

رپورٹ کے مطابق، آج کے دور میں چالیس سال سے زیادہ عمر کی عورتیں امریکہ میں ٹین ایج یعنی 19 سال سے کم عمر لڑکیوں سے زیادہ بچے پیدا کر رہی ہیں۔

پہلے جس چیز کو انوکھا یا عجیب سمجھا جاتا تھا، وہ اب ایک عام حقیقت بن چکی ہے۔

کبھی زمانہ تھا جب نو عمر لڑکیاں بڑی تعداد میں مائیں بن جایا کرتی تھیں۔ لیکن اب حالات بدل چکے ہیں۔

1990 میں ہر 100 بچوں میں تقریباً 13 بچے ٹین ایج ماؤں کے ہوتے تھے، اور آج یہ تعداد صرف 4 فیصد رہ گئی ہے۔

یہ تبدیلی اچھی مانی جارہی ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ نوجوان لڑکیاں اب زیادہ سمجھداری سے فیصلے کر رہی ہیں، بہتر تعلیم حاصل کر رہی ہیں، اور فیملی پلاننگ کے بارے میں زیادہ باخبر ہو گئی ہیں۔

نئی رپورٹ کے مطابق، امریکہ میں ہر 100 بچوں میں سے 4.1 فیصد بچوں کی مائیں چالیس سال سے بڑی ہیں۔ یعنی اب پہلی بار یہ خواتین ٹین ایج ماؤں سے آگے نکل گئی ہیں۔

آخر کیوں دیر سے ماں بننے کا رجحان بڑھ رہا ہے؟

آج کی عورتیں اپنی تعلیم، کیریئر، مالی آزادی اور ذاتی ترقی کو ترجیح دیتی ہیں۔

کئی عورتیں کہتی ہیں، ’پہلے زندگی سنوار لیں، پھر بچے کی ذمہ داری لیں۔‘

اب شادی بھی دیر سے ہوتی ہے، اور بہت سی عورتیں اس وقت ماں بنتی ہیں جب وہ خود کو مکمل طور پر تیار سمجھتی ہیں۔

عورتوں کو اب زیادہ اختیار حاصل ہے وہ فیصلہ خود کر سکتی ہیں کہ کب ماں بننا ہے۔

لیکن چالیس کے بعد ماں بننا خطرناک بھی ہو سکتا ہے۔

عمر بڑھنے کے ساتھ قدرتی طور پر فرٹیلیٹی کم ہوتی ہے، اور کچھ پیچیدگیاں بڑھ سکتی ہیں۔

مگر یہ بھی سچ ہے کہ آج کل بہت سی عورتیں 35، 38، یہاں تک کہ 42 کی عمر میں بھی بالکل صحت مند بچے پیدا کر رہی ہیں۔