چھوٹا کیچوا، بڑی کمائی — کراچی میں سرخ کیڑوں سے لاکھوں کی کھاد تیار
کیا آپ جانتے ہیں کہ سرخ کیچوے پال کر نامیاتی کھاد تیار کی جا سکتی ہے اور اس سے لاکھوں روپے کمائے جا سکتے ہیں؟ کراچی کے علاقے گڈاپ ٹاؤن میں قائم ایک منفرد فارم اس بات کا ثبوت ہے، جہاں کیچوے صرف گوبر کھاتے ہیں اور بہترین قسم کی ”ورمی کمپوسٹ“ کھاد بناتے ہیں۔
فارم سے وابستہ مرتضیٰ صابر کے مطابق ایک ٹن گوبر میں پچیس کلو سرخ کیچوے ڈالے جاتے ہیں، جو کچھ ہی عرصے میں تقریباً پانچ سو کلو اعلیٰ معیار کی کھاد تیار کر دیتے ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ یہ ایک بہترین اور منافع بخش سرمایہ کاری ہے، خاص طور پر ایسے وقت میں جب مشرق وسطیٰ میں نامیاتی کھاد کی مانگ مسلسل بڑھ رہی ہے۔
کسانوں کا بھی ماننا ہے کہ کیچوؤں سے تیار کردہ یہ کھاد نہ صرف کم خرچ ہے بلکہ زمین کی زرخیزی بڑھانے میں بھی انتہائی مؤثر ثابت ہوتی ہے۔
فارم کے مطابق صرف ایک چھوٹا یونٹ ہر ماہ دس ٹن ورمی کمپوسٹ کھاد تیار کر لیتا ہے، جسے مقامی مارکیٹ کے ساتھ ساتھ بیرون ملک بھی بھیجا جا رہا ہے۔
قدرت کی کاریگری کا یہ انوکھا پہلو ایک بار پھر ثابت کرتا ہے کہ زمین پر کوئی بھی چیز فضول نہیں — یہاں تک کہ ایک چھوٹا کیچوا بھی لاکھوں کا ذریعہ بن سکتا ہے۔