ریسٹورنٹس پر حملے خطرناک ہوگئے، شیخوپورہ میں ایک قتل
پاکستان میں اسرائیل مخالف احتجاج کے تناظر میں بین الاقوامی فاسٹ فوڈ چینز پر حملے خطرناک رخ اختیار کر گئے ہیں۔ گزشتہ کئی روز کے دوران کے ایف سی کی متعدد برانچز کو نشانہ بنایا گیا ہے، جہاں توڑ پھوڑ کی گئی اور عملے اور کسٹمرز کو ہراساں کیا گیا۔ لیکن شیخوپورہ میں یہ معاملہ خونی رُخ اختیار کرگیا۔
شیخوپورہ کے تھانہ ہاؤسنگ کالونی کے علاقے بائی پاس چوک پر واقع معروف فاسٹ فوڈ چین ”کے ایف سی“ میں فائرنگ کا واقعہ پیش آیا، جہاں نامعلوم شخص نے ہوٹل کے کچن میں گھس کر وہاں کام کرنے والے آصف نواز پر فائرنگ کر دی۔
فیکٹ چیک : کیا ترکیہ میں کے ایف سی صرف اسرائیل غزہ مسئلے کی وجہ سے بند ہوا؟
ذرائع کا کہنا ہے کہ کے ایف سی کی اس برانچ پر پہلے بھی احتجاج کیا جاچکا ہے اور توڑ پھوڑ کے ساتھ دھمکیاں بھی دی گئی تھیں۔
پینتالیس سالہ آصف نواز ولد محمد نواز خان کالونی کا رہائشی تھا، جسے شدید زخمی حالت میں ریسکیو 1122 کی ٹیم نے ڈی ایچ کیو اسپتال منتقل کیا، مگر وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گیا۔ پولیس نے لاش کو پوسٹمارٹم کے لیے منتقل کر دیا۔
کیا کے ایف سی نے نئے سلوگن میں فلسطینی پناہ گزینوں پر طنز کیا
واقعے کے بعد تھانہ ہاؤسنگ کالونی پولیس نے حساس اداروں کے ہمراہ شہر کے مختلف علاقوں میں سرچ آپریشن شروع کیا ہے، اس دوران کئی مقامات پر چھاپے مارے گئے اور متعدد مشتبہ افراد کو حراست میں لیا گیا۔
پولیس نے ذاتی دشمنی کے امکان کو رد کرتے ہوئے بتایا کہ سرچ آپریشن فاسٹ فوڈ چین پر ہونے والے حملے کے تناظر میں کیا جا رہا ہے۔