Aaj News

ہفتہ, مئ 10, 2025  
12 Dhul-Qadah 1446  

واپڈا کے 4 ارب روپے کے منصوبے کی لاگت 36 ارب تک پہنچنے کا انکشاف

پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا سخت نوٹس، معاملہ نیب کو بھجوا دیا گیا
شائع 15 اپريل 2025 01:06pm
علامتی تصویر
علامتی تصویر

پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے اجلاس میں آبی وسائل کے مالی سال 2023-24 کے آڈٹ پیراز کا جائزہ لیا گیا جس میں واپڈا کے ایک منصوبے کی لاگت 4 ارب روپے سے بڑھ کر 36 ارب روپے تک پہنچنے کا انکشاف ہوا۔

اجلاس کی صدارت جنید اکبر خان نے کی۔ جس میں آڈٹ بریفنگ کے دوران بتایا گیا کہ منصوبے کی لاگت میں 29 ارب 41 کروڑ روپے کا ناجائز اضافہ کیا گیا، جب کہ اس منصوبے میں پیپرا قواعد اور پی سی ون کی سنگین خلاف ورزیاں کی گئیں۔ آڈیٹر جنرل حکام کے مطابق منصوبے کی نوعیت ویری ایشن آرڈر کے ذریعے غیر قانونی طور پر تبدیل کی گئی، سات ٹنلز اور تین پل منصوبے میں شامل کیے گئے جس سے لاگت میں 202 فیصد اضافہ ہوا۔

حکام نے بتایا کہ پیپرا قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے بغیر مسابقتی بولی سے مہنگا کام دیا گیا اور منصوبے کا دائرہ کار غیر قانونی طور پر بڑھا کر عوامی پیسے کا غلط استعمال کیا گیا۔ آڈٹ رپورٹ میں چینی کمپنی کو دیے گئے کنٹریکٹ میں غیر شفاف اضافے کو بھی سوالیہ نشان قرار دیا گیا۔

رکن کمیٹی ریاض فتیانہ نے کہا کہ منصوبے میں قانونی عمل نہیں اپنایا گیا، اس کا پی سی ون دوبارہ ہونا چاہیئے تھا۔ انہوں نے اسے ایک سنجیدہ مسئلہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ ٹیسٹ کیس ہونا چاہیے۔

ثناء اللہ مستی خیل نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ تو ظلم ہے، جیتے جی ہماری آنکھوں میں مرچیں ڈالی جا رہی ہیں۔ انہوں نے چیئرمین واپڈا پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اتنا خوف ہے کہ پورا تعارف بھی نہیں کرایا گیا۔

چیئرمین واپڈا نے جواب دیا کہ وہ ایک پروفیشنل انجینئر ہیں اور انہیں اوپن مسابقتی عمل کے ذریعے تعینات کیا گیا ہے۔

جنید اکبر نے سوال اٹھایا کہ پہلے چیئرمین کے دور میں بھی ایسا ہوا، ہمیں بتائیں کہ 4 ارب کا منصوبہ 36 ارب پر کیسے پہنچا؟ عامر ڈوگر نے کہا کہ ہمیں چیئرمینز کی قابلیت پر شک نہیں، لیکن کوئی راستہ تو دکھائیں۔

رکن کمیٹی سینیٹر شبلی فراز نے کہا کہ یہ ایروگینس اور نااہلی کی اعلیٰ مثال ہے۔ انہوں نے کہا کہ آپ نے یہ ویری ایشن آرڈرز کیسے پاس کر لیے، آپ خود کو خدا سمجھتے ہیں؟ انہوں نے مزید کہا کہ پوری سکیم کو ہی چینج کر دیا گیا، آپ ہوتے کون ہیں خزانے کا یہ حشر کرنے والے؟

پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے منصوبے میں 29 ارب روپے کے اضافے کے معاملے کو نیب کے سپرد کرتے ہوئے انکوائری کا حکم دے دیا کہ آخر یہ منصوبہ 4 ارب سے 36 ارب تک کیسے پہنچا۔

public accounts committee

WAPDA Project