’آپ کے وعدے کا کیا ہوا؟‘ امریکی وفد کی آرمی چیف کی ملاقات پر پی ٹی آئی کے حامی مایوس
امریکی کانگریس کے رکن جیک برگمین کی سربراہی میں آنے والے تین رکنی امریکی وفد کی آرمی چیف جنرل عاصم منیر سے ملاقات پر پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے حامیوں میں مایوسی کی لہر دوڑ گئی ہے۔ پی ٹی آئی سے ہمدردی رکھنے والے سوشل میڈیا صارفین نے وفد پر تنقید کرتے ہوئے سوال اٹھایا ہے کہ آخر وہ عمران خان سے ملاقات کیوں نہیں کر سکے۔
آئی ایس پی آر کے مطابق امریکی وفد نے جنرل عاصم منیر سے ملاقات کے دوران باہمی دلچسپی کے مختلف امور پر تبادلہ خیال کیا۔ اس وفد میں امریکی کانگریس کے ارکان تھامس سوزی اور جوناتھن جیکسن بھی شامل تھے۔
پی ٹی آئی حامیوں کی جانب سے مطالبہ کیا گیا کہ امریکی وفد کو اڈیالہ جیل میں قید عمران خان سے بھی ملاقات کرنی چاہیے تھی۔
صارف محمد صدیقی نے ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر جیک برگمین کو مخاطب کرتے ہوئے لکھا: ’مسٹر برگمین، آپ نے کہا تھا کہ آپ پاکستان کے سابق وزیر اعظم عمران خان کو غیر قانونی حراست سے آزاد کرانے کے لیے ہر ممکن کوشش کریں گے۔ آپ کے وعدے کا کیا ہوا؟‘
اسی طرح ایک اور صارف احمد حسن نے بھی برگمین کے ماضی کے بیان کا حوالہ دیتے ہوئے یاد دہانی کرائی کہ اصل صورتحال جاننے کے لیے انہیں عمران خان اور ان کی بہن علیمہ خان سے ملاقات کرنی چاہیے تھی۔
جیک برگمین نے صحافی معید پیرزادہ کو دیے گئے ایک انٹرویو میں کہا تھا کہ عمران خان سے ملاقات ایک مثبت پیش رفت ہو گی اور اس کی کوشش کی جائے گی، مگر موجودہ دورہ صرف کاکس کی نمائندگی کے طور پر ہو گا، امریکی حکومت یا ٹرمپ انتظامیہ کی نمائندگی نہیں۔
تحریک انصاف سے ہمدردی رکھنے والے کئی اکاؤنٹس نے صارفین سے یہ اپیل بھی کی ہے کہ وہ امریکی وفد کے ارکان جیک برگمین، تھامس سوزی اور جوناتھن جیکسن کو ای میل کر کے اپنے تحفظات سے آگاہ کریں۔
اس معاملے پر صحافی شاہین صہبائی نے بھی سوال اٹھایا کہ آیا امریکی کانگریس کے یہ اراکین صرف پاکستانی فوج کا مؤقف سننے آئے تھے یا وہ کسی متوازن ملاقات کے لیے آئے تھے۔
تجزیہ کار مزمل سہروردی نے پی ٹی آئی کی کوششوں پر طنز کرتے ہوئے کہا، ’تمام لابی ناکام ہو گئی۔۔۔ ڈالرز ضائع ہو گئے۔‘
واضح رہے کہ ماضی میں ان ہی کانگریس ارکان نے عمران خان کی رہائی اور جمہوریت کی بحالی کے لیے آواز اٹھائی تھی، جس پر پی ٹی آئی کے حامیوں کو توقع تھی کہ ان کا حالیہ دورہ بھی اسی تسلسل کا حصہ ہوگا، مگر آرمی چیف سے ملاقات اور عمران خان سے عدم ملاقات نے ان میں مایوسی پیدا کر دی ہے۔