Aaj News

اتوار, اپريل 20, 2025  
21 Shawwal 1446  

بھارت نے ’اسٹار وارز‘ جیسے جدید لیزر ہتھیار کا کامیاب تجربہ کرنے کا دعویٰ کر دیا، دنیا کے چند ممالک میں شامل

ہم دیگر جدید نظاموں پر بھی کام کر رہے ہیں تاکہ ہمیں اسٹار وارز جیسی صلاحیت حاصل ہو، سربراہ ڈی آر ڈی او
شائع 15 اپريل 2025 10:32am

بھارت نے لیزر پر مبنی جدید ہتھیار ”ڈائریکٹڈ انرجی ویپن (DEW)“ کے کامیاب تجربے کا دعویٰ کیا ہے، جو فکسڈ وِنگ اور جھُنڈ میں اڑنے والے ڈرونز کو ناکارہ بنانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ بھارت کے مطابق، وہ امریکہ، چین اور روس کے بعد یہ ٹیکنالوجی حاصل کرنے والا دنیا کا چوتھا ملک بن گیا ہے۔

مذکورہ تجربہ آندھرا پردیش کے ضلع کرنول میں واقع نیشنل اوپن ایئر رینج (NOAR) میں کیا گیا، جہاں Mk-II(A) لیزر-ڈی ڈبلیو نظام کا پہلا کامیاب تجربہ کیا گیا۔

بھارتی ادارے ڈیفنس ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ آرگنائزیشن (DRDO) کے مطابق، یہ ہائی پاور لیزر ہتھیار ڈرونز اور دیگر چھوٹے اہداف کو گرانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

ڈی آر ڈی او کے چیئرمین سمیر وی کامت نے بھارتی خبر رساں ایجنسی اے این آئی کو بتایا کہ ’میری معلومات کے مطابق اب تک صرف امریکہ، روس اور چین اس صلاحیت کا مظاہرہ کر چکے ہیں، اسرائیل بھی ایسی ٹیکنالوجی پر کام کر رہا ہے، اور ہم چوتھے یا پانچویں ملک ہیں جنہوں نے اس کا مظاہرہ کیا ہے۔‘

”اسٹار وارز“ جیسی صلاحیت

سمیر وی کامت کا کہنا تھا کہ یہ ٹیکنالوجی سائنس فکشن فلم ”اسٹار وارز“ میں دکھائی گئی صلاحیتوں سے مشابہت رکھتی ہے۔ ان کے مطابق، بھارتی فوج مزید ایسی ہائی انرجی ٹیکنالوجیز پر کام کر رہی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ’ہم ہائی انرجی مائیکروویوز، الیکٹرو میگنیٹک پلس سمیت دیگر جدید نظاموں پر بھی کام کر رہے ہیں تاکہ ہمیں اسٹار وارز جیسی صلاحیت حاصل ہو۔ آج جو مظاہرہ ہوا، وہ ان صلاحیتوں میں سے صرف ایک جزو تھا۔‘

لیزر ہتھیار کیسے کام کرتا ہے؟

Mk-II(A) لیزر DEW دنیا کے مؤثر ترین انسدادِ ڈرون نظاموں میں سے ایک قرار دیا جا رہا ہے، جو انتہائی تیزی، درستگی اور چند سیکنڈ میں مہلک اثرات پیدا کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

یہ نظام دور سے فکسڈ ونگ ڈرونز کو نشانہ بنا سکتا ہے، اور بیک وقت کئی ڈرون حملوں کو ناکام بنانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ لیزر بیسڈ سسٹم ریڈار یا اندرونی الیکٹرو آپٹک سسٹم کی مدد سے ہدف کی شناخت کرتا ہے، اور پھر طاقتور لیزر بیم کے ذریعے ہدف کو کاٹ کر تباہ کر دیتا ہے۔

اس نظام کی تیاری سے مہنگے اسلحے پر انحصار کم ہو گا، اور نقصانات کو کم کرتے ہوئے کم خرچ اور موثر دفاع ممکن بنایا جا سکے گا۔

ڈی آر ڈی او کے مطابق، یہ نظام روایتی ہتھیاروں اور میزائل دفاعی نظاموں کی جگہ لے سکتا ہے، خاص طور پر ایسے وقت میں جب ڈرونز اور بغیر پائلٹ فضائی نظام (UAS) جنگوں میں تیزی سے استعمال ہو رہے ہیں۔

بھارت کا یہ دعویٰ جنوبی ایشیا میں اسلحے کی نئی دوڑ کو جنم دے سکتا ہے، اور خطے کی دفاعی صورتحال پر بھی اثر ڈالنے کا امکان ہے۔

india

Star Wars

Laser Weapon

Directed Energy Weapon (DEW)

MK II (A)