Aaj News

منگل, اپريل 22, 2025  
23 Shawwal 1446  

مہنگائی بڑھنے کی رفتار میں اضافے کی پیشگوئی، امریکی ٹیرف سے پاکستان کی ٹیکسٹائل برآمدات متاثر ہو سکتی ہیں، گورنر اسٹیٹ بینک

درآمدات میں اضافہ اور آئل امپورٹس میں کمی، جون تک زرمبادلہ کے ذخائر 14 ارب ڈالر تک پہنچ جائیں گے، گورنر اسٹیٹ بینک
اپ ڈیٹ 14 اپريل 2025 03:34pm

گورنر اسٹیٹ بینک جمیل احمد نے کہا ہے کہ رواں مالی سال پاکستان کی معیشت کی شرحِ نمو 2.5 سے 3.5 فیصد کے درمیان رہنے کا امکان ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان اسٹاف لیول معاہدہ طے پا چکا ہے، تاہم قرض کی رقم کے اجراء میں کچھ وقت لگ سکتا ہے۔ گورنر اسٹیٹ بینک نے کہا کہ عالمی سطح پر امریکی صدر کے حالیہ فیصلوں سے پاکستان کی ٹیکسٹائل برآمدات متاثر ہو سکتی ہیں، لیکن دوسری جانب خام تیل کی قیمتوں میں کمی سے ملکی معیشت پر مثبت اثرات مرتب ہوں گے۔ جمیل احمد نے کہا کہ موجودہ عالمی اور داخلی اقتصادی حالات کے پیش نظر معیشت کا استحکام اہم ترجیح ہے، اور مرکزی بینک معاشی نظم و ضبط قائم رکھنے کے لیے اقدامات جاری رکھے گا۔

پاکستان مالیاتی خواندگی ہفتہ 2025ء کے سلسلے میں پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں گونگ تقریب کا انعقاد کیا گیا جس سے گورنر اسٹیٹ بینک جمیل احمد نے خطاب کیا۔

گورنر اسٹیٹ بینک نے کہا کہ مالیاتی خواندگی ہفتے کے دوران اسٹیٹ بینک اور دیگر مالیاتی اداروں کی جانب سے مختلف سرگرمیاں جاری رہیں گی جن کا مقصد عوام کو مالیاتی نظام، سرمایہ کاری اور بچت سے متعلق آگاہی فراہم کرنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ مرکزی بینک نے 2028ء تک مالیاتی شمولیت کا جامع منصوبہ مرتب کیا ہے جس کے تحت موجودہ 64 فیصد مالیاتی شمولیت کو 75 فیصد تک بڑھانے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔ خواتین کی مالیاتی شمولیت میں صنفی فرق کو کم کرتے ہوئے موجودہ 47 فیصد سے 25 فیصد اضافہ کیا جائے گا تاکہ یہ 72 فیصد تک پہنچے۔

معاشی چیلنجز اور پالیسی اقدامات

اپنے خطاب میں جمیل احمد نے 2022ء کے معاشی حالات پر بھی روشنی ڈالی۔ انہوں نے بتایا کہ اُس وقت ملک کو افراطِ زر میں تیزی اور کرنٹ اکاؤنٹ خسارے جیسے دو بڑے مسائل کا سامنا تھا۔ زرمبادلہ ذخائر صرف دو ہفتوں کی درآمدات کے برابر رہ گئے تھے جبکہ ایکسچینج ریٹ میں بھی شدید تنزلی دیکھی گئی۔

انہوں نے کہا کہ ان چیلنجز سے نمٹنے کے لیے سخت پالیسی اقدامات کیے گئے جن میں درآمدات پر پابندیاں اور شرحِ سود میں اضافہ شامل تھا۔ ان اقدامات کے نتیجے میں انٹربینک اور اوپن مارکیٹ کے درمیان خلیج کم ہوئی اور شرح مبادلہ میں استحکام آیا۔

معاشی اشاریے اور مستقبل کی پیش گوئیاں

گورنر اسٹیٹ بینک کے مطابق 2025ء کے مالی سال میں اب تک ترسیلات زر میں 33 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے جبکہ مارچ میں ترسیلات زر میں تاریخی اضافہ ہوا۔ توقع ہے کہ جون 2025ء تک زرمبادلہ کے ذخائر 14 ارب ڈالر تک پہنچ جائیں گے اور ترسیلات زر کا مجموعی حجم 38 ارب ڈالر ہوگا۔

انہوں نے بتایا کہ رواں مالی سال کے دوران کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس میں ہے، جبکہ تیل کے علاوہ دیگر درآمدات میں اضافہ اور آئل امپورٹس میں کمی ہو رہی ہے۔

افراطِ زر اور مستقبل کی صورتحال

افراطِ زر کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ اگلے ماہ اس میں اضافہ متوقع ہے، تاہم مالی سال کے اختتام پر افراطِ زر 5 سے 7 فیصد کے درمیان رہے گی۔ گورنر نے اپنی ٹیم پر 98 فیصد اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ تمام معاشی اقدامات ملک کو استحکام کی طرف لے جا رہے ہیں۔

State Bank Of pakistan

governor state bank

Pakistan Stock Exchange (PSX)

Jameel Ahmed