Aaj News

ہفتہ, اپريل 19, 2025  
20 Shawwal 1446  

14 سالہ طالبعلم نے دل کی بیماری کی تشخیص کرنیوالی اے آئی ایپ تیار کرلی

سدھارتھ نندیالا کی اسمارٹ فون ایپلیکیشن صرف 7 سیکنڈ میں دل کی بیماری کی تشخیص کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے
شائع 13 اپريل 2025 11:42pm

14 سالہ طالب علم نے چند سیکنڈوں میں دل کی بیماری کی تشخیص کرنیوالی اے آئی ایپ تیار کرلی ہے۔

ڈلاس، امریکا سے تعلق رکھنے والے 14 سالہ سدھارتھ نندیالا نے ایک ایسی اسمارٹ فون ایپلیکیشن تیار کی ہے جو صرف 7 سیکنڈ میں دل کی بیماری کی تشخیص کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ یہ جدید ایپ ”سرکیڈین اے آئی“ (Circadian AI) کہلاتی ہے، جو مصنوعی ذہانت (AI) کے ذریعے صرف دل کی آوازوں کو سن کر بیماری کا پتہ لگاتی ہے۔

سدھارتھ نندیالا دنیا کے کم عمر ترین اے آئی سرٹیفائیڈ پروفیشنل ہیں، جنہیں اوریکل (Oracle) اور اے آر ایم (ARM) جیسے معروف اداروں سے اسناد حاصل ہیں۔

تیار کردہ ایپ جدید الگورتھمز کے ذریعے کام کرتی ہے، جو اسمارٹ فون سے حاصل کی گئی دل کی آوازوں کا تجزیہ کرتی ہے اور چند لمحوں میں تشخیص فراہم کرتی ہے جو صارف کی زندگی بچا سکتی ہے۔

اس ایپ کو امریکا میں 15,000 سے زائد مریضوں جبکہ بھارت میں 700 مریضوں پر آزمایا جا چکا ہے، جہاں اس کی درستگی کی شرح 96 فیصد رہی ہے۔

بھارتی خبر ایجنسی کے مطابق سرکیڈین اے آئی کو گنٹور کے گورنمنٹ جنرل اسپتال میں سخت ٹیسٹنگ کے مراحل سے گزارا گیا، جہاں اس نے دل کی بیماریوں کی تیز اور درست تشخیص کی صلاحیت کا مظاہرہ کیا۔

سدھارتھ نندیالا نے اپنی ایجاد کو حیدرآباد میں ہونے والی گلوبل آرٹیفیشل انٹیلیجنس سمٹ میں پیش کیا، جہاں انہوں نے بتایا کہ یہ ٹیکنالوجی کس طرح کم وسائل رکھنے والے علاقوں میں صحت کی سہولیات تک رسائی کو بہتر بنا سکتی ہے۔

انہوں نے واضح کیا کہ ان کا مقصد دنیا کی سب سے جدید تشخیصی ٹیکنالوجی بنانا نہیں تھا، بلکہ ایک ایسا آسان اور قابل رسائی ٹول فراہم کرنا تھا جو پسماندہ کمیونٹیز میں جان بچانے میں مدد دے سکے، جہاں فوری تشخیص کی اشد ضرورت ہوتی ہے۔

خیال رہے کہ سدھارتھ نے ٹیکساس کے لاولر مڈل اسکول سے تعلیم مکمل کی اور اب یونیورسٹی آف ٹیکساس ایٹ ڈلاس میں کمپیوٹر سائنس میں بیچلر آف سائنس کر رہے ہیں۔

14 year old student

develops AI

diagnose heart disease