روس نے یوکرین پر آفت ڈھا دی، بیلسٹک میزائل حملے میں 34 افراد ہلاک ، 117 سے زائد زخمی
یوکرین کے شہر سُمی پر روس کے تازہ بیلسٹک میزائل حملے نے ایک بار پھر خطے میں انسانی المیے کو جنم دے دیا ہے۔ یوکرینی حکام کے مطابق اتوار کی صبح روس نے سُمی شہر پر دو بیلسٹک میزائل داغے، جس کے نتیجے میں کم از کم 34 افراد ہلاک اور 117 افراد زخمی ہوگئے، جن میں 15 بچے بھی شامل ہیں۔
یہ مہلک حملہ شہر کی کئی اہم تنصیبات اور رہائشی علاقوں کو نشانہ بناتے ہوئے کیا گیا، جس میں ایک یونیورسٹی سمیت 20 سے زائد عمارتیں متاثر ہوئیں اور متعدد گاڑیاں تباہ ہوگئیں۔ امدادی ٹیمیں موقع پر پہنچ کر زخمیوں کو اسپتال منتقل کرنے میں مصروف ہیں، جبکہ ملبے تلے مزید افراد کے دبے ہونے کا خدشہ ہے۔
خبر رساں اداروں کے مطابق رواں ماہ روس کی جانب سے یوکرین پر یہ دوسرا بڑا حملہ ہے۔ اس سے قبل یوکرینی صدر ولادیمیر زیلنسکی کے آبائی شہر پر کیے گئے حملے میں 18 افراد جان کی بازی ہار چکے تھے۔
یوکرینی صدر نے حملے کی ویڈیو بھی شئیر کی جس میں حملے کے نتیجے میں ہلاک ہونے والوں کی لاشیں اور تباہ شدہ گاڑیاں دکھائی دے رہی ہیں۔
مسلمان مخالف وقف بل کے باعث پورا بھارت ہنگاموں کی لپیٹ میں، 3 ہلاکتیں 138 گرفتار
انہوں نے لکھا کہ یہ حملہ اس دوران ہوا جب لوگ گرجا گھروں میں عبادت کے لیے جا رہے تھے۔
صدر زیلنسکی نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ روس پر حملے بند کروانے کے لیے سخت دباؤ ڈالے۔ ان کا کہنا تھا کہ ’جنگیں تب ختم ہوتی ہیں جب حملے رُک جائیں۔‘
ان کا کہنا تھا کہ روس اسی قسم کا خوف پھیلانا چاہتا ہے یہی وجہ ہے جنگ کو طول دے رہا ہے۔ دونوں ممالک کے درمیان مذاکرات کبھی بیلسٹک میزائلوں اور فضائی بمباری کو نہیں روک سکتے۔
دوسری جانب امریکا، برطانیہ، فرانس، جرمنی اور یورپی یونین نے روس کے اس حملے کی شدید مذمت کی ہے۔ عالمی طاقتوں نے ماسکو پر زور دیا ہے کہ وہ حملے بند کرے اور جنگ بندی کی راہ اختیار کرے تاکہ خطے میں امن قائم ہو سکے۔
یہ تازہ حملہ یوکرین میں جاری جنگ کی سنگینی اور اس کے انسانی اثرات کو مزید نمایاں کرتا ہے، جس سے نہ صرف مقامی شہری بلکہ پوری دنیا شدید تشویش میں مبتلا ہے۔
Comments are closed on this story.