Aaj News

بدھ, اپريل 23, 2025  
24 Shawwal 1446  

بھارت کی دوا ساز کمپنی پر روس کا میزائل حملہ

روس یا بھارت کی حکومت کی جانب سے تاحال اس واقعے پر کوئی باضابطہ تبصرہ سامنے نہیں آیا
شائع 13 اپريل 2025 09:56am

یوکرین میں موجود بھارتی سفارتخانے نے دعویٰ کیا ہے کہ روس کے ایک میزائل حملے میں کیف میں واقع ایک بھارتی دوا ساز کمپنی ”کسُم“ (Kusum) کے گودام کو نشانہ بنایا گیا ہے۔ یوکرینی سفارتخانے نے ہفتے کے روز الزام عائد کیا کہ ماسکو نے بھارت کے ساتھ ”خصوصی دوستی“ کے باوجود دانستہ طور پر بھارتی کاروبار کو نشانہ بنایا۔

یوکرینی سفارتخانے نے ایک ٹویٹ میں کہا، ’آج روسی میزائل نے یوکرین میں بھارتی دوا ساز کمپنی کسُم کے گودام کو نشانہ بنایا۔ ماسکو ایک طرف بھارت سے خصوصی دوستی کا دعویٰ کرتا ہے، دوسری جانب بھارتی کاروبار کو جان بوجھ کر نشانہ بنا رہا ہے، بچوں اور بزرگوں کے لیے مخصوص ادویات کو تباہ کر دیا گیا۔‘

ادھر، برطانیہ کے یوکرین میں سفیر مارٹن ہیریس نے بھی کہا کہ روسی حملے میں کیف میں ایک بڑی دوا ساز کمپنی کا گودام تباہ کر دیا گیا۔ تاہم ان کے بیان میں کمپنی کے نام کا ذکر نہیں کیا گیا اور کہا گیا کہ حملہ ڈرون کے ذریعے کیا گیا، نہ کہ میزائل سے۔

ہیریس نے ایک تصویر بھی شیئر کی جس میں گودام سے دھواں اٹھتا دیکھا گیا اور جائے وقوعہ پر فائر بریگیڈ موجود نظر آتی ہے۔

ان کا کہنا تھا، ’روسی ڈرون حملے نے آج صبح کیف میں ایک بڑی دوا ساز کمپنی کا گودام مکمل طور پر جلا دیا، ان ادویات میں بزرگوں اور بچوں کے لیے ضروری دوا شامل تھیں۔ روس کی یوکرینی شہریوں کے خلاف دہشت گردانہ مہم جاری ہے۔‘

روس یا بھارت کی حکومت کی جانب سے تاحال اس واقعے پر کوئی باضابطہ تبصرہ سامنے نہیں آیا۔

دوسری جانب، روسی وزارت دفاع نے دعویٰ کیا ہے کہ یوکرین نے گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران روس کی توانائی تنصیبات پر پانچ حملے کیے، جو دونوں ممالک کے درمیان امریکی ثالثی میں ہونے والے معاہدے کی خلاف ورزی ہے، جس کے تحت توانائی تنصیبات کو نشانہ نہ بنانے پر اتفاق ہوا تھا۔

یاد رہے کہ فروری 2022 میں روس کی یوکرین پر جارحیت کے بعد سے دونوں ممالک کے درمیان جنگ جاری ہے، تاہم بھارت نے کسی ایک فریق کی حمایت کرنے کے بجائے دونوں ممالک کے ساتھ متوازن تعلقات برقرار رکھے ہیں۔

وزیراعظم نریندر مودی نے گزشتہ ماہ ایک پوڈکاسٹ میں کہا تھا کہ جنگ کسی مسئلے کا حل نہیں، اور وہ دونوں ممالک کے صدور سے براہ راست بات کر کے جنگ بندی پر زور دے چکے ہیں۔

انہوں نے کہا تھا، ’میں روسی صدر پیوٹن سے کہہ سکتا ہوں کہ یہ جنگ کا وقت نہیں، اور یوکرینی صدر زیلنسکی سے بھی دوستانہ انداز میں بات کر سکتا ہوں کہ جنگ سے کبھی حل نہیں نکلے گا۔‘

russia

War and Conflicts

Russian missile strike

Indian Pharma Company