ٹرمپ نے امریکا میں افغان باشندوں کی عارضی پناہ گاہوں کی حیثیت ختم کردی
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکا میں افغان باشندوں کی عارضی پناہ گاہوں کی حیثیت ختم کردی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق 14600 افغان شہریوں کو امریکا میں عارضی پناہ گاہ فراہم کی گئی تھی۔
رپورٹ کے مطابق افغان باشندوں کی عارضی پناہ گاہ ختم کرنے کا اطلاق مئی سے ہوگا، کیمرون کے ساتھ 7900 افراد کی حیثیت بھی ختم کردی۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ افغان باشدنے امریکہ میں ”temporary protected status“ ٹی پی ایس نامی عہدے کے تحت رہنے کے قابل تھے۔
امریکا میں 122 سے زائد بین الاقوامی طلبا کے ویزے منسوخ
امریکہ کا ’ٹی پی ایس پروگرام‘ ان افراد کو تحفظ فراہم کرتا ہے، جن کے آبائی ممالک قدرتی آفات، مسلح تنازعات، یا دیگر غیر معمولی حالات سے دوچار ہوں۔
ٹرمپ انتظامیہ نے امیگریشن کو محدود کرنے کی ایک بڑی کوشش کے حصے کے طور پر، اقتدار سنبھالنے کے بعد سے کئی ممالک کے لوگوں کے لیے عارضی تحفظ کی حیثیت (TPS) کو ختم کرنے کی کوشش کی ہے۔ یہ اقدام ان افراد کو متاثر کرتا ہے جنہیں اپنے آبائی ممالک میں بحرانوں کی وجہ سے عارضی طور پر امریکہ میں رہنے کی اجازت ہے۔
سعودی عرب کی فلسطینیوں کو ان کی زمین سے بے دخل کرنے کی امریکی تجویز مسترد
ہوم لینڈ سیکیورٹی کی سکریٹری کرسٹی نوم نے اعلان کیا کہ امریکہ افغانوں اور کیمرون کے باشندوں کے لیے عارضی تحفظ کی حیثیت (ٹی پی ایس) کو ختم کردے گا، یہ حوالہ دیتے ہوئے کہ ان کے آبائی ممالک میں حالات مزید تحفظ کی ضمانت نہیں دیتے۔ اس فیصلے سے تقریباً 14,600 افغان اور 7,900 کیمرون کے باشندے متاثر ہوں گے، جو اب ملک بدری کے تحفظات سے محروم ہو جائیں گے۔
Comments are closed on this story.