Aaj News

بدھ, مئ 07, 2025  
09 Dhul-Qadah 1446  

لاہور میں ایک اور کم سن گھریلو ملازمہ تشدد سے ہلاک، مالکن اور شوہر پر قتل کا مقدمہ درج

صرف کام کی غلطی پر اس کی بیٹی کو وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنایا گیا، والدہ
اپ ڈیٹ 12 اپريل 2025 01:06pm
تصویر بزریعہ اے آئی
تصویر بزریعہ اے آئی

پنجاب کے صوبائی دارالحکومت لاہور میں گھریلو ملازمہ پر مبینہ تشدد کا ایک اور واقعہ سامنے آیا ہے، جس کے نتیجے میں 10 سالہ بچی جاں بحق ہوگئی۔ تھانہ ہنجروال کی حدود میں 10 سالہ بچی سونیا، مبینہ طور پر اپنی مالکن نوشین فرخ اور اس کے شوہر فرخ بٹ کے تشدد سے جاں بحق ہوئی۔

پولیس رپورٹ کے مطابق واقعہ لاہور کے علاقے اتفاق ٹاؤن میں پیش آیا، جہاں بچی سونیا پر مبینہ تشدد کیا گیا۔ اہل خانہ کو ابتدائی طور پر فون پر اطلاع دی گئی کہ سونیا کے بازو پر معمولی چوٹ آئی ہے، مگر جب سونیا کی رشتہ دار خاتون کو نوشین کے گھر بھیجا گیا تو صورت حال مختلف نکلی۔

متاثرہ خاندان کے مطابق، رشتہ دار نے سونیا کو تشدد کی حالت میں پایا اور بتایا کہ مالکن نوشین اور اس کا شوہر اسے ڈنڈوں سے مار رہے تھے۔ جب سونیا کے والدین عارف والا سے لاہور پہنچے تو وہ بچی کو گھر کے فرش پر مردہ حالت میں پڑا ہوا دیکھ کر دہل گئے۔

سونیا کی والدہ رابعہ نے الزام عائد کیا ہے کہ صرف کام کی غلطی پر اس کی بیٹی کو وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنایا گیا، اور اسے اسپتال بھی نہیں لے جایا گیا جس کے باعث اس کی موت واقع ہوئی۔ والدہ کا کہنا ہے کہ یہ سراسر ظلم اور ناحق قتل ہے۔

پولیس نے بچی کے والدین کی درخواست پر نوشین فرخ اور فرخ بٹ کے خلاف قتل کا مقدمہ درج کر کے تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے۔

ڈی آئی جی آپریشنز فیصل کامران نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے کہا کہ بچی سونیا لاہور میں فرخ اور نوشین کے گھر گھریلو ملازمہ کے طور پر کام کرتی تھی۔

پولیس کے مطابق ملزمہ نوشین اور اس کے شوہر فرخ بشیر کو گرفتار کر لیا گیا ہے جبکہ واقعے کی اطلاع ملتے ہی ایک خصوصی تفتیشی ٹیم تشکیل دی گئی جس نے فوری کارروائی کرتے ہوئے مقدمہ درج کیا اور گرفتاریاں عمل میں لائیں۔

ڈی آئی جی آپریشنز نے واضح کیا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب کی ہدایت کے مطابق خواتین اور بچوں پر تشدد ”ریڈ لائن“ ہے، جسے کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ ایسے واقعات پر قانون کے مطابق سخت ایکشن لیا جائے گا تاکہ معصوم جانوں کا تحفظ یقینی بنایا جا سکے۔

Child Abuse

child murder