Aaj News

بدھ, مئ 07, 2025  
09 Dhul-Qadah 1446  

پی ٹی آئی نے مائنز اینڈ منرلز بل کی منظوری عمران خان سے مشاورت سے مشروط کردی

عمران خان کی اجازت کے بعد بل اسمبلی سے منظور کروایا جائے گا، پی ٹی آئی سیاسی کمیٹی
شائع 11 اپريل 2025 07:44pm

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی سیاسی کمیٹی نے مائنز اینڈ منرلز بل کی منظوری سابق وزیراعظم عمران خان سے مشاورت سے مشروط کردی جبکہ کمیٹی کا کہنا ہے کہ عمران خان کی اجازت کے بعد بل اسمبلی سے منظور کروایا جائے گا، بل میں حقوق و معدنی وسائل وفاق کو منتقل کرنے کی کوئی شق شامل نہیں۔

خیبر پختونخوا اسمبلی میں زیر بحث مائنز اینڈ منرلز بل پر تحریک انصاف کی سیاسی کمیٹی کا تفصیلی اجلاس ہوا، جس میں وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور نے مائنز اینڈ منرلز بل کے تمام اہم نکات پر جامع وضاحت پیش کی۔

کمیٹی نے اس بل کے تمام پہلوؤں کا جائزہ لیا اور متفقہ طور پر طے پایا کہ بل میں صوبائی خودمختاری، حقوق و معدنی وسائل وفاق یا کسی بھی وفاقی ادارے کو منتقل کرنے کی کوئی شق شامل نہیں ہے، بل کی منظوری سے قبل دیگر پارلیمانی جماعتوں سے مشاورت جاری رہے گی۔

اجلاس میں بتایا گیا کہ خیبر پختونخوا اسمبلی میں بل پیش کیا جا چکا ہے اور اس پر بحث جاری ہے لیکن یہ بل بانی پی ٹی آئی عمران خان کے منشور اور عوامی امنگوں کے مطابق ہوگا، بل کی منظوری بانی پی ٹی آئی سے مشاورت اور اعتماد میں لینے بعد کے بعد ہی اسمبلی سے منظور کروایا جائے گا، اس بل پر کسی قسم کی جلد بازی نہ کی گئی تھی نہ کی جا رہی ہے اور نہ کی جائے گی۔

اجلاس میں بانی پی ٹی آئی سے 8 اپریل کو ہونے والی ملاقات کی تفصیلات یا ہدایات پر میڈیا سے بات چیت کرنے سے سختی سے منع کیا گیا، ملاقات کرنے والی شخصیات بانی پی ٹی آئی کی ہدایات تحریری طور پر پارٹی کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات کو دیں گے اور صرف مرکزی سیکرٹری اطلاعات ہی جاری کرنے کا مجاز ہوگا، ان کے علاوہ کسی بھی بیان کو مصدقہ نہیں سمجھا جائے گا۔

پی ٹی آئی سیاسی کمیٹی اجلاس میں پارٹی عہدیداروں کو ایک دوسرے کے خلاف بیان بازی سے گریز کرنے کی ہدایت کی گئی جبکہ خلاف ورزی پر شوکاز نوٹس جاری ہوگا اور پارٹی کے عہدے کی ذمہ داریاں واپس لے لی جائیں گی۔

اجلاس میں تحریک انصاف کے چیئرمین بیرسٹر گوہر کو پنجاب کے چیف آرگنائزر کے اختیارات سے متعلق آگاہی دی گئی جبکہ چیف آرگنائزر کے ساتھ 6 رکنی مشاورتی کمیٹی تشکیل دینے کی ہدایت دی گئی۔

عوامی نیشنل پارٹی نے منرلز اینڈ مائنز ایکٹ 2025 کو مسترد کردیا

دوسری جانب عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) نے منرلز اینڈ مائنز ایکٹ 2025 کو مسترد کردیا۔

اے این پی خیبرپختونخوا کے صدر میاں افتخار حسین نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہمارے منرلز اور مائنز کا مسئلہ نہایت ہے اہم ہے، اے این پی منرلز اینڈ مائنز ایکٹ 2025 کو مکمل طور پر مسترد کرتی ہے، منرلز اینڈ مائنز کا ایکٹ پہلے سے موجود ہے، نئے ایکٹ کی ضرورت ہی نہیں، یہ بل 18 ویں آئینی ترمیم کے بالکل خلاف ہے، 18 ویں ترمیم کو تمام سیاسی جماعتوں نے متفقہ طور پر منظور کیا تھا، تب یہی فیصلہ ہوا تھا کہ ہر صوبے کا اپنے قدرتی وسائل پر حق ہوگا۔

میاں افتخار حسین نے مزید کہا کہ ہمارا یقین یہ ہے کہ صوبے مضبوط ہوں گے تو مرکز مضبوط ہوگا، ایک دفعہ تو آپ لوگ پاکستان کو تباہ کر چکے ہو، اگر یہی قدرتی وسائل آپ لوگوں نے لینے تھے تو پھر دہشت گردی کا مقابلہ کیوں کیا، یہ دہشت گرد بھی قدرتی وسائل پر قبضہ کرنا چاہتے تھے ہم نے نہیں کرنے دیا، جو اختیارات صوبے کو ملے ہیں اس کو واپس نہیں کر سکتے، تم نے حکومت میں بیٹھ کر کونسا تیر مار لیا ہے۔

صوبائی صدر عوامی نیشنل پارٹی نے کہا کہ مرکز میں ہوکر آپ اپنی من مانی نہیں کرسکتے، صوبائی حکومت کی بھی عجیب منطق ہے، باہر کہتے ہیں کہ مرکز سے لڑائی ہے اندر سے یہ لوگ ملے ہوئے ہیں، کیوں یہ آئین اور ملک کی کوئی حیثیت نہیں کہ اتنے اہم مسئلہ پر کونسل فیصلہ کرے گا، پتہ چلا ہے کہ اس کونسل کا سربراہ بھی ان میں سے ہوگا۔

ان کا کہنا تھا کہ خط میں سٹریٹجک معدنیات کا لفظ استعمال ہوا ہے، اسٹریٹیجک کا مطلب کیا یہ ہے کہ سب معدنیات آپ کے ہوئے ، پہلے زمانے میں سیکورٹی کا بہانہ بنایا جاتا اور اب یہ اسٹریٹجک آگیا ہے، ہم اپنے حقوق کا تحفظ کرنا جانتے ہیں، بعد میں یہ نہ کہنا کہ پہلے آپ لوگ بولے نہیں۔

میاں افتخار حسین نے مزید کہا کہ عمران خان کی بہن ان کی رہائی پر صوبے کو بینچا چاہتی ہے، اب سمجھ آرہا کہ پی ٹی آئی کو تیسری بار حکومت دی گئی، ان کا مقصد یہی کہ صوبے کے معدنیات پر قبضہ کیا جائے ، انہوں نے دبے چھپے الفاظ میں اٹھارویں ترمیم کو ختم کرنے کا کہا ہے۔

ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ دہشت گردوں کے ساتھ جس طرح مقابلہ کیا اسی طرح اس بل کا مقابلہ بھی کریں گے،پی ٹی آئی میں جو لوگ اس ایکٹ کے خلاف ہیں اس کو اعتماد میں لینے کے لئے تاخیر کا شکار کیا گیا، اس معاملے میں پی ٹی آئی کے جو اس بل کے خلاف ہیں ہم ساتھ دیں گے۔

اسلام آباد

imran khan

Pakistan Tehreek Insaf (PTI)

Mine and Minerals Amendment Bill