غزہ جنگ کیخلاف اسرائیلی فضائیہ کے 970 اہلکاروں کی بغاوت، پائلٹوں کی برطرفی شروع
فلسطین کی مزاحمتی تنظیم حماس کی قید میں موجود یرغمالیوں کی رہائی کے لیے غزہ میں جنگ کے خاتمے کا مطالبہ کرنے والے اسرائیلی فضائیہ کے ریزرو پائلٹس کو نیتن یاہو کے سخت ردعمل کا سامنا ہے، جس کے بعد انہیں ملازمتوں سے فارغ کیے جانے کا سلسلہ بھی شروع ہوچکا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیلی فضائیہ کے رہنما نے غزہ میں جنگ بندی کا مطالبہ کرنے والے خط پر دستخط کرنے والے پائلٹوں اور افسروں سمیت تقریباً 970 اہلکاروں کو ملک بدر کرنے کی دھمکی دے ہے۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق، اسرائیلی فوج کے ایک اعلیٰ عہدیدار نے تصدیق کی ہے کہ ان پائلٹوں کو فورس سے نکالنے کا فیصلہ فضائیہ کے کمانڈر کی جانب سے چیف آف جنرل اسٹاف کی مکمل حمایت کے ساتھ کیا ہے۔
یہ تنازع اس وقت سامنے آیا جب 1 ہزار سے زائد ریزرو اور ریٹائرڈ فضائی افسران نے ایک خط پر دستخط کیے، جس میں وزیراعظم بینجمن نیتن یاہو کی پالیسی کو چیلنج کرتے ہوئے جنگ بندی کا مطالبہ کیا گیا تاکہ یرغمالیوں کو غزہ سے بحفاظت نکالا جا سکے۔
غزہ میں اسرائیلی فوج کا خونی کھیل جاری، شدید بمباری سے مزید 22 فلسطینی شہید
خط میں کہا گیا کہ یہ جنگ سیکیورٹی نہیں بلکہ سیاسی مفادات کے لیے لڑی جا رہی ہے، اور اس سے مزید انسانی جانیں ضائع ہوں گی۔
اسرائیلی حکومت نے ان بیانات کو سختی سے مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایسے خیالات دشمنوں کو فائدہ دیتے ہیں اور فوج کی ہمت کو پسپا کرتے ہیں۔
نیتن یاہو نے واضح اعلان کیا کہ وہ ان پائلٹس کی برطرفی کے اقدام کی مکمل حمایت کرتے ہیں۔
Comments are closed on this story.